نیشنل بینک آف پاکستان کے فراڈ پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی بھی خاموش نہ رہ سکے ۔


نیشنل بینک آف پاکستان کے فراڈ پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی بھی خاموش نہ رہ سکے ۔

نیشنل بینک آف پاکستان کی انتظامیہ اپنے منہ میاں مٹھو بنی ہوئی تھی اور اپنے کاموں کی ہر جگہ تعریف کی جا رہی تھی اور داد سمیٹنے کی کوشش کی جارہی تھی لیکن ایک ہی کیس نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے

ہاتھوں نیشنل بینک آف پاکستان کے بلند و بانگ دعوؤں کی قلعی کھول دی

=====================

صدر مملکت کا سرکاری بینک کو فراڈ سے متاثرہ شخص کو رقم واپس کرنیکا حکم برقرار

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ )صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی محتسب کا نیشنل بینک آف پاکستان کو فراڈ سے متاثرہ شخص کو رقم واپس کرنے کا حکم برقرار رکھتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ نیشنل بینک فراڈ سے متاثرہ شہری کو 5لاکھ روپے کی رقم لازماً واپس کرے۔بدھ کو جاری بیان کے

================

https://e.jang.com.pk/detail/30550

مطابق صدر مملکت نے کہا کہ افسوس ہے کہ بینک اپنے ہی منیجر کے ہاتھوں فراڈ کا نشانہ بننے والے صارفین کو انصاف نہیں دے رہا۔فیصل آباد کے شہری محمد عبدالرشید نے بینک اکاؤنٹ کھلواتے وقت 5 لاکھ روپے بینک منیجر کو جمع کرائے۔ سابقہ برانچ منیجر اختر حسین نے دستخط اور مہرشدہ رسید شہری کو دی مگر رقم اکاؤنٹ میں جمع نہیں کرائی جبکہ 56 شہریوں سے فراڈ کے ذریعے 9 کروڑ 80 لاکھ روپے کی رقم ہتھیائی گئی۔