نالائق ناظم امتحان و سیکریٹری بورڈ کراچی نے غلام عباس بلوچ سے وعدہ کی تکمیل کر کے تمام پیپر آؤٹ کروا ڈالے ۔ ذرائع


نالائق ناظم امتحان و سیکریٹری بورڈ کراچی نے غلام عباس بلوچ سے وعدہ کی تکمیل کر کے تمام پیپر آؤٹ کروا ڈالے ۔ ذرائع *
غلام عباس بلوچ قومی مجرم ہے ۔ اس کے اسکول اور اس کی ایسوسی ایشن پر پابندی عائد کرے ۔ والدین و پرنسپلز*
کراچی ( کرائم رپورٹر ) نالائق ناظم امتحان و سیکریٹری بورڈ کراچی نے مورخہ ۸ جولائی کو ریاضی سائنس کاپرچہ بھی آؤٹ کر کے غلام عباس بلوچ کئے گئے وعدے کی تکمیل کردی ۔ ریاضی کے پرچے کو ناقص منجمنٹ کی وجہ سے آؤٹ ہوا جو جان بوجھ کر ایسا کیا گیا ۔ غلام عباس بلوچ ایجوکیشن مافیا کاڈان اور کراچی کے نقل کروانے والا اسکول مالکان کا بے تاج بادشاہ ہے ۔ ہزاروں اسکول مالکان اپنے اس گناؤنے کاربار کو چلانے کے لئے غلام عباس بلوچ جیسے قومی مجرام کا ساتھ دیتے ہیں ۔ پرائیویٹ اسکول مالکان اور غلام عباس بلوچ مل کر پیک پرائیویٹ اسکول منجمنٹ ایسو سی ایشن کے نام تنظیم بنا رکھی جو سب اسکول والون کے فنڈ سے چلتی اور صرف امتحانات کے لئے فنڈنگ کی جاتی تاکہ پرائیویٹ اسکول کے بچے اے ون اور اے گریڈ میں زیادہ سے زیادہ پاس ہوں ۔ یہ لوگ بعد ازاں بڑی بڑی تقاریب بڑے بڑے فائیو اسٹار ہوٹل میں رکھتے ہیں جس میں چیئرمین ، سیکریٹری بورڈز ، ناظم امتحان بورڈز ، سیکریٹری ایجوکیشن ، وزیر تعلیم وغیر وغیرہ کو دعوت دے کر اے ون گریڈ حامل بچوں کو ایوارڈ دیتے ہیں یہ صرف اور صرف گورنمنٹ سندھ کو اپنے رعب اور دب دبے میں لا کر اس گھناؤنے کاروبار کی ساکھ بناتے ہیں ۔ یہ اصل نقل مافیا اور ایجوکیشن مافیاز ہیں ۔ ان کی تنظیموں پر پابندی عائد ہونی چاہیئے جو قوم کو دھوکہ دیتے ہیں ۔ اور بچوں کو نقل کروا کر ان کے ذہنی شعور کو کمزور کرتے ہیں ۔ جس کی وجہ ہونہار طلباء و طالبات کے مستقبل کو خطرہ ہے ۔ گورنمنٹ سندھ کو اس بارے میں خاص توجہ دینی چاہیۓ اور اس نقل کلچر مافیا کے اسکولز اور ایسوسی ایشن پر پابندی عائد ہونی چاہیۓ ۔

————————————

سیکریٹری بورڈ اور ناظم امتحانات کراچی محمد علی شائق کی ناکامی کی وجہ سابقہ ممبر بورڈ غلام عباس بلوچ ہیں۔ ذرائع
سیکریٹری بورڈ محمد علی شائق نے غلام عباس بلوچ سابقہ ممبر بورڈ کو CCOکے123 اور دیگر ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو 50 ، 50کے لگ بھگ لیڑ جاری کیۓ ۔ ذرائع
امتحانی مرکز پر معمور سینٹر کنٹررولر آفیسرز کی ڈیوٹی ایسو سی ایشن ذاتی مفاد نقل کے لئے یا پھر CCO اپنی کمائی کے لیۓ ڈیوٹی لیٹر ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے خریدتے تھے ۔ ذرائع
فی ڈیوٹی لیٹر پانچ ہزار میں فروخت کیا جاتا تھا ۔ ذرائع
منجمنٹ کی ناکامی کاسبب غلام عباس بلوچ اور دیگر ایسوسی ایشن کے نمائندے ہیں لیٹر بورڈز سے وصول تو کر لئے لیکن پیسے کی وصولی نہ ہونے پر CCO کو لیٹر نہ دیئے ۔ جس کی وجہ سے CCO نے وقت مقررہ پر اپنے فرائض منصبی ادا نہ کی اور ڈیوٹی سے غیر حاضر ہوگئے ۔ اگر ایسوسی ایشن کی اجارہ داری اور بلیک میلنگ کا خاتمہ کر دیا جاۓ اور بورڈ کے کاموں میں مداخلت کو بند کر دیا جاۓ تو پھر بورڈ کے کام میں کوئی خلل نہ ہوگا ۔ پرائیویٹ اسکولز کی انجمنوں کو بورڈز کے تمام دفتری امورمیں مداخلت سے بے دخل کر دیا جاۓ تو عوام کوجو اذیت بورڈز کی جانب سے ملتی ہے وہ کبھی بھی نہ ملے گی ۔ سیکریٹری اور ناظم امتحان ڈبل عہدہ رکھنے والے محمدعلی شائق کا ان انجمنوں سے تعلق ختم کر دیا جاۓ تو عوام کو اور طلباء وطالبات کو بہت زیادہ ریلیف ملے گا اور بورڈز کے کام۔بھی وقت مقررہ پر ہونگے رشوت کا بازار چلانے سے ایسے بہت سے واقعات ہو تے رہتے ہیں ۔ اور پھر ہر بڑا افسر اپنا قصور اپنے کم عہددار پر ڈال کراپناعہدہ اور عزت بچا لیتا ہے پر محمد علی شائق صاحب اپ پر جو الزامات لگے ہیں وہ روز افشاں کی طرح صاف نظر آرہے ہیں اور بچنے کی امید کم ہے ۔ محمد علی شائق نے بورڈز کے معاملے کوغیر سنجیدگی لیا والے اور اس کا نتیجہ مورخہ ۵ جولائی کوہونے والےفزکس پیپر میں ساری دنیا نے دیکھا کہ بورڈ کا تمام سسٹم کیسے ناکام ہوا ۔ پیر تاخیر سے لیا گیا یہی وجہ تھی کہ پیپر آؤٹ ہوا ۔ اس ناکامی کا قصوروار CCO کوٹھہرا کر تمام CCO کے لیٹر منسوخ کر کے CCO جو سسٹم میں کام کر رہا تھا نکال باہر کیا ۔ جبکہ تمام قصور سیکریٹری و ناظم امتحان محمد علی شائق پر ثابت ہوتاہے بورڈ سے محمد علی شائق کو بے دخل کر دینا چاہیئے ۔ جنھہوں نےرشوت کی وصولی پر معمور پرائیویٹ اسکول ایسو سی ایشن کے ممبران کو اپنا مڈل مین بنا رکھا ہے ۔ جنھون نے پانچ ہزار فی لیٹر وصولی نہ ہونے پر CCO کے بورڈ کی طرف سے جاری کردہ لیڑ مقرر وقت پر جاری نہ کر کے جرم کرنے کےمرتکب پاۓ جاتے ہیں ۔ عارضی ناظم امتحانات محمد علی شائق کو سزاملنی چاہیئے اور نوکری سے برخاست کر دینا چاہیۓ یا ان کو خود سے استیعفی دے دینا چاہیۓ چونکہ ڈبل عہدہ رکھنے والے محمد علی شائق مکمل طور پر اپنے کام میں فیل ہوچکے ہیں ۔

———————-

کراچی میں بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے تحت جاری میٹرک سائنس گروپ کے امتحانات کا دوسرا پرچہ بھی آؤٹ ہوگیا۔

ذرائع کے مطابق ریاضی کا پرچہ مقررہ وقت سے 30 منٹ پہلے 9 بجے آؤٹ ہوا، جبکہ پرچہ شروع ہونے کا وقت 9 بج کر 30 منٹ تھا۔

اس سے قبل امتحانات کے پہلے روز بھی شدید بندنظمی رکھنے میں آئی تھی اور بیشتر امتحانی مراکز پرچے کا وقت شروع ہوجانے کے کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد تک بورڈ کی جانب سے پرچہ ملنے سے محروم رہے۔

دوسری جانب کچھ علاقوں میں امتحانی پرچہ مقررہ وقت کے 4 منٹ بعد ہی فوٹو کاپی کی دکانوں پر دستیاب تھا۔
https://jang.com.pk/news/953035
————————-

ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین سید شرف علی شاہ نے نہم و دہم جماعت ریگولر اور پرائیویٹ کے سالانہ امتحانات 2021 کے دوران امتحانی پرچوں کے وقت امتحان پر مامور عملے کو موبائل فون، انٹرنیٹ اور ہر قسم کی ڈیوائس کے استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ بورڈ نے جن مراکز پر امتحانی پرچے نہیں پہنچ پائے تھے وہاں پرچے دوبارہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام امتحانی مراکز پر معمورسینٹر سپرنٹنڈنٹ امتحانی مراکز کے عملے کوسختی کے ساتھ ہدایت جاری کریں کہ وہ امتحانی پرچوں کے وقت کسی بھی قسم کے ٹیلیفونک رابطے سے گریز کریں اس کے علاوہ تمام سینٹر سپرنٹنڈنٹ امتحانی مراکز کے باہر واضح طور پر ہدایت نامہ چسپاں کرائیں کہ امتحان کیلئے آنے والے طلباء و طالبات بھی موبائل فون ساتھ رکھنے اور استعمال کرنے سے گریز کریں۔ ان ہدایات پر عمل نہ کرنے والے عملے اور طلباء و طالبات کا موبائل فون ضبط کر لیا جائے گا جبکہ سینٹر سپرنٹنڈنٹ کے خلاف بورڈ کے قوانین کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
https://jang.com.pk/news/952854?_ga=2.144186933.1230180699.1625637588-30214494.1625637587
—————————-
ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین سید شرف علی شاہ نے نہم و دہم جماعت ریگولر اور پرائیویٹ کے سالانہ امتحانات 2021کے دوران امتحانی پرچوں کے وقت امتحان پر مامورعملے کو موبائل فون، انٹرنیٹ اور ہر قسم کی ڈیوائس کے استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام امتحانی مراکز پر مامورسینٹر سپرنٹنڈنٹ امتحانی مراکز کے عملے کوسختی کے ساتھ ہدایت جاری کریں کہ وہ امتحانی پرچوں کے دوران کسی بھی قسم کے ٹیلیفونک رابطے سے گریز کریں اس کے علاوہ تمام سینٹر سپرنٹنڈنٹ امتحانی مراکز کے باہر واضح طور پر ہدایت نامہ چسپاں کرائیں کہ امتحان کیلئے آنے والے طلباء و طالبات بھی موبائل فون ساتھ رکھنے اور استعمال کرنے سے گریز کریں۔ ان ہدایات پر عمل نہ کرنے والے عملے اور طلباء و طالبات کا موبائل فون ضبط کر لیا جائے گا جبکہ سینٹر سپرنٹنڈنٹ کے خلاف بورڈ کے قوانین کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
———–