محکمہ صحت سجاول میں معاملات تاحال درست نہ ہوسکے ہیں ، اربوں روپے کی کرپشن اور ملوث افسران کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے انہیں شیلٹرفراہم کردیاگیاہے


سجاول: محکمہ صحت سجاول میں معاملات تاحال درست نہ ہوسکے ہیں ، اربوں روپے کی کرپشن اور ملوث افسران کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے انہیں شیلٹرفراہم کردیاگیاہے ، ضلع کی پانچ بڑی اسپتالوں میں ایک این جی او کی معرفت اربوں روپے کے فنڈز خرد برد کئے گئے جبکہ ضلعی صحت افسر کی کرسی پر من پسند اوپی ایس افسران کو تعینات کرکے فنڈز ہڑپ کئے گئے ، جن کے خلاف کاروائی روک دی گئی ہے ، این جی او مرف سے سرکاری اسپتال واپس لئے گئے ہیں تاہم چھ سالہ فنڈز ہڑپ کرنے ، اور املاک کو نقصان پہنچانے کے باوجود ان سے ریکوری نہیں کی گئی ہے ، اسی طرح اوپی ایس انچارج ڈی ایچ او کے خلاف جعلی بل پاس کرانے اور دیگر فنڈز کو ہڑپ کرنے کی تحقیقات روک کر صرف گریڈ بیس کا ایک ڈی ایچ او تعینات کردیاگیاہے تاہم سابقہ انچاراوپی ایس ڈی ایچ او نےآفس چھوڑنے سے انکارکردیاہے اسی آفس میں زبردستی براجمان ہوکر من پسند کلرکوں سے فنڈز نکلوارہی ہیں ۔ جبکہ تعلقہ اسپتال سجاول کو صرف ایک بورڈ پر سول اسپتال لکھ کر اپ گریڈیشن کی مد میں کروڑوں روپے کے فنڈز میں کرپشن پر پردہ ڈالنے کی کوشش کرچکی ہیں ۔علاقے میں صحت کی سہولیات نہ ہونے سے عوام بیحد پریشان ہیں لیکن محکمہ صحت اربوں روپے کی کرپشن اور فنڈز کے غلط استعمال و بدانتظامی میں ملوث سفارشی افسران کے خلاف کاروائی سے گریز کررہاہے ، سجاول کی سرکاری تعلقہ اسپتال کی اپ گریڈیشن کے چھپن کروڑ روپے کی رقم بھی مبینہ طورپر غائب ہوگئی ہے ، عوام کا کہناہے کہ تمام فنڈز کی ریکوری کراکے صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں ۔