فخرِپاکستان

نوجوان نسل کی با صلاحیت ادیبہ اور ڈرامہ رائٹر “مدیحہ شاہد “ کا شمار ان چند پاکستانی لکھاریوں میں ہوتا ہے جن کا لکھا ہوا پہلا ہی ڈرامہ “ڈائجسٹ رائٹر”مقبولیت کی بلندی تک نا صرف پہنچا بلکہ بین الاقوامی سطح پر پہچانا گیا
مدیحہ شاہد نے ڈرامہ ایک تھی رانیہ،زویا صالحہ،میری امی اور ڈائجسٹ رائٹر جیسے لاجواب ڈرامے لکھے اس کے علاوہ بچوں اور خواتین کے لئے بھی کہانیاں لکھیں اور ان کا ایک سفر نامہ “چترال کا سفرنامہ “بھی منظر عام پر آ چکاہے۔مدیحہ کا شمار ان حب الوطن پاکستانیوں میں ہوتا ہے جو پاکستان کی ثقافت اور ورثے کو زندہ رکھنے کے لئے کوشاں رہتے ہیں اس ہی جزبے کے تحت انہوں نے پاکستانی ملبوسات کو ملکی اور غیر ملکی سطح پر متعارف کرانے کا بیڑہ اٹھایا اور اپنے نام سے ملبوسات کا برینڈ سامنے لائیں۔


جیوے پاکستان کی خصوصی نمائندہ لینا خان کوانہوں نے بتایا
بچپن سے ہی لکھنے کا شوق تھا اسکول کی تقاریب میں لکھنے کا جو بھی کام ہوتا خواہ وہ تقریر ہو یا ڈرامہ مدیحہ کے ہی حصے میں آتا ۔اس کے علاوہ وہ بچپن میں بچوں کی کہانیاں بھی لکھتی تاہم ان کہانیوں کو چھپوانے کا خیال کبھی نہیں آیا تھا ۔باقاعدہ پہلا ڈرامہ ۲۰۱۴ میں لکھا ۔کن لکھاریوں کی تصانیف نے آپ کو متاثر کیا کے جواب میں انہوں نے کہا ان کوعمیرہ احمد کا لکھنے کا انداز ہمیشہ سے بہت پسند ہے ان کی کہانیاں ،ناول اور ڈرامے نہایت منفرد ،بہترین پلاٹ اور خوبصورت تحریر پر مشتمل ہوتے ہیں اس کے علاوہ رفعت ناہید سجاد کی کہانیاں بھی بہت پسند ہیں ان کے جملے باکمال ہوتے ہیں۔

”ڈائجسٹ رائٹر” کو بھارت کے چینل پر بھی دیکھایا گیا اِس بارے میں مدیحہ شاہد کا موقف تھا کہ ان کو بلکل بھی امید نا تھی کہ پہلا ہی ڈرامہ بین الاقوامی سطح پر پہچانا جائے گا ۔بھارتی ڈراموں کا مزاج اور انداز کافی مختلف بھی ہوتا ہے ان کی کہانیاں بھی الگ رنگ لئے ہوتی ہیں پھر بھی ڈائجسٹ رائٹر نے وہاں اپنی منفرد کہانی کے باعث مقبولیت پائی۔مستقبل کے حوالے سے کیے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ غیب کا علم تو اللہ کو ہے کچھ بھی کہنا انسان کے اختیار میں نہیں تاہم میں اگلے دس سالوں میں کچھ اچھا کام کرنا چاہتی ہو مزید ڈرامے،بچوں کی کہانیاں اور سفرنامے لکھنا چاہتی ہو۔
آخر میں اپنے پیغام میں نئے لکھنے والو کو انہوں نے کہا کہ لکھنے سے پہلے پڑھیں،مطالعہ تحریر میں نکھار پیدا کرتا ہے ایک ادیب پر بڑی اہم زمہ داری ہوتی ہے منفرد موضوع کےانتخاب کے ساتھ ساتھ تحقیق کر کے لکھیں ۔
مدیحہ شاہد کے افکار اور اندازَِ بیان میں ایک خاص سحر ہے جو ان کے مداحوں میں اضافے کا سبب ہے ۔ایسے ادیب پاکستان کے لئے باعث افتخار ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔
رپورٹ :- لینا خان