جیل سے ایک اور خط سامنے آیا، نہ مفتاہمت.. نہ مزاہمت…صرف سیاست

جیل سے ایک اور خط سامنے آیا، نہ مفتاہمت.. نہ مزاہمت…صرف سیاست

عمران خان ہمیشہ کے لیے مائنس؟ اڈیالہ جیل سے چونکا دینے والا فیصلہ وزیر نے کنٹرول کھو دیا۔

امداد سومرو
=======================
توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 10،10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعہ 409 کے تحت 7، 7 سال قید کی بھی سزا سنائی گئی۔ مجموعی طور پر دونوں کو 17، 17 سال کی سزا سنائی گئی جبکہ ان دونوں کو 1 کروڑ 64 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی۔

احتساب عدالت کے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی موجودگی میں توشہ خانہ ٹو کیس کا فیصلہ سنایا۔

کیس کے تحریری فیصلے کے مطابق استغاثہ اپنا مقدمہ ثابت کرنے میں کامیاب رہا اور دونوں ملزمان خیانت مجرمانہ کے مرتکب پائے گئے۔

بانی پی ٹی آئی کو جرم ثابت ہونے پر دفعہ 409 کے تحت 10 سال سزا سنائی گئی جبکہ انسداد رشوت ستانی ایکٹ کے تحت انہیں 7 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ بشریٰ بی بی کو بھی 17 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

عمران خان کو زیادہ عمر اور بشریٰ بی بی کو خاتون ہونے پر کم سے کم سزا دی گئی: توشہ خانہ 2 کیس کا تحریری فیصلہ

تحریری فیصلے میں بتایا گیا ہے کہ مجرمان کو فی کس 1 کروڑ 64 لاکھ 25 ہزار 650 روپے جرمانہ عائد ہوا اور اس جرمانے کی عدم ادائیگی پر 6، 6 ماہ مزید قید کی سزا ہوگی۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی زائد عمر اور بشریٰ بی بی کے خاتون ہونے پر کم سے کم سزا دی گئی، مجرموں کی عرصہ حوالات کو بھی سزا میں شامل کرلیا گیا ہے۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی پر کیا الزام تھا؟
بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر الزام ہے کہ انہوں نے2021 میں سعودی ولی عہد سے بلغاری جیولری سیٹ وصول کیا۔ ایف آئی اے کے ریکارڈ کے مطابق جیولری سیٹ کی کُل مالیت ساڑھے 7 کروڑ سے زائد تھی۔ جیولری سیٹ کا ریکارڈ وزارتِ خارجہ سے بھی حاصل کیا گیا۔ ملزمان نے پرائیویٹ فرم سے بلغاری سیٹ کی قیمت صرف 59 لاکھ روپے لگوائی۔

جیولری سیٹ میں نیکلیس، بریسلیٹ، انگوٹھی اور ائیر رنگز شامل تھیں۔ سعودی ولی عہد سے وصول کیا گیا تحفہ توشہ خانہ میں جمع نہیں کروایا گیا اور قیمت کا تعین پرائیویٹ اپریزر صہیب عباس اور پھر کسٹم حکام کے ذریعے کیا گیا۔

انڈر ویلیو تخمینہ حاصل کرنے کیلئے اثر و رسوخ استعمال کیا گیا۔ بلغاری جیولری سیٹ توشہ خانہ میں جمع کروایا گیا نہ ہی صحیح قیمت لگائی گئی۔

کیس کا پس منظر
13جولائی 2024 کو نیب نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل میں گرفتاری ڈالی تھی۔

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی 37 دن تک اڈیالہ جیل میں نیب کی تحویل میں رہے اور تفتیش مکمل ہونے کے بعد نیب نے 20 اگست کو احتساب عدالت میں توشہ خانہ ٹو کیس کا ریفرنس دائر کیا تھا۔

بعدازاں 16 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کا ٹرائل شروع ہوا، اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے 16 ستمبر کو توشہ خانہ ٹو کیس کی پہلی سماعت اڈیالہ جیل میں کی۔

عمران خان نے سزا سننے کے بعد علیمہ خان سے کیا کہا؟

اس کے بعد 23 اکتوبر 2024 کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کی تھی جس کے بعد 24 اکتوبر 2024 کو انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا تھا جبکہ توشہ خانہ ٹو میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے 20 نومبر 2024 کو بانی پی ٹی آئی کی بھی ضمانت منظور کی تھی۔

12 دسمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس میں ملزمان پر فردِ جرم عائد کی گئی اور اس کیس کا ٹرائل تقریباً ایک سال اڈیالہ جیل میں چلا، توشہ خانہ ٹو کیس کی 80 سے زائد سماعتیں اڈیالہ جیل میں ہوئیں، اس کیس میں کُل 24 گواہان تھے جن میں سے 20 گواہان کے بیان قلمبند ہوئے۔

اہم گواہان میں سابق ملٹری سیکریٹری بریگیڈیئر (ر) محمد احمد، پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی اور بانی پی ٹی آئی کے سابق پرنسپل سیکریٹری انعام اللّٰہ شامل تھے۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ: عمران خان کو 14 سال، بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا

سرکار کی جانب سے وفاقی پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی، بیرسٹر عمیر مجید ملک، بلال بٹ اور شاہویز گیلانی نے کیس کی پیروی کی جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا کیس ان کے وکیل ارشد تبریز، قوثین فیصل مفتی اور بیرسٹر سلمان صفدر نے لڑا۔