تنازعات ہمیشہ بینک آف پنجاب کا پیچھا کیوں کرتے ہیں ؟ کیا بینک آف پنجاب سے کھاتے داروں کا پیسہ لوٹنا بہت آسان ہے ؟ نیب اب تک کتنا پیسہ برآمد کر چکا ہے ؟


ویسے تو کوئی بھی بینک نہیں چاہتا کہ وہ کسی اسکینڈل کی زد میں آئے نہ ہی کسی بینک کی انتظامیہ یہ چاہتی ہے کہ کوئی تنازعہ اس کے بینک کے نام سے جڑے ۔ کیوں کہ ایسے کسی بھی اسکینڈل اور تنازعے کا جب بھی ذکر آتا ہے تو کسٹمرز کے ذہن پر برا اثر پڑتا ہے اور پھر وہ آہستہ آہستہ سے بینک کی سروس حاصل کرنے سے کترانے لگتے ہیں خوفزدہ ہو جاتے ہیں اور وہاں آنا کم کر دیتے ہیں ۔ اس لئے دنیا میں کہیں بھی چلے جائیں کسی بھی بینک کے ساتھ اگر کوئی اسکینڈل اور تنازعہ ایک مرتبہ جڑ جائے تو پھر اس کو اپنی ساکھ بحال کرنے میں بڑا وقت لگتا ہے ۔ پاکستان میں ویسے تو مختلف بینکوں کے سکینڈلز اور تنازعات سامنے آتے رہے ہیں لیکن بینکر محمود اپنے دوستوں سے بینکنگ مسائل اور تنازعات پر بات کرتے وقت یہ سوال ضرور اٹھاتا ہے کہ کون سا بینک ایسا ہے جس کے سب سے کم اسکینڈل سامنے آئے ہیں اور کون کون سے بینک ایسے ہیں جن کے متعدد اور لگاتار اسکینڈل سامنے آتے رہے ہیں یا ان بینکوں کو مختلف تنازعات نے کیوں مسلسل اپنے گھیرے میں لیے رکھا ۔محمود اپنے دوست رانا سے یہ بات بھی پوچھتا ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ تنازعات بینک آف پنجاب کا پیچھا نہیں چھوڑتے ؟ کیا بینک آف پنجاب سے کھاتے داروں کا پیسہ لوٹنا اتنا ہی آسان ہے کہ وہاں یہ کوشش اور واقعات بار بار ہوتے رہے اور نیب کو بھی اس سلسلے میں حرکت میں آنا پڑا اور اب تک نیب کتنا پیسہ واپس لے چکا ہے ؟
انیلا کہہ رہی تھی کہ بہترین کسٹمر سروس فراہم کرنے کا دعوی تو سبھی بینک کرتے ہیں اور اپنی انفرادیت قائم کرنے اور پھر اسے برقرار رکھنے کے لئے ہر بینک کی انتظامیہ کو خوب محنت کرنی پڑتی ہے بلکہ پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں اپنی انفرادیت قائم کرنے اور پھر اسے برقرار رکھنے کے لیے بینکوں کو عمدہ بینکنگ سروسز کی فراہمی پر ہی اکتفا نہیں کرنا پڑتا بلکہ اس سے بڑھ کر بھی کچھ ایسا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے اس کے کسٹمرز لگاتار اس کے ساتھ کھڑے رہیں اور بینک کے ساتھ ان کا ناطہ اور رابطہ نہ ٹوٹے ۔اس کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ بینک گاہے بہ گاہے اپنی نئی اسکیمیں اور پلان کافر کرتا رہے جو کسٹمرز کو اس بینک کی سروسز کے ساتھ جوڑے رکھے اور کسٹمر کسی دوسرے بینک کی جانب رخ نہ کرے بلکہ بار بار اسی بینک کی طرف آئے جہاں ایک بار اسے اچھی سروس مل چکی ہو ۔یہ اعتماد اور بھروسہ قائم کرنا کسٹمر کا دل جیتنا اور پھر ہر مرتبہ اس کے اعتماد اور توقعات پر پورا اترنا کسی بھی بینک کی کامیابی مانا جاتا ہے اور یقینی طور پر یہ کام آسان نہیں ہے ۔
رانا تو جب سے بینک آف پنجاب سے منسلک ہوا ہے وہ اپنے دوستوں کے سامنے بینک کے کارنامے گنوا گنوا کر تعریفیں کرتا رہتا ہے کچھ دوست اس کی بات پر ہاں میں ہاں ملا دیتے ہیں لیکن باقی دوستوں کو اس کی زبانی اس کے بینک کی اتنی تعریفیں ہضم نہیں ہوتیں اور وہ نئے پرانے قصے چھیڑ کر اسے تنگ بھی کرتے ہیں اور سوال بھی اٹھاتے رہتے ہیں ۔وہ اسے جانتے ہیں اس لئے چھڑتے ہیں کہ تمہارا بیان تو سفارش پر چلتا ہے تم خود بھی سفارش کے بل بوتے پر نوکری پر آئے تھے لہذا جو بینک ملازمین کو ہی سفارش پر رکھتا ہو وہ باقی کام میرٹ پر کرتا ہے یہ بات ہم کیسے مان لیں ؟ ان باتوں پر رانا کا منہ لٹک جاتا ہے اور مایوسی اس کے چہرے پر عیاں ہو جاتی ہے لیکن پھر کچھ دیر بعد وہ اپنے بینک کے اچھے کاموں کا ذکر چھیڑ کر اپنی خفت مٹانے کی کوشش کرتا ہے لیکن اس کے دوست زور زور سے قہقہے لگا کر اس کا مذاق اڑاتے رہتے ہیں ۔


محمود نے اسے یاد دلایا کہ تمہارے ہی بینک کی ایک برانچ میں ایک مینیجر نے اپنی ہی بینک خاتون ملازمہ کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا اب جس بینک کے برانچ مینجر کے پاس اسلحہ ہو اپنی ساتھی بینک ملازمہ پر فائرنگ کردے تم خود ہی بتاؤ اس بینک میں کیا مجھے جانا چاہیے بھائی مجھے تو وہاں جاتے ہوئے ڈر لگے گا ۔کیا تمہارا بینک ایسے ہی کسی کو ملازمت پر رکھ لیتا ہے اس کی کوئی جانچ نہیں کرتا اس کے کردار اور اس کے بیک گراؤنڈ کو نہیں دیکھتا ۔تمہارے بینک کی ایک برانچ میں مینیجر اور ساتھی ملازمہ کا افیئر چل رہا تھا اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ گزارتے رہے اور پھر کچھ ویڈیوز بنیں جن پر بلیک میلنگ ہوئی اور بلیک میلنگ کے نتیجے میں قتل ہو گیا ۔ بینک کیا کر سکتا تھا اس نے اس مینیجر کو ملازمت سے نکال دیا لیکن بینک میں کام کرنے والی ملازمہ تو جان سے گئی ۔اس کے گھر والوں اور اس کے بچوں کا کون خیال رکھے گا تمہارے بینک نے ان کے لیے کیا کیا ؟


عقیل نے اسے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ رانا یہ بتاؤ تمہارا بینک اتنے ہی اچھے کام کرتا ہے تو کیا اس نے ہر صوبے میں ٹرانس جینڈرز کو ملازمتیں فراہم کی ہیں ؟ اس حوالے سے تو حکومت اور عدلیہ نے بھی رہنما اصول فراہم کر رکھے ہیں مختلف اداروں میں ٹرانس جینڈرز کو نوکریاں دی جا چکی ہیں تم بتاؤ کہ تمہارے بینک نے کتنے ٹرانسجینڈر اس کو بینک میں ملازم رکھا ہے اگر تمہارا بینک چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کشمیر میں خدمات فراہم کر رہا ہے تو وہاں پر ٹرانس جینڈرز کو ملازمت کیوں نہیں دیتا ؟ اور اگر ملازمتیں دی ہیں تو اس کی تفصیل بتاؤ ؟
رانا خاموشی سے ان کی باتیں سنتا رہا اور پھر بولا ۔یار اس بارے میں اپنے افسران سے پوچھ کر تمہیں کچھ بتا سکتا ہوں مجھے صحیح معلومات نہیں ہے لیکن ہوسکتا ہے کہ میرا بینک ٹرانس جینڈر زکو ملازمت فراہم کر چکا ہو۔۔۔۔۔ محمود بولا ۔۔۔۔۔۔عقیل اس کا بینک تو نعرہ لگا رہا ہے کہ ۔۔رکھے ہر فرد کا خیال ۔۔۔۔۔۔تو اب اس سے پوچھو کہ کیا اس نے ٹرانس جینڈر کے حوالے سے بھی یہ پالیسی بنائی ہے یا نہیں ؟
اس دوران انیلا بولی ۔۔۔۔۔اچھا یہ بتاؤ کہ پورے ملک میں خواتین کو دوران کام ہراساں کرنے کے واقعات کی روک تھام کے لیے مختلف سطح پر آواز اٹھائی جا رہی ہے حکومت نے خصوصی کمیشن بھی قائم کر رکھے ہیں تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام میں مدد ملے قانون سازی ہو چکی ہے ہر دفتر میں ایسی کمیٹی ابھی قائم کرنے کی ہدایت کی جا چکی ہے گانا تم بتاؤ کہ کیا بینک آف پنجاب کی برانچوں میں اس کے بارے میں عمل درآمد ہو رہا ہے اور کیا تم اس سے یہ بات بتا سکتے ہو کہ وہاں ملازم خواتین اور آنے والی کسٹمر خواتین کو پورا تحفظ حاصل ہے اور وہاں انہیں ہراساں کرنے کی شکایت نہیں ہے اور کیا وہاں ایسی شکایات کو سننے کے لیے ہر برانچ اور دفتر میں کوئی کمیٹی قائم ہے اور یہ بھی معلوم کرو گے تمہارے ملک میں مجموعی طور پر خواتین ملازمین کی تعداد کتنے فیصد ہے ؟


رانا نے کہا کہ یار تم لوگ تو ٹیکنیکل باتوں میں مجھے جا رہے ہو ۔۔۔۔کیا یہ سب مسائل باقی بینکوں اور دیگر سرکاری اور نجی اداروں کے ساتھ نہیں ہے ۔۔۔۔۔اگر یہ سب کے مسائل ہیں تو پھر سارے معاشرے کا مسئلہ ہوا ۔۔۔۔صرف میرے بینک کا درد سر نہیں ہے ۔۔۔۔پھر بھی مجھے پورا یقین ہے کہ میرا بینک ایسے اہم مسائل پر پورا دھیان رکھتا ہے اور ہمارے بینک میں باقاعدہ ایک سسٹم ہے اور یہاں ملازمت کرنے والی خواتین اور آنے والی کسٹمر خواتین کو پرسکون اور محفوظ ماحول حاصل ہے اور جن شکایات کا تم ذکر کر رہے ہو ایسی شکایت ہمارے بینک میں نہیں ہیں ۔۔۔۔۔۔(جاری ہے )

=======================================

=====================================

===================================

=============================

=============================