جدہ کی ڈائری۔ امیر محمد خان ملت کا پاسبان ہے محمد علی جناح

جدہ کی ڈائری۔ امیر محمد خان
ملت کا پاسبان ہے محمد علی جناح

زندہ قومیں اپنے اکابرین کی یاد ہمیشہ نہائت جوش و خروش سے مناتی ہیں، پاکستانی جہاں کہیں بھی ہوں اپنے قائد محمد علی جناح کا یوم پیدائش نہائت ہی اہتمام سے مناتے ہیں مگر بد قسمتی سے کبھی حکومتی سطح پر اس بات کا اہتمام نہیں کیا گیا کہ وہ اپنے اکابرین کے احکامات ، وضع کردہ حکومتی طریقہ کار ، افکار پر عمل کرنے کیلئے کوئی لائحہ عمل بھی مرتب کریں نظریہ پاکستان اور قائد اعظم کے اصولوں کو نئی نسل تک پہنچانے کیلئے ڈاکٹر مجید نظامی کا قائم کردہ نظریہ ٹرسٹ اپنی کوشیشیں جاری رکھے ہوئے جبکہ پاکستانی اور حکومتیں اس دن کو صرف 25 دسمبر تک محدود رکھے ہوئے ہیں جس دن انکے تحریک، افکار پر بات کرتے ہیں اور 26 دسمبر کو بھول کر پھر اپنی روش پر چل پڑتے ہیں قائد اعظم محمد علی جناح کے 145 ویں یوم پیدائش پر سعودی عرب کے شہروں جدہ، ریاض، دمام و غیرہ میں تقاریب کا اہتمام ہوا جدہ مین قومی یک جہتی فورم کے دونوں گروپوں نے یہ دن منایا، (یہ بھی بد قسمتی ہے کہ یک جہتی کے نام پر بھی دو گروپ ہیں ان گروپوں میں سرگرم افراد اور سینئر ممبران تو چاہتے ہیں کہ گروپ نہ ہوں، قونصل جنرل خالد مجید اس کی کوششیں بھی کرتے رہے ہیں مگر چند افراد جو اپنی تصاویر میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں ڈیڑھ اینٹ کی مسجد کو فوقیت دیتے ہیں) یک جہتی فورمز کے علاوہ انجمن محصورین کے احسان الحق بھی قومی دن شایان شان مناتے ہیں۔جدہ میں قومی یکجہتی فورم کے تحت ایک بڑی تقریب میں ہم قائداعظم کے تجویز کردہ طریقہ حکمرانی کو بھول چکے جس وجہ سے ملک میں استحکام نہیں ہے۔آج ہم قائد کا 145 وان یوم پیدائش مناتے ہوئے شرمندہ ہیں کہ ہمارے اکابرین جنکے ہاتھوں میں قائد کی رحلت کے بعد اس ملک خو قائد کے دئے ہوے اصولون کے قریب بھی نہیں لے گئے قائد کو صرف قائد کی تصویر تک محدود رکھا۔ یا قائد کی یاد مین تقاریب منعقد کیں۔یہ باتین جدہ میں تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل پاکستان یک جہتی فورم کی قائد اعظم کی یوم پیدائش کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہییں۔یوم قائد کی تقریب کے مہمانا ن خصوصی پاکستان مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری اظہر وڑائچ جبکہ دیگر مہمان خصوصی میں نوشیرواں خٹک،حاجی عثمان،میاں ذولفقارشامل تھے تقریب کی صدارت کے فرائض بشیر سواتی نے ادا کئے۔مقررین نے قائداعظم کو بھر پوخراج عقیدت پیش کیا ڈاکٹر فوزیہ،ریاض شاہد۔عریبہ رحمان،مریم عباس،امیر محمد خان،ملک جاوید،چوہدری محمد اکرم،چوہدری ظہیر و دیگر نے خطاب کیا۔نوشیروان خٹک کی تقریر اور خواتین کی تقاریر بھی بہت اعلی تھیں نوشیروان خٹک نے اپنی تقریر میں قائد اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہ قائد ہم آپ سے شرمندہ ہیں آج اپکے ملک میں حب الوطنی کو دہشت گرد ہونے کے سرٹیفکٹ تقسیم ہوتے ہیں ایک دن دہشت گرد کہہ کہ ایک جنبش قلم سے انہیں محب الوطنی کا سرٹیکفیٹ بانٹ دیا جاتاہے ۔
قومی یک جہتی کے دوسر ے گروپ کی تقریب
جدہ مین،قومی یکجہتی فورم کے زیرِ اہتمام قائدِ اعظم محمد علی جناح کا 145 یومِ ولادت مُلی جوش و جذبے منایا گیا اور ایک پُروقار تقریب کا
اہتمام کیا گیا جس کی صدارت فورم کے کنوینئیر سردار اقبال یوسف نے کی۔ اس موقع پر سردار اقبال یوسف نے اِظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہر پاکستانی کے لئے اپنے عظیم قائد کی محبت بہت مقدم و مکرم ہے۔ آپ کی شخصیت ہمارے لئے مشعلِ راھ ہے۔ اُن کی زندگی مسلمانوں اور پاکستان کے وقف تھی۔ دیگر مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان قائدِ اعظم کی محنتوں کا ثمر ہے۔ اور کہا قومی یکجہتی فورم ایک قومی دھارے کا نام ہے ہم پاک کمیونٹی میں اتحاد و یگانگت چاہتے ہیں تقریب کے دیگر مقررین میں، پی ٹی آئی سے خواجہ حماد، پاکستان مسلم لیگ ن سے ملک منظور حسین اعوان، اتحاد گروپ سے جمشید جمی، جماعتِ اسلامی سے اعجاز اعوان، منہاج القرآن سے اشرف عنصر اور اعجاز بشیر، پا اورویلفئیر فورم سے بلو شیر وڑایچ اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور قائداعظم کر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

پاکستان فورم المنطقہ الشرقیہ کا یوم قائد اعظم
پروگرام کا آغاز پاکستانی اسکول کے طالب علم کی تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا۔ منطقہ شرقیہ میں موجود مختلف اسکولوں کے طلبا کے مابین یوم قائد اعظم کے حوالہ سے ایک تقریری مقابلہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ پاکستان انٹرنیشنل اسکول الخبر سے عبدالہ کاشف اور احمد صادق نے جبکہ نیو ورلڈ اسکول سے اشہد مرتضی اور محمد ابراہیم مغل نے تقریری مقابلہ میں حصہ لیا۔ مقررین نے قائد اعظم کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں کو زیر بحث لا کر سامعین سے داد وصول کی۔ منطقہ شرقیہ کے مشہور ترانہ خواں جناب محترم ثاقب ادریس نے اپنے منفرد انداز اور دھن کے خوبصورت ترانے سے سماں باندھ دیا۔ پروگرام دوسرے حصے میں سامعین کے لیے ایک معلوماتی مڈاکرے کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جس کے شرکاء معروف علمی و ادبی شخصیت شہزاد احمد صدیقی ، معروف ڈاکٹر جناب ایوب غنی اور پراجیکٹ انجینیر علی الدین تھے۔ مذاکرہ کی میزبانی کے فرائض صاحبزادہ بشارت اللہ نے ادا کئے۔ قائد اعظم محمد علی جناح رح کی شخصیت کے مختلف پہلو زیر بحث لاتے ہوئے انکی پاکستان کے حصول کیلئے جدوجہد، اسلام اور دین سے انکی وابستگی کے حوالے سے سوالات کیے گئے۔ شرکاء مذاکرہ نے واقعات اور تاریخی حقائق کی روشنی میں ان کا سیر حاصل جواب دے کر سامعین سے داد وصول کی۔ اس مذاکرے کا مقصد نئی نسل تک پاکستان کے ارتقائی مراحل اور بانی پاکستان کی جرات مندا نہ قیادت کے مختلف پہلووں کو اجاگر کرنا تھا۔ سفارتخانہ کی جانب سے تشریف لائے مہمان خصوصی فیاض احمد خان نے اپنے خطاب میں پاکستان فورم کی اس منفرد تقریب کے انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس پروگرام سے بڑے محظوظ ہوئے اور سمجھتے ہیں کہ یہ اس وقت کی بہت بڑی ضرورت ہے کہ پاکستان کی نوجوان نسل کو پاکستان اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رح کے افکار و جدوجہد سے جوڑا جائے اورانہیں بتایا اور سمجھایا جائے کہ پاکستان کیسے وجود میں آیا صدر پاکستان فور م فیض محمد حکیم نے اختتام پر مہمانان گرامی اور شرکائے محفل کاشکریہ ادا کیا۔
جدہ میں کرسمس کی تقریب
جدہ میں بھی دنیا بھر کی طرح کرسچن کمیونٹی نے کرسمس کا تہوار منایا جس میں پاکستان کرسچن ویلفئیر سوسائٹی کے مسیحی مردو خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی تقریب کے مہمان خصوصی وائس قونصلر جنرل جدہ شائق احمد بھٹو تھے اس موقع پر کرسچین کمیونٹی کے صدر پرویز یوسف
نے پاکستان اور کشمیر سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کی مسیحی برادری سے محبت ہے کہ ہمیں اپنی مذہبی تقریبات کیلئے بھر پور تعاون حاصل ہوتا ہے۔ مہمان شائق احمد بھٹو نے اپنے خطاب میں قونصلیٹ کی جانب سے اپنے بھر پور تعاون کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حضرت عیسی اور آپکی کتاب پر یقین کے بغیر ہمارا مذہب بھی مکمل نہیں ہوتا۔تقریب سے پیٹرک فلک شیر، جان گلزار، ور دیگر نے بھی خطاب کیا اور کرسچن کیمونٹی کو کرسمس کی مبارکباد دی تقریب کے اختتام پر پرتکلف عشائیہ سے قبل کرسمس کا کیک کاٹا گیا۔
سابق قونصل ویلفئیر چوہدری شوکت کی جدہ آمد
13سال قبل جدہ میں تعنیات قونصل ویلفیئر چوہدری شوکت عمرہ کی ادائیگی کیلئے اہل خانہ کے ہمراہ جدہ آئے تو انکے چاہنے والی کمیونٹی کے ہرشخص کی خواہش تھی کہ وہ عبادات کے ساتھ انکے ہمراہ بھی وقت گزاریں، چوہدری شوکت نے دوران تعنیاتی جدہ میں کمیونٹی کے ساتھ بھر پور تعلق رکھ ا ہر شخص کی بھر پور مدد کی جس وجہ سے وہ جب جدہ آئے تو کمیونٹی کو اندازہ نہیں ہوا کہ انہیں یہاں سے گئے ہوئے تیرہ سال ہوچکے ہیں ہر شخص ان سے قربت محسوس کررہا تھا ۔ کمیونٹی کی سرگرم شخصیات نے چوہدری اکرم اور دوسرے روز مسعود احمد پوری انکے اعزاز میں عشائیوں کا اہتمام کیا جس میں اپنی پرانی یادوں کا تبادلہ کیا۔
بے نظیر بھٹوشہید کی 14ویں برسی
جدہ میں پی پی پی نے دنیا کی پہلی مسلمان خاتون سابق وزیر اعظم شہید بے نظیر بھٹو کی 14 ویں برسی کا اہتمام ملک جاوید قائم مقام صدر اور انکے رفقاء نے کیا، اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ بھٹو خاندا نے پاکستانکی سیاست میں اپنے خون و جان کے نذرانے دئیے ہیں یہ پاکستان کی تاریخ ہے جس نے عوام کیلئے کام کیا اس پوشیدہ قوتیں جلد ہی اس دنیا سے دور کردتیں ہیں قائد اعظم محمدعلی جناح، لیاقت علیخان،ذولفقار علی بھٹو کی عدالتی شہادت جنکے معمے آج تک حل نہیں ہوئے نہ ہی قاتلوں کا سراغ، اسی طرح مرتضی بھٹو،بے نظیر کی شہادت ہنوز حل طلب ہیں اور حل ہونگی بھی نہیں۔ جدہ کی تقریب میں بشیر سواتی مہمان خصوصی تھے جبکہ صدارت ملک جاوید نے کی ، یہ خوش آئیند بات ہے تعزیتی تقریب میں جماعت اسلامی ، مسلم لیگ ن، ق، تحریک انصاف، نیشنل عوامی پارٹی کے رہنماؤں چوہدری اکرم، اظہر وڑائچ،شاہین آفریدی،کشمیر کمیونٹی کے سردار اشفاق، وقاص عنائت، میاں ذولفقار، چوہدری ذولفقار، خلیل خان، راجہ اعجاز، نوشیروان خٹک،خالد خورشید،نے خطاب کرکے شہید بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا۔ فضل عباس نے گرم جوشی سے نظامت کے فرائض انجام دئے۔