پاک بھارت جنگ نے بھارتی فلمی فینٹسی کلچر کی حقیقت بے نقاب کی: جمال شاہ

عالمی شہرت یافتہ معروف فنکار جمال شاہ بھارت کی جنگی فینٹسی پر کڑی تنقید کر دی۔

انہوں نے بھارت کی پاکستان مخالف فلموں، تشدد پر مبنی کہانیوں اور غیر حقیقی جنگی تصور پر سوال اٹھا دیے۔

حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے بھارت کے جنگ سے متعلق غیر حقیقی تصویر کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

دوران انٹرویو جمال شاہ نے کہا کہ میں ایسے پروجیکٹ نہیں کرتا جن میں کوئی پیغام نہ ہو یا جن میں غیر حقیقی تشدد دکھایا جائے۔ ڈراموں اور فلموں میں تشدد اگر دکھانا ہو تو وہ حقیقت کے قریب اور جواز کے ساتھ ہونا چاہیے۔

سینئر اداکار نے کہا کہ پاکستان کے کسی بھی شہر میں ویسا بےجا تشدد نہیں ہوتا جیسا بھارت کی ساؤتھ انڈین فلموں میں دکھایا جاتا ہے، جہاں ایک شخص آتا ہے اور گلی میں فائرنگ شروع کر دیتا ہے اور اس فائرنگ سے 30 سے 50 لوگ اُڑ کر دور جا گرتے ہیں، یہ حقیقت نہیں، محض مبالغہ آرائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ نے بھی بھارت کے اسی فلمی فینٹسی کلچر کو بے نقاب کیا، بھلا 70 سالہ رجنی کانت زمین پر پاؤں مار کر 20 لوگوں کو کیسے اُڑا سکتا ہے؟ ایک دو بار ٹھیک ہے، لیکن یہ فارمولے ہمیشہ نہیں چلتے۔

جمال شاہ نے مزید بتایا کہ میں موسیقی کا شوقین ہوں اور ماضی میں بھارتی گلوکاروں کے کئی گانے بھی سنتے رہا، لیکن پاک بھارت کشیدگی کے بعد میں نے بھارتی موسیقی سننا اور فلمیں دیکھنا ترک کر دیا ہے۔

ان کے مطابق میرے پسندیدہ گلوکار ہیمت کمار تھے، مجھے ان کے کئی گانے پسند تھے، خاص طور پر ’تم پکار لو‘، مگر حالیہ تنازعے کے بعد میں نے بھارتی موسیقی سننا بھی چھوڑ دی ہے اور بھارتی فلمیں بھی نہیں دیکھتا۔