سجاول ضلع بھر میں کھاد کا مصنوعی بحران جاری ہے ، جبکہ بلیک مارکیٹنگ کرکے دگنی قیمت وصول کرنے پر سجاول ضلع کے مختلف شہروں میں کاشتکاروں نے احتجاج کیاہے

سجاول: سجاول ضلع بھر میں کھاد کا مصنوعی بحران جاری ہے ، جبکہ بلیک مارکیٹنگ کرکے دگنی قیمت وصول کرنے پر سجاول ضلع کے مختلف شہروں میں کاشتکاروں نے احتجاج کیاہے ، ذرائع کا کہناہے کہ ضلع بھرمیں کھاد کے ڈیلروں کی جانب سے ہزاروں بوریوں کھاد کی ذخیرہ اندوزی کرکے انیس سوروپے یوریاکی بوری کے بجائے تین ہزار سے زائد وصول کرنے کی شکایات پر ضلع انتظامیہ کی وارننگ کے بعد اب کھاد مکمل غائب غائب کردی گئی ہے ، اور صرف مخصوص افراد کے ذریعے دگنی قیمت پر فروخت کی جارہی ہے ، جس کے خلاف بٹھورو، جاتی ، چوہڑجمالی سجاول ، جاتی چوک میں کاشتکاروں نے احتجاج کیاہے ، کاشتکاروں کا کہناہے کہ یوریانہ ملنے سے گندم کی پیداوار شدید متاثرہوگی اور آئندہ گند م کاایک نیابحران جنم لے گا آٹے کی قیمت دگنی ہوجائے گی ، سود خور تاجر بڑے پیمانے پر یوریااسٹاک کرکے مختلف جگہوں پر چھپاکررات کے اوقات میں سوزکیوں میں بھرکر بیچ رہے ہیں ، جبکہ انتظامیہ اور محکمہ زراعت ان کے خلاف کاروائی کرنے سے گریز کررہاہے ، کھاد ڈیلروں کو مقامی سیاسی افراد کی بھی حمایت حاصل ہے ، ذرائع کا کہناہے کہ سجاول ضلع کے تمام شہروں میں کھاد ڈیلروں کے پاس وافر ذخیرہ ہونے کے علاوہ بھی سپلائی پہونچ رہی ہے تاہم کھاد کے ڈیلر آنے والے ٹرکوں اور ٹرالرس کو راستے میں روک کر سوزوکیوں میں بھرکر مختلف جگہوں پر اسٹاک پہنچاکر وہاں سے دگنی قیمت پر فروخت کررہے ہیں ، گذشتہ روز سجاول کے ڈیلروں کی کھاد کی سینکڑوں بوریاں ٹھٹھہ میں ٹرک سے سوزوکی میں منتقل کرکے شفٹ کی گئیں تاہم اطلاع پر مختیارکارٹھٹھہ نے چھاپہ مارکر ٹرک تحویل میں لے لیاجہاں پر معلوم ہواکہ ٹرک میں سجاول کے سونایوریاویئرہائوس کی دوسو بوری اور شہزاد فرٹیلائزر کی دوسو بوریاں لدی ہوئی تھیں ، جو سجاول پہنچانے کے بجائے ٹھٹھہ میں ٹرک سے سوزوکیوں میں لاد کرغائب کردی گئیں ، مزید شفٹ کی جارہی تھیں کہ مختیارکارنے اطلاع پر پہونچ کرضبط کرلیں ، اسی طرح سے دیگرڈیلروں کو بھی ملنے والی سینکڑوں بویاں کھاد ایسے ہی گم کرکے ڈبل قیمت پر فروخت کی جارہی ہیں ۔ سجاول میں بااثرکھاد کے ڈیلروں کے خلاف کاروائی کرنے میں انتظامیہ اور محکمہ زراعت بھی بے بس ہے تاہم کاشتکاروں نے الزام عائد کیاہے کہ سرکاری افسران کی ملی بھگت سے یہ کاروبارجاری ہے ، اس سے قبل وہی سود خور چینی اور آٹے کا بحران پیداکرکے بھی لوٹ مارکرچکے ہیں جن کے خلاف کاروائی کامطالبہ کیاگیاہے اور کھاد کو سرکاری ریٹ پر یقینی میسرکرکے فروخت کرنے کا مطالبہ کیاگیاہے ۔