افغانستان میں طالبان جنگجوؤں نے پہلی مرتبہ شمالی صوبہ پنج شیرپرقبضہ کر لیا ہے-احمد مسعود وادی ہی میں کہیں محفوظ مقام پر روپوش ہیں اورامراللہ صالح راہِ فرار اختیار کرکے پڑوسی ملک تاجکستان میں چلے گئے

افغانستان میں طالبان جنگجوؤں نے پہلی مرتبہ شمالی صوبہ پنج شیرپرقبضہ کر لیا ہے۔امارت اسلامی افغانستان نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر صوبہ پنج شیر کے صدرمقام بازارک شہر اور وہاں واقع گورنرہاؤس پر قبضے کی اطلاع دی ہے لیکن کہا ہے کہ فتح کا باقاعدہ اعلان سوموار کی صبح کیا جائے گا۔
طالبان ہفتے عشرے کی لڑائی کے بعد پہلی مرتبہ وادی پنج شیر اور اس کے مضافاتی علاقوں پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اوراس طرح ان کی افغانستان کے تمام علاقوں میں عمل داری قائم ہوگئی ہے،

ایک غیرمصدقہ اطلاع کے مطابق احمد مسعود وادی ہی میں کہیں محفوظ مقام پر روپوش ہیں اورامراللہ صالح راہِ فرار اختیار کرکے پڑوسی ملک تاجکستان میں چلے گئے ہیں

طالبان اورحزب اختلاف کی فورسز کے درمیان بازارک پر قبضے کے لیے شدید لڑائی ہوئی ہے۔امارتِ اسلامی کی اطلاع کے مطابق ’’مجاہدین اللہ کی نصرت سے اس وقت صوبہ پنج شیرکے مرکزی مقام بازارک میں گورنر کے دفترمیں موجود ہیں۔‘‘طالبان نے قبل ازیں احمدشاہ مسعودکے محل پر بھی قبضہ کر لیا تھا۔
پنج شیر کے محاذ پر قاری فصیح الدین بدخشانی طالبان جنگجوؤں کی احمد مسعود کی قیادت میں خودساختہ مزاحمتی فورسز کے خلاف لڑائی میں قیادت کررہے ہیں۔بازارک اور اس کے نواح میں طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں احمدمسعود کی ملیشیا کے ترجمان فہیم دشتی سمیت پانچ اہم کمانڈر مارے گئے ہیں۔
باقی چارمہلوک کمانڈروں کے نام منیب امیری ، کمانڈر گل حیدر، گوریلا جنگ کے ماہر کمانڈر صالح محمد ریگستانی اور کمانڈر جنرل عبد الودود زرہ ہیں۔منیب امیری احمد شاہ مسعود کا بھتیجا تھا اور کمانڈر گل حیدر احمد مسعود کے دست راست بتائے جاتے ہیں۔