نرسنگ اکیڈمی کی آڑ میں طالبات سے زیادتی کا انکشاف

میر ہزار خان کے نواحی علاقے ہیڈ بکائنی میں نرسنگ اکیڈمی کی آڑ میں طالبات سے زیادتی کا انکشاف،ایک طالبہ کو برہنہ ویڈیو کے ذریعے بلیک میل کرکے کئی بار زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔ نرسنگ اکیڈمی میں میٹرک پاس طالبات کو لیڈی ڈاکٹر بنانے کا جھانسہ دیکر لایا جاتا تھا۔ گزشتہ روز پیرا میڈیکل کالج میں نرسنگ کا کورس پڑھنے والی طالبہ نمرہ اشرف نے اپنے والد محمد اشرف کے ہمراہ پولیس کو بیان دیا کہ اسے کالج پرنسپل اکرام اللہ نے اپنے آفس بلوایا اور کہا کہ آپ کا نرسنگ کا داخلہ نہیں جاسکتا، غیرحاضری پر چالیس ہزار کا جرمانہ ادا کرنا پڑیگا، پرنسپل ودیگر افراد مجھے کورٹ کے ذریعے جرمانہ معافی کیلئے عدالت لے گئے جہاں سادہ کاغذات پر انگوٹھے لگوانے کے بعد پرنسپل اکرام مجھے ایک مکان میں لے گیا اور میرے ساتھ زبردستی زیادتی کی اور برہنہ ویڈیو بھی بنالی۔ مجھے دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کر دونگا۔ بعدازاں پرنسپل اکرام اپنے پارٹنر بابر کے ساتھ ملکر آئے روز میرے ساتھ زیادتی کرتے رہے۔
https://jang.com.pk/news/912836?_ga=2.248754247.1555311115.1618551706-153014998.1618551699
—————-
گورنمنٹ گرلز کالج بلاک 12گلستان جوہر میں بااثر ملازم کے لیے گھر کی تعمیر شروع کردی گئی ہے جس پر کالج کے اساتذہ اور طالبات میں سخت بے چینی پھیل گئی ہے اور انھوں نے اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کرنا شروع کردیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے با اثرلیب اسٹنٹ سردار مہر کے لیے گرلز کالج میں مکان تعمیر کیا جارہا ہے۔ کالج پرنسپل پروفیسر رضیہ بیگم نے بتایا کہ گھر پہلے سے تعمیر شدہ تھا اب اس کی تزئین و آرائش ہورہی ہے جو لیب اسٹنٹ اپنے زاتی رقم سے کررہا ہے انھوں نے کہا کہ اصل میں کالج میں رات کا کوئی چوکیدار نہیں ہے چنانچہ لیب اسٹنٹ چوکیداری کا بھی کام کرے گا جب کہ جمعرات کو ڈی جی کالجز پروفیسر مصطفی چارن نے بھی کالج کا دورہ کیا تھا انھیں ساری تفصیلات سے آگاہ کردیا ہے۔ ڈی جی کالجز مصطفی چارن نے جنگ کو بتایا کہ انھوں نے گلستان جوہر گرلز کالج بلاک 12 کا اچانک دورہ کیا تو پتہ چلا وہاں ایک لیب اسٹنٹ سردار مہر کے لیے غیر قانونی طور پر گھر تعمیر ہورہا تھا جس کی اجازت نہیں لی گئی تھی چنانچہ فوری طور پر گھر کی تعمیرات رکوادی گئی ہیں اور پرنسپل کو غیر قانونی تعمیرات گرانے کی ہدایت کی گئی ہیں جب کہ اس کی تفصیلات اور وڈیو سکریٹری کالجز کو ارسال کردی گئی ہیں انھوں نے کہا کہ جب سندھ حکومت ہاؤس رینٹ دیتی ہے تو کالج کے اندر گھر کی تعمیر کا کوئی جواز نہیں یہ عمل غیر قانونی ہے اس کے علاوہ یہ گرلز کالج ہے جہاں ویسے بھی کسی مرد کو رہائش کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے انھوں نے کہ اس معاملے کی تحقیقات ہوں گی اور پرنسپل کے خلاف کارروائی ہوگی۔
https://jang.com.pk/news/912827?_ga=2.248754247.1555311115.1618551706-153014998.1618551699
——————
سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بنچ نے سیکرٹری سندھ پبلک سروس کمیشن کو عہدے سے معطل جبکہ چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن نور محمد جادمانی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔جمعرات کو جسٹس ذوالفقار احمد خان اور جسٹس محمد سلیم جیسر پر مشتمل ڈویژن بنچ نے گزشتہ سماعت میں درخواست گزار لیڈی ڈاکٹر اسما کے وکیل سجاد احمد چانڈیو کے دلائل پر چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن نور محمد جادمانی کو ریکارڈ سمیت طلب کیا تھا۔ عدالتی احکامات کے باوجود چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن نور محمد جادمانی کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرکے 20 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے جبکہ عدالت نے سیکرٹری سندھ پبلک سروس کمیشن عطاءاللہ شاہ کو بھی آئندہ سماعت تک کے لئے عہدے سے معطل کرنے کے احکم دیتے ہوئے سماعت 22 اپریل تک کے لئے ملتوی کردی ہے۔
https://jang.com.pk/news/912833?_ga=2.181632487.1555311115.1618551706-153014998.1618551699