لاہور، خاتون کی قابل اعتراض ویڈیو بناکر4کروڑ روپے50تولے سونا ہتھیانے والا گرفتار


لاہور(کر ائم رپو رٹرسے)شادی کا جھانسہ دے کر زیادتی کرنے اور نازیبا ویڈیو بنانے والے جعلی پیر علی جاوید کو نواں کوٹ پولیس نے گرفتارکرلیا،ملزم نے متاثرہ خاتون سے نازیبا ویڈیو کی آڑ میں 4کروڑ روپے اور 50تولے کے زیورات بھی ہتھیا لئے،ملزم پیر علی جاوید نےشادی کا جھانسہ دیکر طلاق دلوائی ’’ موکلوں ‘‘ سے ڈرا کر زیادتی کرتا رہا ،مقدمہ درج کرلیا گیا،معلوم ہوا ہے کہ پی ڈبلیو ڈی اسلام آباد ڈی کالونی کی رہائشی مدیحہ نوید کی جانب سے درج ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا گیا کہ شوہر سے اچھے تعلقات نہیں تھے ، اسلام آباد کی ایک کمپنی کا منیجر جو پیر بھی بنا ہوا تھا اس نے مجھے ورغلا پھسلا کر ناجائز تعلقات بنائے ،پھر ملزم نے مجھے دھوکہ سے اپنے خاوند سے طلاق دلوائی اور اپنے ساتھ شادی کا جھانسہ دیا اس دوران ملزم نے میرے ساتھ جنسی تعلقات استوار کئے اور مختلف اوقات میں مجھ سے 4کروڑ روپے اور 50تولے سونا بھی بٹور لیا ،اور میری خفیہ طور پر بنا ئی جانے والی ویڈیوز کو میرے خلا ف استعمال کرتا رہا ،2نومبر کو اس نے مجھے لیاقت چوک سبزہ زار لاہور بلایا اور میری ویڈیوز واپس کرنے کے عوض 10لاکھ روپے مزید رقم کا مطالبہ کیا جب میں نے یہ رقم بھی دے دی تو مجھے میری ویڈیو نہیں دی بلکہ میرے ماموں کو سینڈ کردی ،جس پر متاثرہ خاتون نے پولیس کو درخواست دی ،پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے ملزم علی جاوید کو گرفتار کرلیا،اس حوالے سے ملزم نے پولیس کے سامنے اعترا ف کیا کہ اس نے صرف 27لاکھ روپے اور چند تولے سونا لیا 4کروڑ نہیں لیے،متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس نے ملزم کے ساتھ جنسی تعلقات اپنی مرضی سے نہیں بلکہ ہیپناٹائز ہو کر قائم کئے کیونکہ ملزم اسے کہتا تھا کہ اس کے پاس موکل ہیں جنھیں خوش کرنے کے لئے بھاری رقم اور ہمارے درمیان جنسی تعلقات درکار ہیں لہذا تم خوشبو لگا کر میرے ساتھ اچھے موڈ کے ساتھ تعلقات قائم رکھو ورنہ میرے موکل ناراض ہوجائیں گے جس پر خاتون ملزم کی خواہش کے مطابق بلیک میل ہوتی رہی ،یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملزم بعض اوقات اپنے بھائی یا والد کی تصویر ایڈیٹ کرکے خاتون کو بھیج دیتا تھا کہ کہ اس کے موکل کو آج پیسے نہیں ملے تو انھوں نے میرے گھر کے افراد کو قتل کرنا شروع کر دیا ہے جس پر خاتون لاہور آجاتی تھی ،معلوم ہوا ہے کہ بعدازاں ملزم نے کہا کہ ہم اگر اکھٹا بزنس کریں گے تو منافع ہو گا جس پر خاتون نے اپنے بھائیوں اور ماموں جو لندن ہوتے ہیں ان سے بھاری رقم لیکر ملزم کو دی جس پر ملزم بے ایمان کوہو گیا اور اس نے کاروبار کی بجائے لیت و لعل سے کام لینا شروع کر دیا ،اور کہا کہ اس نے ان پیسوں سے جو دوکان خریدی اس پر ایف بی آر نے چھاپہ مارا ہے اور رقم کا حساب نہ ہونے کی وجہ سے اسے ضبط کرلیا ہے ،ملزم نے ایک اور نمبر سے خاتون کے ماموں کو ایف بی آر کا افسر بتا کر کالز کی اور کہا کہ یہ دوکان حکومت نے ضبط کر لی ہے،جس پر خاتون نے اپنے ماموں کو پاکستان بلایا تو ملزم نے ایک لائیو چیٹ کی ویڈیو اس کے ماموں کو بھیج دی کہ اس کی بھانجی اپنی مرضی سے سب کچھ کرواتی ہے جس پر خاتون کے ماموں نے ایس پی کو ملکر سارے معاملے سے آگاہ کیا تو ایس ایچ او نواں کوٹ محمد رضا نے خفیہ ریڈ کرتےہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا، ایس ایچ او نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے پاس 3موبائلز تھے جن میں متعدد نازیبا ویڈیوز تھیں ،اس کے علاوہ ملزم نے خفیہ ویڈیوز گیلری اور بیک اپ اکائونٹس بنا رکھے تھے جبکہ گوگل بیک اپ میں بھی ویڈیو ز سیو تھی ،انھوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ملزم نےجعلی پیر بن کر جنوں کے نام پر اس سے ناجائز تعلقات بنائے اور اس سے پیسے بٹورتا تھا۔

https://e.jang.com.pk/detail/11630%22

—————————————————-

کوئٹہ میں مجبور لڑکیوں کی نازیبا وڈیوز بنانے کا اسکینڈل، ملزمان گرفتار،ڈی آئی جی کوئٹہ کاکہناہےکہ ملزمان نے کسی اورلڑکی کوبلیک میل یاہراساں کیا ہے تو وہ ہمیں بتاسکتی ہے۔تفصیلات کےمطابق کوئٹہ میں مجبور لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرنے کا شرمناک اسکینڈل منظر عام پر آ گیا، ملزمان کی جانب سے نازیبا ویڈیوز وائرل کر دی گئیں،معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی نے کام شروع کرتے ہوئے مرکزی ملزم سمیت 2 افراد کو گرفتار کر لیا، پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان بھائی ہیں، ملزمان کے لیپ ٹاپ اور دوسری ڈیوائسز سے برآمد ویڈیوز فرانزک کے لیے بھجوا دی گئی ہیں،اس معاملے پر ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔دوسری جانب ڈی آئی جی کوئٹہ فدا حسن نے لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز اور انہیں بلیک میل کرنے والے گروہ سے متعلق کہا ہے کہ ملزم نے کسی اورلڑکی کوبلیک میل یاہراساں کیا ہے تو وہ ہمیں بتاسکتی ہے، معلومات دینے والوں کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔ایک انٹرویو میں ڈی آئی جی کوئٹہ نے کہا کہ 2 دسمبر کو کیس سے متعلق رپورٹ دی گئی تھی 2 خواتین آئی تھیں کہ ہماری بچیوں کو بلیک میل کیا جا رہا ہے۔
https://e.jang.com.pk/detail/11629%22

==========================================

خواتین پر تشدد اور بے لباس کرنے کے کیس میں پولیس نے ایف آئی اے سائبر کرائم سے معاونت طلب کر لی۔ آر پی او عمران محمود نے کہا کہ کیس کی تمام پہلوؤں پر میرٹ کے مطابق تفتیش کی جارہی ہے کسی سے بھی زیادتی نہیں ہو گی ۔ واقعہ کی تمام ویڈیوز کو فرانزک کیلئے بھجوایا جارہا ہے ۔ گزشتہ روز آر پی او عمران محمود اور سی پی او ڈاکٹر عابد خاں نے میڈیا سے گفتگو کی۔ اس موقع پر آر پی او نے کہا کہ واقعہ سے متعلق شواہد حاصل کر لئے ہیں تمام ویڈیوز کو فرانزک کیلئے بھجوایا جا رہا ہے جبکہ ایف آئی اے سائبر کرائم کو بھی معاونت کیلئے خط لکھا گیا ہے ۔ آر پی او نے کہا کہ خواتین کے چوری میں ملوث ہونے اور خود برہنہ ہونے کے الزامات سمیت تمام پہلووں کو تفتیش کا حصہ بنایا گیا ہے ۔

https://e.jang.com.pk/detail/11634%22