محکمہ انسانی حقوق سندھ کی جانب سے پنک ٹوبر – چھاتی کے سرطان سے آگاہی کے مہینے کی مناسبت سے تقریب کا انعقاد

محکمہ انسانی حقوق حکومتِ سندھ نے سی بی این سی کلب اور سیونگ لائیوز ویلفیئر کے اشتراک سے “پنک ٹوبر کینسر آگاہی تقریب” کا اہتمام کیا۔ اس اقدام کا مقصد یہ اجاگر کرنا تھا کہ چھاتی کا سرطان صرف صحت کا نہیں بلکہ ایک بنیادی انسانی حقوق کا مسئلہ ہے جو ہر عورت کے صحت، آگاہی اور باوقار علاج کے حق کو نمایاں کرتا ہے۔
اس موقع پر راج ویر سنگھ سوڈھا وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاونِ خصوصی برائے انسانی حقوق نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی جبکہ خالد اے- کے چاچڑ، سیکریٹری محکمہ انسانی حقوق نے تقریب کی صدارت کی۔
تقریب کا آغاز کرتے ہوئے ڈائریکٹر محکمہ انسانی حقوق آغا فخر حسین نے معزز مہمانوں، طبی ماہرین، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور شرکاء کو خوش آمدید کہا۔انہوں نے کہا کہ چھاتی کے سرطان سے آگاہی صرف صحت کا معاملہ نہیں بلکہ یہ وقار، مساوات اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کی وسیع تر جدوجہد کا حصہ ہے۔تقریب کے مقررین نے تشویشناک اعداد و شمار پیش کیے، جن کے مطابق پاکستان میں خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں اور ہر نو میں سے ایک خاتون کو اس مرض کے لاحق ہونے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ آگاہی، ابتدائی اسکریننگ اور بروقت علاج کی سہولت تمام خواتین کے لیے دستیاب ہونی چاہیے، چاہے ان کا معاشی یا سماجی پس منظر کچھ بھی ہو۔تقریب میں ماہر آنکالوجسٹس کی زیرِ قیادت پینل ڈسکشنز، سرطان سے صحت یاب خواتین کی حوصلہ افزا کہانیاں، اور آگاہی سیشنز منعقد کیے گئے جن میں غلط فہمیوں کا ازالہ، باقاعدہ اسکریننگ کی اہمیت، اور احتیاطی تدابیر پر روشنی ڈالی گئی۔اپنے خطاب میں راج ویر سنگھ سوڈھا نے محکمہ انسانی حقوق اور اس کے شراکت دار اداروں کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے لیے صحت کے حق کو یقینی بنانا انسانی حقوق کے تحفظ کا لازمی حصہ ہے۔ آگاہی اور بروقت تشخیص ہی زندگیاں بچانے کی کنجی ہیں۔خالد اے -کے چاچڑ سیکریٹری محکمہ انسانی حقوق نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ محکمہ انسانی حقوق مساوات، صحت میں برابری اور تمام شہریوں خصوصاً خواتین کے وقار کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں، طبی ماہرین اور سول سوسائٹی کے درمیان اشتراک ہی عوامی صحت اور انسانی حقوق کے فروغ کا مؤثر ذریعہ ہے۔