گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے ۔۔۔۔۔۔۔-وفاقی سیکریٹری رضوان احمد حکومت کو گمراہ کر رہے ہیں ، کے پی ٹی اور پی این ایس سی کی تباہی کے ذمہ دار ہیں ۔رضوان احمد اور وفاقی وزیر علی زیدی کے خلاف عمران خان کو انکشافات سے بھرپور خط

وفاقی وزارت بحری امور میں ان دنوں ایک بیوروکریٹ رضوان احمد خدمات سرانجام دے رہے ہیں رضوان احمد گزشتہ دور حکومت کے اسٹیٹ منسٹر چوہدری جعفر اقبال نون لیگ کے ساتھ مل کر ایک پرائیویٹ کمپنی بنانے کی تیاری کر رہے تھے جو کمپنی پورٹ قاسم اتھارٹی کراچی پورٹ ٹرسٹ اور گوادر پورٹ کو ٹگ بوٹس ڈریجر اور پائلٹیج کی سہولیات فراہم کریں

۔اس وقت آپ (عمران خان ) میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کا دورہ کیا تھا اس وقت کے پی ٹی CBA نئے پرائیویٹائزیشن کے مسئلہ کو آپ کے سامنے رکھا تھا اور آپ کے دورے سے اس وقت کے وزیر اور دیگر لوگ اس مقصد سے پیچھے ہٹ گئے تھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔باوثوق ذرائع کے مطابق میرے علم میں یہ بات آئی ہے کہ وزارت بحری امور کے وفاقی سیکریٹری رضوان احمد (سابق چیئرمین PNSC ) نئے وفاقی وزیر بحری امور کو غلط معلومات کی بنیاد پر یا باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے اور المیہ یہ ہے کہ بقول سیکریٹری صاحب کے انہوں نے کہا ہے کہ ان کے پاس ادارے کا چالیس سالہ تجربہ ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پی این ایس سی کے پاس بڑے کارگو جہاز ہوتے تھے لیکن اب صرف آئل ٹینکر تک محدود رہ گیا ہے اس میں بھی اکثر آئل ٹینکر کرائے پر یا لیز پر ہیں گزشتہ چالیس سال کی کارکردگی میں انہوں نے مسلسل نقصان اور خسارہ ہی دیا ہے ایک پی این ایس سی بلڈنگ اور چند جہاز اور کیماڑی میں ایک ورکشاپ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ اور اس طرح کی مزید تفصیلات وزیراعظم عمران خان کو لکھے گئے ایک خط میں بیان کی گئی ہیں انکشافات سے بھرپور اس خط کو پاکستان میں برسراقتدار جماعت پاکستان تحریک انصاف کے انتہائی سینئر رکن اور نائب صدر پی ٹی آئی کراچی ریجن سبحان علی ساحل نے پارٹی چیئرمین وزیراعظم عمران خان کے نام تحریر کیا ہے اس خط میں انھوں نے وفاقی سیکرٹری رضوان احمد اور وفاقی وزیر علی زیدی کے حوالے سے کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور مختلف اداروں کو پہنچنے والے نقصانات کے بارے میں ہوشربا انکشافات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے گزارش کی ہے

کہ اس معاملے میں خصوصی توجہ دے کر تحقیقات کروائی جائیں تاکہ اصل حقیقت پوری قوم کے سامنے آ جائے اور لوگوں کو بے روزگاری سے بھی بچایا جا سکے ۔مذکورہ خط

سبحان علی ساحل نے نہ صرف کے پی ٹی پورٹ قاسم اور دیگر اداروں میں ہونے والے معاملات پر سوالات اٹھائے ہیں بلکہ وفاقی سیکرٹری رضوان احمد کے حوالے سے سابق حکومت مسلم لیگ نون کے سابق وزیر کے ساتھ قریبی تعلقات اور گٹھ جوڑ کا حوالہ بھی دیا ہے

اور وفاقی وزیر علی زیدی کو گمراہ کرنے کے حوالے سے رضوان احمد کے کردار پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے یہ انتہائی اہم موقع پر لکھا گیا ہے اور وزارت بحری امور اور پی ٹی آئی کے حلقوں میں اس خط کے حوالے سے بحث شروع ہو گئی ہے پی ٹی آئی کے

اپنے اہم ذمہ دار شخص نے خط لکھ کر پی ٹی آئی کے دور میں پی ٹی آئی کے وفاقی وزیر کی ناک کے نیچے ہونے والے معاملات پر سوالات اٹھا دیئے ہیں اس لئے حکومت کے لئے ان معاملات پر ایکشن لینا ایک اہم چیلنج اور آزمائش قرار دیا جا رہا ہے ۔

ادھر پی ٹی آئی کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ سبحان علی ساحل پارٹی کا اثاثہ ہے انہوں نے دہائی مشکل حالات میں پارٹی کے لیے گراں قدر خدمات انجام دیں وہ شروع دن سے عمران خان کے ساتھ کھڑے رہے پارٹی کی قیادت ان پر گہرا اعتماد کرتی ہے اور ان کی خدمات کی معترف ہے سبحان علی ساحل کی پارٹی کے عہدیدار رہنما اور کارکن بے پناہ عزت کرتے ہیں اور انہیں عمران خان کا انتہائی مخلص اور وفادار ساتھی مانتے ہیں ان کی جانب سے پارٹی کے وفاقی وزیر اور وفاقی سیکرٹری کے حوالے سے اہم بیان سامنے آنا اور حقائق کو باقاعدہ خط کی شکل میں پارٹی چیئرمین عمران خان کے سامنے رکھنا کوئی عام بات نہیں یقینی طور پر یہ بہت اہم بات ہے اور اس پر عمران خان کو ایکشن لینا چاہیے ۔