قاضی محمد منصور دلاور چیئرمین پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی مدینہ منورہ سے جیوے پاکستان کے لیے محمد وحید جنگ سے خصوصی گفتگو ۔

قاضی محمد منصور دلاور چیئرمین پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی مدینہ منورہ سے جیوے پاکستان کے لیے محمد وحید جنگ سے خصوصی گفتگو ۔


گزشتہ شب مدینہ منورہ سے ٹیلیفون پر جیوے پاکستان کے لیے محمد وحید جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے قاضی محمد منصور دلاور نے حکومت کی جانب سے ادویات پر سترہ فیصد ٹیکس کے معاملے پر کھل کر گفتگو کی اور اور بتایا کہ ادویات بنانے والی کمپنیوں نے حکومت کی جانب سے ٹیکس کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایک خصوصی میٹنگ بلائی گئی تھی جس میں صورتحال پر تفصیلی غور و خوص کیا گیا اور ادویات بنانے والی کمپنیوں نے ٹیکس کے حوالے سے اپنا موقف تجاویز پیش کی ہیں اور سترہ فیصد ٹیکس کو مسترد کر دیا ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ

حکومت نے اس بات کا فیصلہ کیا تھا کہ ادویات کے خام مال کی قیمت خرید پر ادا کیا گیا ٹیکس واپس کر دیا جائے گا, لیکن حکومت اپنے اس فیصلے سے منحرف ہو گئی ہے جس وجہ سے اب سترہ فیصد ٹیکس ادویات کی قیمتوں پر لگے گا,
حکومت ادویات کے خام مال کی قیمت خرید پر ادا کیا گیا ٹیکس واپس کرنے کے فیصلے سے منحرف اور ادویات کی قیمتوں پر سترہ فیصد ٹیکس کا فیصلہ جس وجہ سے عوام کی مشکلات میں اضافہ
قاضی محمد منصور دلاور چیئرمین پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن,

گزشتہ روز پی پی ایم اے کے چیئرمین قاضی محمد منصور دلاور اور خواجہ شاہ زیب اکرم قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی کی زیر صدارت پی پی ایم اے اور ایف پی سی سی آئی کا مشترکہ اجلاس ایف پی سی سی آئی کے ریجنل دفتر لاہور میں ہوا,

اجلاس میں قاضی محمد منصور دلاور نے مدینہ منورہ سعودی عربیہ سے زوم لنک کے ذریعے شرکت کی اور شرکاء سے خطاب کیا,

اجلاس میں پی پی ایم اے کے زونل چیئرمین نارتھ اور ساؤتھ کے علاوہ سینئر وائس چیئرمین , وائس چیئرمین پی پی ایم اے اور پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ممبران نے ملک بھر سے زوم لنک کے ذریعے بھرپور شرکت کی,

ادویات بنانے والی کمپنیوں نے حکومت کے ادویات پر 17 فیصد ٹیکس لگانے والے فیصلے کو رد کر دیا ہے,

میٹنگ کے شرکاء نے مزید کہا کہ حکومت نے اس بات کا فیصلہ کیا تھا کہ ادویات کے خام مال کی قیمت خرید پر ادا کیا گیا ٹیکس واپس کر دیا جائے گا, لیکن حکومت اپنے اس فیصلے سے منحرف ہو گئی ہے جس وجہ سے اب سترہ فیصد ٹیکس ادویات کی قیمتوں پر لگے گا,

حکومت کے اس فیصلے کی وجہ سے ادویات پر ٹیکس لگا دیا جائے گا جس کی وجہ سے بوجھ عوام کو برداشت کرنا پڑے گا,

قاضی محمد منصور اور چیئرمین پی پی ایم اے نے پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا مشترکہ جنرل باڈی ہنگامی اجلاس منگل کے روز بلا لیا,

اجلاس میں پی سی ڈی اے, ہول سیلرز کیمسٹ ایسوسی ایشن, پنجاب کیمسٹ کونسل, آلٹرنیٹو میڈیسن ایسوسیشن کے شرکاء کو بھی بلایا گیا, اجلاس میں مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا,

حکومت کے اس فیصلے کی وجہ سے فارما انڈسٹری مشکلات کا شکار ہوگئی ہےجس سے ادویات کی قلت کا اندیشہ ہے اور عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے اور اس انڈسٹری میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے,

اجلاس کے شرکاء نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے ٹیکس لگانے کا فیصلہ واپس نہ لیا تو ہم احتجاج کی طرف بھی جا سکتے ہیں