یوریا کھاد کی بلیک مارکیٹنگ کا ذمہ دار کون؟

اسلام آباد (حنیف خالد) موجودہ بوائی کے موسم میں گندم کاشت کرنے والے زمین داروں اور کسانوں کو یوریا کھاد بلیک میں خریدنا پڑی۔ یوریا کھاد جس کی قیمت ساڑھے 17سو روپے بوری مقرر تھی‘ گندم کے کاشت کاروں‘ زمینداروں کو رات کی تاریکی میں بلیک میں 3ہزار روپے بوری تک خریدنے پر مجبور کیا گیا۔ کھاد کے ڈیلروں نے سرکاری اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود سارا دن لمبی لمبی قطاروں میں کسانوں کو کھڑا کئے رکھا اور چند کسانوں کو کھاد 22سو روپے فی بوری دیکر باقی سب کو بغیر کھاد کے اپنے اپنے گائوں جانا پڑا۔ انجمن زمینداران و کاشت کاران پاکستان کے سربراہ ملک محمد اسلم کھوکھر نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے کہ یوریا کھاد کی بلیک مارکیٹنگ کا ذمہ دار کون؟ جب ساڑھے سترہ سو روپے بوری والی یوریا کھاد رات کی تاریکی میں تین تین ہزار روپے فی بوری فروخت ہو رہی تھی تو پنجاب کے محکمہ زراعت کے حکام خواب غفلت میں مبتلا رہے۔
https://e.jang.com.pk/detail/20743

========================================

=========================================
جنگ گروپ کے سینئر صحافی حنیف خالد کا بٹوہ جناح انٹرنیشنل ائرپورٹ کراچی پر اُس وقت گم ہو گیا جس وقت وہ ڈراپ لائن میں کار سے اُتر کر اپنا ٹرالی بیگ اور سوٹ ہینگر لیکر ڈومیسٹک ڈیپارچر لائونج میں داخل ہوئے۔ جنگ راولپنڈی کے حنیف خالد ائربلیو کی پرواز پی اے 406میں سوار ہونے کیلئے 25دسمبر کی رات 8بجے ڈومیسٹک ڈیپارچر لائونج سے اے ایس ایف گیٹ کی طرف جا رہے تھے۔ بٹوہ میں وفاقی دارالحکومت کے ڈپلومیٹک انکلیو کا انٹری پاس‘ سی این آئی سی‘ ڈرائیونگ لائسنس‘ جنگ جیو کا کارڈ سمیت اہم کارڈ اور نقد رقم تھی۔ حنیف خالد نے استدعا کی ہے کہ اتوار کی رات گاڑیوں کی ڈراپ لائن اور اے ایس ایف سکیورٹی گیٹ ایریا میں جس کسی کو بٹوہ ملے وہ ان کے فون نمبر 03008550111پر اطلاع دے۔

https://e.jang.com.pk/detail/20758