آئندہ عام انتخابات کے بعد پورے ملک میں پاکستان پیپلز پارٹی حکومتیں بنائے گی


کوئٹہ (8 اگست 2021) چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد پورے ملک میں پاکستان پیپلز پارٹی حکومتیں بنائے گی اور بلوچستان میں بھی جیالا وزیراعلیٰ منتخب کرکے دکھائیں گے۔ سابق وزیراعلیٰ نواب ثنااللہ خان زہری اور سابق وفاقی وزیر جنرل (ریٹائرڈ) عبدالقادر بلوچ سمیت بلوچستان کے مختلف سیاسی شخصیات کی پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر سریاب روڈ پر واقع جتک ہاوَس میں منعقدہ شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بلوچستان کے عوام غیرت مند اور بہادر لوگ ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی اور بلوچستان کی عوام کا رشتہ تین نسلوں پر محیط رشتہ ہے، یہاں کی عوام نے قائد عوام شہیدذوالفقار علی بھٹو کا ساتھ دیا تھا اور ایک تاریخ رقم کی تھی۔ “جب آپ نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا ساتھ دیا، تو ہم نے ایک بار پھر تاریخ رقم کی تھی، شہید محترمہ بینطِر بھٹو کی کی شہادت کے بعد آپ نے ایک بار پھر مرد حر صدر آصف علی زرداری کا ساتھ دیا تھا اور ہم نے تیسری دفعہ تاریخ رقم کی تھی۔ “سیاست میں ایک نئی نسل آرہی ہے، میں بلوچستان، سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخواہ کے نوجوانوں سے مل کر ایک تاریخ رقم کرنا چاہتے ہیں۔” پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پارٹی کی سابقہ حکومت نے صوبوں کو وہ حقوق دلائے تھے، جس کا وعدہ قائد عوام نے کیا تھا اور وہ وعدہ تو صدر آصف علی زرداری کے دور میں پورا ہوا۔ ہم نے صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ دلایا، اٹھارویں ترمیم کے ذریعے اس صوبے کی عوام کو اپنے حقوق دلائے تھے اور آپ کو اپنے وسائل کا مالک بنایا تھا، جس کے تحت گیس، تانبہ اور سونے سمیت جو بھی معدنیات جہاں سے نکلے گے، اس پر پہلا حق وہاں کی مقامی عوام کا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے عوام کو آواز دی، غریب کسانوں کو زمینوں کا مالک بنایا، مزدوروں کو بھی حقوق دلوایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے غریب خواتین کی مالی معاونت کے لیئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسے پروگرام کا آغاز کیا، تنخواہوں اور پینشنز میں اضافہ کیا اور فوج کی تنخواہوں میں بھی رکارڈ اضافہ کیا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نواز شریف کے بعد عمران خان کی حکومت قائم ہے، لیکن یہ سب عوام کے حقوق سلب کرنا جانتے ہیں۔ یہ جماعتیں آپ کے حقوق چھیننے کی کوشش کر رہی ہیں۔ وہ اٹھارویں ترمیم کے حقوق ہوں یا این ایف سی ایوارڈ کے حقوق، آپ کے آئی لینڈ، ساحل اور وسائل ہوں، سب کی نظریں آپ کی وسائل پر ہیں لیکن صرف ایک پاکستان پیپلزپارٹی ہے جو جانتی ہے کہ آپ کے حقوق کا کیسے دفاع کرنا ہے اور آپ تک کیسے پہنچانا ہے۔ “اگر آپ ہمارا ساتھ دیں گے تو دنیا کی کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکے گی”پی پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ہم پاکستان میں ایک ایسی عوامی حکومت لائیں گے جو عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے، عام لوگ پہچان چکے ہیں کہ تبدیلی کا اصل چہرہ تاریخی مہنگائی، تاریخی غربت، تاریخی بے روزگاری ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرا نظریئہ، شہید ذوالفقار علی بھٹو کا نظریئہ ہے، جس نے کہا تھا کہ غریب کی قسمت میں نہیں لکھا ہوا کہ وہ ہمیشہ غریب رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر کا خواب تھا کہ ہر پاکستانی بچے کی پرورش بھتر ماحول میں ہو، جہاں سب کو پڑھنے اور اظہار جیسے آزادی ہو۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنی تقریر کے دوران سانحہ کوئٹہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی عوام نے بہت مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ پانچ سال قبل یہاں وکلاء کو شہید کیا گیا، لیکن تاحال ان شہداء کو انصاف نہیں مِلا۔ پی پی پی چیئرمین نے پارٹی میں شامل ہونے والے تمام رہنماوَں، معززین اور کارکنان کو خوش آمدید کہا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ سب کو ساتھ لے کر بلوچستان کے ہر ضلعے اور جگہ کا دورہ کریں گے۔ “ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا نظریہ لے کر چلیں گے۔” چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خطاب سے پہلے، چیف آف جھالاوان اور سابق وزیراعلی بلوچستان اور موجودہ رکن بلوچستان اسمبلی نواب ثنااللہ زہری اور سابق گورنر بلوچستان و وفاقی وزیر جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے باضابطہ طور پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرنے والی دیگر شخصیات میں سابق رکن بلوچستان اسمبلی و سابق صوبائی وزیر کرنل ریٹائرڈ یونس چنگیزی، سابق رکن بلوچستان اسمبلی و سابق صوبائی وزیر نواب محمد خان شاہوانی، سابق رکن بلوچستان اسمبلی میڈم کشور احمد جتک، سابق ضلعی ناظم نصیرآباد سردار چنگیز ساسولی، سابق مرکزی رہنما بلوچستان نیشنل پارٹی سردار عمران بنگلزئی، سابق چیئرمین خضدار میر عبدالرحمان زہری، سابق رہنما مسلم لیگ (ن) نواب شیرباز نوشیروانی، میر عرفان کرد، سابق صوبائی وزیر آغا عرفان کریم احمد زئی، میر غازی خان پندرانی، سید عباس شاہ اور دیگر شامل ہیں۔ دریں اثناء، شمولیتی تقریب کے دوران چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو روایتی پگڑی پہنائی گئی، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں نے پی پی پی کا پرچم لہرایا اور جیئے بھٹو کے نعرے لگائے۔
———————-
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی کوئٹہ میں دھماکے کی مذمت

حکومت کو دہشت گردوں کو خوش کرنا بند کرنا ہوگا اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کرنا ہوگا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ٹویٹر پیغام