
لاڑکانہ رپورٹ محمد عاشق پٹھان سوئی سدرن گیس کمپنی کے افسران سلمان صدیقی، شاہد شیخ، ریجنل منیجر رمیش کمار، فقیر غلام علی گاد محمد امین اور دیگر کے ہمراہ لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے سال 2021ء سے سوئی گیس کے نئے کنیکشنز پر عائد پابندی ختم کرکے عوام دوست فیصلہ کیا ہے، جس سے لاڑکانہ سمیت پورے ملک کے عوام کو فائدہ پہنچے گا، سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے سندھ کے تمام ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں نئے کنیکشن حاصل کرنے والے صارفین کے لیے خصوصی عملہ تعینات کیا گیا ہے، جو نئے کنیکشن کے خواہشمند صارفین کو درکار دستاویزات کے بارے میں رہنمائی فراہم کرے گا، تاکہ وہ باآسانی گیس کا نیا کنیکشن حاصل کرسکیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ گیس کے نئے کنیکشن پر پابندی لگانا بھی وقت کی اہم ضرورت تھی، کیونکہ ملک میں جہاں کہیں بھی گیس کے ذخائر موجود ہیں، وہ بتدریج کم ہوتے جارہے ہیں، پہلے گیس کی پیداوار 1200 ایم ایم سی ایف ڈی سے زائد تھی، جو اب صرف 700 تک رہ گئی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ صارفین گیس کے استعمال میں احتیاط برتیں تاکہ آنے والی نسلوں کو بھی سوئی گیس کی سہولت میسر رہے، انہوں نے مزید کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے موسمِ سرما کو مدنظر رکھتے ہوئے حفاظتی مہم شروع کی ہے، جس کے ذریعے شہریوں کو سردی کے موسم میں گھروں میں گیس سے چلنے والے ہیٹرز کے باعث پیش آنے والے حادثات سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی فراہم کی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں دنیا سمیت پاکستان میں بھی ماحولیاتی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں، اس لیے گیس استعمال کرنے والے صارفین کو چاہیے کہ گیس ہیٹر استعمال کرتے وقت دروازے یا کھڑکیاں کچھ حد تک کھلی رکھیں اور وقتاً فوقتاً ہیٹرز کی مرمت بھی کرواتے رہیں تاکہ کسی ناگہانی حادثے سے محفوظ رہا جاسکے، ان کا کہنا تھا کہ سردیوں کے موسم میں بلوچستان کے مختلف شہروں میں ایسے افسوسناک حادثات پیش آئے ہیں، جن پر بے حد افسوس ہے، اس لیے ضروری ہے کہ ہم سب گیس کا استعمال احتیاط کے ساتھ کریں اور اپنے گھر والوں کو بھی ایسے حادثات سے محفوظ رکھیں۔























