انجینئرنگ یونیورسٹی اور قرشی فاونڈیشن کا تاریخی معاہدہ: قدرتی ادویات کا جدید کلینک قائم، صحت کے شعبے میں انقلاب قدمبلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار نے صحت، فلاح و بہبود اور کمیونٹی سروس کے شعبے میں ایک سنگ میل قائم کرتے ہوئے قرشی فاونڈیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیئے ہیں۔


خبرنامہ نمبر8272/2025
خضدار 30 اکتوبر۔ انجینئرنگ یونیورسٹی اور قرشی فاونڈیشن کا تاریخی معاہدہ: قدرتی ادویات کا جدید کلینک قائم، صحت کے شعبے میں انقلاب قدمبلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار نے صحت، فلاح و بہبود اور کمیونٹی سروس کے شعبے میں ایک سنگ میل قائم کرتے ہوئے قرشی فاونڈیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیئے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت یونیورسٹی کیمپس میں “قرشی کلینک آف نیچرل میڈیسنز” قائم کیا جائے گا، جو طلباء، اساتذہ، عملے اور خضدار کی مقامی آبادی کو مفت قدرتی علاج اور مشاورت کی سہولیات فراہم کرے گا۔یہ کلینک قدرتی اور احتیاطی ادویات کا ایک جدید مرکز ہوگا، جو صحت مند طرز زندگی کو فروغ دے گا اور سماجی فلاح میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ معاہدے کے مطابق، قرشی فاونڈیشن کلینک کی تمام سہولیات مفت فراہم کرے گی، جبکہ خضدار اور نواحی علاقوں میں فری میڈیکل کیمپس بھی منعقد کیئے جائیں گے۔ ان کیمپس میں بنیادی صحت کی جانچ، تشخیص، مفت ادویات اور آگاہی سیشنز دستیاب ہوں گے، جو علاقائی سطح پر پائی جانے والی تقریباً 95 فیصد عام بیماریوں کا احاطہ کریں گے۔دستخط کی تقریب بی یو ای ٹی خضدار میں منعقد ہوئی، جہاں ڈاکٹر سہراب خان بزنجو پرو وائس چانسلر خضدار اور جناب عدیل سعید میر، چیف ایگزیکٹیو آفیسر قرشی فاونڈیشن نے معاہدے پر دستخط کیئے۔ تقریب میں ڈاکٹر جلال شاہ رجسٹرار انجینئر رضا زہری ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اور یونیورسٹی کے دیگر سینئر افسران اور قرشی بنیاد کے نمائندے شریک تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر سہراب خان بزنجو نے کہا: “یہ کلینک نہ صرف ہمارے طلبائ، اساتذہ اور عملے کے لیئے مفید ثابت ہوگا بلکہ خضدار اور گردونواح کے عوام کو معیاری قدرتی علاج کی سہولیات دے گا۔ یہ اقدام یونیورسٹی کے ون سے مکمل ہم آہنگ ہے، جو معاشرتی ترقی میں عملی کردار ادا کرنے کی تلقین کرتاہے .جناب عدیل سعید میر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قرشی فاونڈیشن ایک تعلیم یافتہ، صحت مند اور خوشحال پاکستان کے لیئے پرعزم ہے۔ بی یو ای ٹی خضدار کے ساتھ یہ شراکت داری بلوچستان کے عوام کو قدرتی، موثر اور سستی علاج فراہم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔تقریب کے اختتام پر پرو وائس چانسلر ڈاکٹر سہراب خان بزنجو نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مقصود احمد کی جانب سے جناب عدیل سعید میر کو یادگاری شیلڈ پیش کی، جو اس اشتراک کی قدردانی کی علامت تھی۔یہ اقدام BUET خضدار کے بڑھتے ہوئے سماجی کردار کو اجاگر کرتا ہے اور بلوچستان میں صحت و فلاح عامہ کے فروغ کے لیئے ایک قابل ستائش مثال قائم کرتا ہے۔ مقامی آبادی اس نئی سہولت سے صحت کی بہتر خدمات حاصل کر سکے گی، جو علاقے کی مجموعی ترقی میں معاون ثابت ہوگی۔

کوئٹہ 30اکتوبر۔ ۔گلگت بلتستان کے سیکریٹری صحت آصف اللہ خان اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر صادق شاہ کی ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے ڈی جی ہیلتھ غلام فاروق، ایڈیشنل سیکریٹری رزاق ساسولی، ہیلتھ کارڈ سے ڈاکٹر احمد ولی، پرووینشل کوآرڈینیٹر BHMIS ڈاکٹر ابابگر بلوچ نے بریفنگ دی۔ڈاکٹر ابابگر بلوچ نے وفد کو آگاہ کیا کہ بلوچستان ہیلتھ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (BHMIS) کے ذریعے محکمہ صحت بلوچستان جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے صوبے کے صحت کے نظام کو بہتر، مو¿ثر اور شفاف بنانے کے لیے متعدد اقدامات پر عمل کر رہا ہے۔ ان میں AI Attendance System، DHIS2 , Flood Emergency Modular System، ISDO، اور Medicine Inventory Management System جیسے جدید ڈیجیٹل پلیٹ فارمز شامل ہیں۔مزید یہ کہ سیٹلائٹ فارمیسی سسٹم، PGs Modular، اور وزیرِ صحت کمپلین سیل 1129 جیسے اقدامات کے ذریعے عوامی سہولت، شفاف نگرانی، اور صحت کے شعبے میں تیز تر فیصلے ممکن بنائے گئے ہیں۔میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ بلوچستان کے تمام اضلاع سے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹس براہِ راست وزیرِ صحت بلوچستان کو ارسال کی جاتی ہیں تاکہ مو¿ثر نگرانی اور بہتر فیصلہ سازی کو یقینی بنایا جا سکے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8270/2025
ت±ربت 30 اکتوبر۔ ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ سے ہوشاب میں حالیہ سڑک حادثے میں جاں بحق ہونے والے افسران کے لواحقین نے ملاقات کی۔ ملاقات کے موقع پر اسسٹنٹ کمشنر تربت محمد جان بلوچ، رسالدار میجر سمائیل خالق اور میجر عبدالسلام بلوچ بھی موجود تھے۔ملاقات کے دوران لواحقین نے حادثے کی وجوہات، واقعے کے ذمے داران کی گرفتاری اور انصاف کے حصول سے متعلق اپنے مطالبات پیش کیے۔ڈپٹی کمشنر کیچ بشیر احمد بڑیچ نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اس سانحے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے اور ذمے دار افراد کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حادثے میں ملوث زمیاد گاڑی کے مالکان قلات کے رہائشی ہیں، جن کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔ڈپٹی کمشنر کیچ نے مزید کہا کہ “اگر سڑک بند کرنے سے آپ کے ملزمان گرفتار ہوسکتے ہیں تو کرلیں، لیکن ہم یقین دلاتے ہیں کہ انصاف ہر صورت ہوگا۔ ضلعی انتظامیہ آپ کے ساتھ کھڑی ہے اور ملزمان کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔”انہوں نے لواحقین کو یقین دہانی کرائی کہ حکومتِ بلوچستان اور ضلعی انتظامیہ کیچ متاثرہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کے تمام پہلووں کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی تاکہ آئندہ ایسے واقعات کا سدباب ممکن ہو۔یاد رہے کہ چند روز قبل تربت کے علاقے کیساک کے مقام پر ایم-8 ہائی وے پر زمیاد پک اپ کی ٹکر سے ویگو پک اپ میں سوار دو انجینئر سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے تھے، جبکہ ایک ڈاکٹر شدید زخمی ہوا تھا جسے فوری طور پر علاج کے لیے کراچی منتقل کیا گیا۔اس واقعے کے خلاف گزشتہ روز لواحقین نے ہوشاب کے مقام پر ایم-8 نیشنل ہائی وے کو احتجاجاً بند کردیا تھا، جس کے باعث آمد و رفت میں شدید مشکلات پیش آئیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ زمیاد گاڑی کے مالکان کی مجرمانہ غفلت کے باعث ان کے تین افسران جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔بعد ازاں انہوں نے ضلعی انتظامیہ کیچ کی یقین دہانی پر اپنا احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8271/2025
پنجگور/گوارگو 30 اکتوبر۔:ڈپٹی کمشنر پنجگور عبدالکبیر زرکون کی ہدایت پر گورنمنٹ ہائی اسکول فتح علی بازار گوارگو میں ایک کلی کچیری کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت اسسٹنٹ کمشنر گوارگو آغا ظفر نے کی کھلی کچہری میں بریگیڈیئر ظفر، کرنل مدثر، عبدالغفار، ڈی ایس پی جاوید سمیت محکمہ صحت، محکمہ تعلیم، اور محکمہ مواصلات و تعمیرات (روڈ) کے نمائندگان نے شرکت کی۔کلی کچیری کا بنیادی مقصد عوام کے مسائل، شکایات اور تجاویز براہِ راست سننا اور ان کے حل کے لیے موثر حکمتِ عملی تشکیل دینا تھا۔ عوام کی بڑی تعداد نے اس موقع پر شرکت کی، جن میں چیئرمین گوارگو محمد اشرف، میر محمداعظم رئیس اور دیگر معتبر شخصیات شامل تھیں کھلی کچہری میں تعلیمی سہولیات، صحت عامہ، امن و امان اور محکمانہ کارکردگی سے متعلق امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر متعلقہ حکام نے عوامی مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات اور فوری بہتری کی یقین دہانی کرائی کھلی کچہری م میں بارڈر سے متعلق امور پر بھی غور کیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ مقامی آبادی کے روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے بارڈر کو جلد از جلد کھولا جائے اسسٹنٹ کمشنر آغا ظفر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ عوامی مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور ایسی کلی کچیریوں کے انعقاد کا مقصد عوام اور انتظامیہ کے درمیان رابطہ مضبوط بنانا ہے۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
خبرنامہ نمبر8272/2025
خضدار 30 اکتوبر۔ انجینئرنگ یونیورسٹی اور قرشی فاونڈیشن کا تاریخی معاہدہ: قدرتی ادویات کا جدید کلینک قائم، صحت کے شعبے میں انقلاب قدمبلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار نے صحت، فلاح و بہبود اور کمیونٹی سروس کے شعبے میں ایک سنگ میل قائم کرتے ہوئے قرشی فاونڈیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیئے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت یونیورسٹی کیمپس میں “قرشی کلینک آف نیچرل میڈیسنز” قائم کیا جائے گا، جو طلباء، اساتذہ، عملے اور خضدار کی مقامی آبادی کو مفت قدرتی علاج اور مشاورت کی سہولیات فراہم کرے گا۔یہ کلینک قدرتی اور احتیاطی ادویات کا ایک جدید مرکز ہوگا، جو صحت مند طرز زندگی کو فروغ دے گا اور سماجی فلاح میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ معاہدے کے مطابق، قرشی فاونڈیشن کلینک کی تمام سہولیات مفت فراہم کرے گی، جبکہ خضدار اور نواحی علاقوں میں فری میڈیکل کیمپس بھی منعقد کیئے جائیں گے۔ ان کیمپس میں بنیادی صحت کی جانچ، تشخیص، مفت ادویات اور آگاہی سیشنز دستیاب ہوں گے، جو علاقائی سطح پر پائی جانے والی تقریباً 95 فیصد عام بیماریوں کا احاطہ کریں گے۔دستخط کی تقریب بی یو ای ٹی خضدار میں منعقد ہوئی، جہاں ڈاکٹر سہراب خان بزنجو پرو وائس چانسلر خضدار اور جناب عدیل سعید میر، چیف ایگزیکٹیو آفیسر قرشی فاونڈیشن نے معاہدے پر دستخط کیئے۔ تقریب میں ڈاکٹر جلال شاہ رجسٹرار انجینئر رضا زہری ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اور یونیورسٹی کے دیگر سینئر افسران اور قرشی بنیاد کے نمائندے شریک تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر سہراب خان بزنجو نے کہا: “یہ کلینک نہ صرف ہمارے طلبائ، اساتذہ اور عملے کے لیئے مفید ثابت ہوگا بلکہ خضدار اور گردونواح کے عوام کو معیاری قدرتی علاج کی سہولیات دے گا۔ یہ اقدام یونیورسٹی کے ون سے مکمل ہم آہنگ ہے، جو معاشرتی ترقی میں عملی کردار ادا کرنے کی تلقین کرتاہے .جناب عدیل سعید میر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قرشی فاونڈیشن ایک تعلیم یافتہ، صحت مند اور خوشحال پاکستان کے لیئے پرعزم ہے۔ بی یو ای ٹی خضدار کے ساتھ یہ شراکت داری بلوچستان کے عوام کو قدرتی، موثر اور سستی علاج فراہم کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔تقریب کے اختتام پر پرو وائس چانسلر ڈاکٹر سہراب خان بزنجو نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مقصود احمد کی جانب سے جناب عدیل سعید میر کو یادگاری شیلڈ پیش کی، جو اس اشتراک کی قدردانی کی علامت تھی۔یہ اقدام BUET خضدار کے بڑھتے ہوئے سماجی کردار کو اجاگر کرتا ہے اور بلوچستان میں صحت و فلاح عامہ کے فروغ کے لیئے ایک قابل ستائش مثال قائم کرتا ہے۔ مقامی آبادی اس نئی سہولت سے صحت کی بہتر خدمات حاصل کر سکے گی، جو علاقے کی مجموعی ترقی میں معاون ثابت ہوگی۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿
پریس ریلیز
تربت 30اکتوبر۔: ایف سی بلوچستان (ساوتھ) کے زیر اہتمام ضلع کیچ میں “معاشرتی ترقی میں بلوچ خواتین کا کردار” کے موضوع پر ایک اہم سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار کا مقصد بلوچ خواتین کے سماجی و معاشرتی کردار اور علاقائی ترقی میں ان کے فعال حصے کو اجاگر کرنا تھا۔تقریب میں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، صوبائی وزیر برائے کھیل و امورِ نوجوانان مینا مجید، سابق رکن بلوچستان اسمبلی مسز ماہ جبین شیران، اور یونیورسٹی آف بلوچستان کی پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ حبیب نے بطور پینل مقررین شرکت کی۔سیمینار میں بلوچستان اسمبلی کے اراکین، مقامی سیاسی رہنماوں، سول انتظامیہ، سیکیورٹی اداروں، اساتذہ، ڈاکٹرز، دانشوروں اور طالبات سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی تقریباً 200 خواتین نے شرکت کی۔مقررین نے کہا کہ بلوچ خواتین باہمت، باصلاحیت اور معاشرتی ترقی میں مردوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔ تعلیم، طب، سیاست اور انتظامیہ سمیت ہر میدان میں انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔آئی جی ایف سی بلوچستان (ساوتھ) نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلوچ خواتین کا کردار قومی ترقی کے لیے نہایت اہم ہے۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ وہ اپنی ثقافتی اقدار کو برقرار رکھتے ہوئے معاشرتی ترقی میں فعال کردار ادا کریں۔سیمینار کے اختتام پر شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچ خواتین کو تعلیم، روزگار اور قیادت کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے لیے اقدامات جاری رہنے چاہییں تاکہ وہ صوبے کی ترقی و استحکام میں موثر کردار ادا کر سکیں۔
﴾﴿﴾﴿﴾﴿