کینڈین نیشنل خاتون ارج خان کا ڈی سی آفس کے سامنے اپنے طے شدہ پروگرام کے تحت احتجاج

اٹک ( سابق چیئرمین اٹک پریس کلب رجسٹرڈ مہتاب منیر خان سے ) ضلعی انتظامیہ اٹک اور انصاف فراہمی کے ذمہ دار اداروں کے روایتی رویوں کے خلاف کینڈین نیشنل خاتون ارج خان کا ڈی سی آفس کے سامنے اپنے طے شدہ پروگرام کے تحت احتجاج ، انہوں نے اپنی قریبی عزیزہ کے ساتھ مل کر ڈی سی آفس کے سامنے ان اداروں کے انصاف فراہم کرنے کے غلط طریقہ کار اور اپنے بھائی سابق ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اٹک کے خلاف بینر اٹھا کر احتجاج کیا انہوں نے اور ان کے ہمراہ خاتون نے بینرز پر ’’ انصاف کی فراہمی ‘‘ کی تحریر اٹھا رکھی تھی انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فاضل جج جو اوورسیز پاکستانیوں کے مقدمات کیلئے مخصوص ہیں ان کی ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کی ہدایات بھی نامعلوم وجوہات کی بناء پر سرد خانے میں ڈال دی گئیں انہوں نے کہا کہ وہ انتہائی پریشان ہیں کہ پاکستان میں ہائی کورٹ کے جج کے احکامات اس طرح سرد خانے میں ڈال دیئے گئے تو عام آدمی جو ہائی کورٹ تک رجوع کرنے کی طاقت نہیں رکھتا اس کے ساتھ کیا سلوک روا رکھا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ بہت سے معاملات عدالتوں سے باہر جرگہ اور مصالحت کے ذریعے طے کیے جاتے ہیں تاہم ان کے بھائی کسی بھی طرح مصالحت کی طرف آنے کیلئے تیار نہیں ان کا صرف یہی مطالبہ ہے کہ ان کے بھائی ان کی جگہ چھوڑ دیں ان کا بھائی سے کوئی جھگڑا نہیں وہ اپنی جگہ کا قبضہ لیں اور اس جگہ پر ان کے بھائی کی بعدازاں بھی مداخلت بھی نہیں ہونی چاہیے انہیں انصاف نہ ملا تو وہ وزیر اعظم کی رہائش گاہ بنی گالہ اور سپریم کورٹ آف پاکستان کی عمارت کے باہر بھی اسی طرح احتجاج کریں گی انہوں نے کہا کہ ان کے بھائی نے آج میڈیا کے نمائندگان کو بھی بتایا ہے کہ زمین میری بہن کے نام پر ہے یہ بات انہوں نے سینئر سول جج شفقت شہباز راجہ کی عدالت میں بھی کہی تھی جس پر فاضل جج نے ان سے کہا تھا کہ وہ بیٹھ کر معاملات طے کر لیں اور یہ زمین بھی میری ہمشیرہ جو راولپنڈی میں رہائش پذیر ہیں اپنے اور سب بہنوں کے نام پر انتقال کرائی ہے اس میں میرے بھائی کا کوئی کردار نہیں تاہم میرے بھائی نے اس قیمتی اراضی کے فرنٹ پر 5 کنال اراضی پر غیر قانونی قبضہ کر کے اپنی رہائش تعمیر کر لی ہے اور ہ میں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا گیا ہے ہماری زمین کی بھی نشاندہی کر کے بتائیں کہ یہ ٹکڑا فلاں کا اور یہ ٹکڑا فلاں کا ہے اور فرنٹ کی زمین پر جو رہائش گاہ تعمیر ہوئی ہے اس میں ہمارا بھی حصہ ہے کیونکہ یہ زمین ابھی تک تقسیم نہیں ہوئی ان کا بڑا بیٹا جس کی عمر 20 سال ہے اور وہ کینڈا میں ہے اور وہ انہیں مکمل سپورٹ کر رہا ہے وہ 20 سال تک بھی انصاف نہ ملنے پر یہیں انصاف کے حصول کیلئے آخری دروازہ تک کھٹکھٹائیں گی والدہ کی زمین پر ان کے بھائی نے فرنٹ پر جو رہائش گاہ تعمیر کی ہے اس کا بھی حساب دیں ان کے بھائی ایک جانب ان سے صلح اور دوسری جانب زیر دفعہ 182 کے تحت کاروائی کرانے کے بھی خواہشمند ہیں وہ ایک ٹکٹ میں دو مزے لینے کے عادی ہیں احتجاج ان کی وراثتی زمین ملنے اور ان کے بھائی سابق ایم ایس کی جعلسازی کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لانے تک جاری رہے گا انہوں نے کہا کہ وہ 5 بہنیں ، ایک بھائی ہیں اور بھائی سابق ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اٹک ہیں جن کے ساتھ گزشتہ ایک سال سے زمین کا تنازعہ چل رہا ہے ہماری زمین موضع مدروٹہ میں ہے جس میں میرا حصہ تقریباً 18 کنال بنتا ہے جس پر میرے بھائی نے غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے متعدد مرتبہ جرگے بھیجنے کے باوجود وہ قبضہ ان کے حوالہ کرنے سے انکاری ہے جس پر میں جو کہ اوورسیز پاکستانی ہوں نے زمین پر قبضہ کے سلسلہ میں اوورسیز پورٹل پر درخواست بھجوائی جو مارک ہو کر چیف جسٹس آف پاکستان کے پاس گئی میں نے اٹک کی عدالت میں اس سال فروری میں دیوانی دعویٰ بھی دائر کیا ہائی کورٹ کی جانب سے ایک ڈائریکشن تیز اور فوری سماعت کیلئے دی گئی اور لکھا گیا کہ فوری کیس کا فیصلہ کیا جائے جس پر تاحال کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا ہائی کورٹ کی جانب سے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اٹک کو باقاعدہ لیٹر جس میں ڈائریکشن دی گئی تھی کہ ایک ماہ کے اندر یعنی 26 جولائی کو فیصلہ کیا جائے اور ان کا کیس جس عدالت میں ہے وہاں ان کی آئندہ تاریخ پیشی 2 ستمبر مقرر کر دی گئی ہے اور کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا جو ہائی کورٹ کی ڈائریکشن کے منافی ہے ان کے بھائی کے خلاف ان کی سگی ہمشیرہ میجر ڈاکٹر نیلوفر وجاہت کے جعلی دستخط کرنے پر گزشتہ ماہ 3 جولائی کو زیر دفعہ 420,468,471 ت پ کے تحت مقدمہ درج ہوا جس میں وہ ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں ، ان کے خلاف دوسری ایف آئی آر بطور ضلعی سربراہ محکمہ صحت بھکر گزشتہ سال 29 جولائی کو تھانہ صدر بھکر میں زیر دفعہ 409 ت پ جس میں کروڑوں روپے کی کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں اور یہ کیس زیر سماعت ہے اس میں بھی یہ ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں ان کے خلاف تیسری ایف آئی تھانہ صدر بھکر میں 25 نومبر 2015 کو زیر دفعہ 420,468,403,471,218 ت پ درج ہوئی جس میں غبن ، کرپشن اور بدعنوانی کے سنگین الزامات لگائے گئے ان کے خلاف چوتھی ایف آئی آر تھانہ سٹی بھکر میں 15 اپریل 2013 کو بجرم 406 ت پ جس میں ہراسمنٹ اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے کے الزامات شامل ہیں پانچویں ایف آئی اٹک میں 2004 میں زیر دفعہ 420,467,448,471,109;47;61 جو دھوکہ اور فراڈ کی ہیں درج ہوئیں اس کے علاوہ دیگر ریکارڈ بھی جلد پیش کر دیا جائے گا انہوں نے میڈیا کے ذریعے صدر ، وزیر اعظم ، چیف جسٹس آف پاکستان ، ڈپٹی کمشنر ، رکن قومی اسمبلی میجر طاہر صادق ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم ، وزیر سماجی بہبود بیت المال پنجاب یاور بخاری اور چیئرمین اٹک پریس کلب رجسٹرڈ ندیم رضا خان سمیت دیگر ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں ان کی وراثتی زمین اور مکان کا قبضہ دلا کر ان کے بھائی کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے اور مجھے ان سے جانی و مالی تحفظ فراہم کیا جائے وہ اوورسیز پاکستانی خاتون ہونے کے ناطے گزشتہ ایک سال سے عدالتوں اور مختلف محکمہ جات کے چکر لگا کر تھک چکی ہیں ان کے تین معصوم بچے بیرون ملک تنہا ان کی راہ تک رہے ہیں انہوں نے دھمکی دی کہ ایک ہفتہ میں انہیں انصاف اور وراثتی حق نہ ملا تو وہ ڈپٹی کمشنر اٹک کے آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گی اور یہ دھرنا ان کی وراثتی زمین کے ملنے اور ان کے بھائی کی جعلسازی کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لانے تک جاری رہے گا انہوں نے کہا کہان کے سگے بھائی نے مبینہ طور پر کرائے کے قاتلوں کو ان کے پیچھے لگایا ہوا ہے جس پر انہوں نے اعلیٰ حکام کو اس سنگین صورتحال سے آگاہ کیا اور یہ درخواست ڈی پی او اٹک رانا شعیب محمود کے پاس آئی تو وہ ان کے پاس گئیں اور انہوں نے اپنا پیچھا کرنے والے کی تصاویر بھی ڈی پی او کو فراہم کیں تاہم ڈی پی او نے یہ کہہ کر انہیں کسی قسم کی سکیورٹی دینے سے انکار کر دیا کہ وہ انفرادی طور پر کسی کو سکیورٹی فراہم نہیں کر سکتے ان کا کزن بلو جو پراپرٹی ڈیلر ہے بھی ان کو مختلف حوالوں سے دھمکیاں اور غلیظ پیغامات بھیج رہا ہے ۔