سکھ شاھی کے فیصلے ۔۔۔

تحریر ۔۔شہزاد بھٹہ

مئی جون جولائی سال کا گرم ترین مہینے ھوتے ھیں حتی کہ جون میں سورج سوا نیزہ پر اجاتا ھے اور درجہ حرارت 45 سے 50 تک پہنچ جاتا ھے انسان تو انسان، جانور چرند و پرند بھی سائے کی تلاش میں ھوتے ھیں۔اور گرمی سے پناہ مانگتے ھیں۔۔جب سے برصغیر کے اس خطہ سندھ پنجاب میں تعلیمی سسٹم شروع ھوا ھے تب سے جون جولائی اگست میں تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیاں کر دی جاتی ھیں تاکہ معصوم بچے گرمی کی شدت سے بچ سکیں اور یہ سلسلہ صدیوں سے جاری ھے ۔۔
پنجاب سندھ کے میدانی علاقوں میں سال کے ان مہینوں میں تمام تعلیمی سرگرمیاں بند کر دی جاتی ھیں۔۔۔
کرورنا کی وجہ سے پاکستان بھر میں تعلیمی سرگرمیاں بری طرح متاثر ھوئی ھیں سال 2020 اور 2021 میں زیادہ تر عرصہ تعلیمی ادارے بند رھے
جب جون کے مہینے میں کرورنا کے حالات کچھ بہتر ھوئے تو حکومت نے شدید ترین گرمی کے باوجود تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کر دیا ۔
۔ھمارے تعلیمی اداروں کی جو صورت حال ھے وہ سب کے سامنے ھیں ۔۔
طلبہ کا جو نقصان ھونا تھا وہ تو ھوگیا مگر گرمی کی شدت سے ھمارے بچوں کی جو صورت حال سامنے ارھی ھے وہ ناقابل برداشت ھے ۔۔۔
معصوم بچے شدید گرمی کی وجہ سے بدحال ھورھے ھیں بلکہ زیادہ تر والدین تو اپنے بچوں کو سکولز میں نہیں بھیج رھے جس سے سکولز میں حاضری بھی بہت کم ھے اس صورت حال پر ارباب اختیار کو چاھیے کہ جون میں فوری طور پر تمام سکولز خاص طور پر مڈل تک کلاسز بند کر دی جائیں ۔۔