
کراچی (29اکتوبر2025) کراچی میں جاری ساتویں انٹرنیشنل واٹر کانفرنس کے دوسرے اور آخری دن کا آغاز انتہائی جوش و خروش کے ساتھ ہوا جس میں مختلف موضوعات پر مبنی اہم سیشنز شامل تھے ۔ ان سیشنز میں ماہرین نے پانی کے بحران، سیلاب، نکاسیِ آب، صحت، ماحولیاتی انصاف اور پائیدار حل پر روشنی ڈالی اور ان سے متعلق اپنے خیالات اور تجاویز پیش کیں۔
کانفرنس کے دوسرے دن کا آغاز “شہری نکاسیِ آب اور سیلاب” کے موضوع پر پینل ڈسکشن سے ہوا۔ اس سیشن کی صدارت ڈاکٹر سروش لودھی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر نعمان احمد نے انجام دیئے۔ پینلسٹس میں عمر کریم، سیما طاہر خان، عالیہ شاہد، نذیر عیسانی، اور فہم الزماں صدیقی شامل تھے۔اس کے ساتھ ہی پانی اور صحت کے دھارے کے تحت “چائلڈ اسٹنٹنگ‘ اس پر توجہ کیوں نہیں دی جاتی؟” کے موضوع پر ایک جامع بحث ہوئی۔ اس پینل میں ڈاکٹر ذوالفقار بھٹہ‘ ڈاکٹر نوید بھٹو، ڈاکٹر فوزیہ وقار، بشارت سعیداور ڈاکٹر فرحانہ شاہد شامل تھے جبکہ صدارت ڈاکٹر قیصر سجاد اور نظامت ڈاکٹر یاسمین صبیح قاضی نے کی۔پانی اور انصاف کے سلسلے میں “سیلاب کے ساتھ کنارے پر رہنا‘ معاشی و سماجی اثرات” پر سیر حاصل گفتگو ہوئی جس کی نظامت رافع عالم نے کی۔ اس میں سیمی کمال، ڈاکٹر لبنیٰ غزل، ڈاکٹر شہلا بتول، ریاض وگان اور فرخ احمد نے بطور پینلسٹس شرکت کی۔
اختتامی دن کا دوسرا حصہ حصار فاونڈیشن کے منفرد “کیفے آف دی اَن ہیئرڈ” سے منسلک تھا جس کی نظامت سیمی کمال اور طلحہ جتوئی نے مشترکہ طور پر کی۔ اس انٹرایکٹو گول میز مباحثے میں نوجوانوں اور ماہرین نے ماحولیاتی انصاف، گورننس اور ٹیکنالوجی جیسے موضوعات پر براہِ راست تبادلہ خیال کیا۔ ہر میز پر موجود رپورٹرز نے اجتماعی سفارشات مرتب کر کے آخر میں پیش کیں۔

دن کے تیسرے حصے میں ڈاکٹر اقصی باہری نے ’’لوگوں کو اولین ترجیح دینا – مقامی آبی حکمت‘‘ کے عنوان سے ہونے والے سیشن کی صدارت کی جو”واٹر فار پیپل‘ “(پانی برائے عوام) کے سلسلے کا حصہ تھاجبکہ نظامت ثنائ ذوالفقار نے کی۔ اس مباحثے میں بطور پینلسٹ فیض کاکڑ، کوثر ایس خان، شیخ صالح، سہیل نقوی، سراج الحق غوری اور عسکری حسن نے شرکت کی۔پانی اور صحت کے موضوع کے تحت کامران نعیم نے “صفائی ستھرائی ‘ واش کا فراموش شدہ حصہ” کے عنوان سے ایک اہم سیشن کی صدارت کی جس کی نظامت راحل سعید نے کی۔ پینلسٹس میں ڈاکٹر تنویر احمد، ڈاکٹر قرۃ العین بختیاری، بسمہ عمران، ڈاکٹر تسنیم فاطمہ اور ڈاکٹر ظفر فاطمی شامل تھے۔

پانی اور انصاف (واٹر اینڈ جسٹس) کے عنوان کے تحت ہونے والے سیشن میں ’’انسانی حقوق اور خوشحالی کے لئے پانی‘ خواتین کی قیادت کی تعمیر ‘‘ کے موضوع پر گفتگو کی گئی۔ اس سیشن کی صدارت مدیحہ لطیف نے کی جبکہ نظامت منیزہ سعید خان اور شبینہ ایاز نے انجام دی۔ پینلسٹ کے طور پر عظمی نعمانی ‘فرزانہ یعقوب‘ ممتاز بیگم‘ پروفیسر ڈاکٹر روبینہ فاروق‘ ڈاکٹر عابدہ فاروقی اور کوثر ہاشمی نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اختتامی اجلاس کی نظامت ثنا ذوالفقار کوثر نے کی۔ اس اجلاس میں توفیق پاشا موراج، شبینہ ایاز، اعجاز الحق اور ڈاکٹر محمد طفیل نے شرکت کی جنہوں نے جدت پر مبنی تعاون اور نچلی سطح پر ادارہ جاتی استحکام جیسے اہم موضوعات کا احاطہ کیا ۔اس موقع پر پنجوانی حصار واٹر انسٹی ٹیوٹ آف سدرن پنجاب کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کئے گئے بعد ازاں سیمی کمال نے” لیونگ چارٹر فار واٹر اینڈ پیپل” کی آن لائن تشکیل پیش کی جبکہ اقصی باہری نے باضابطہ طور پر کانفرنس سے اختتامی خطاب کیا۔اس موقع پر اشرف کپاڈیا نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر شرکائ، منتظمین اور معاون اداروں کا شکریہ ادا کیا۔
یہ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس نہ صرف پانی کے سنگین مسائل کو اجاگر کرنے کا ذریعہ بنی بلکہ مشترکہ تعاون اور مثبت اقدامات کے ذریعے ایک پائیدار اور منصفانہ آبی مستقبل کے عزم کو مزید مضبوط کیا ۔

Report Sohaib Salik Karachi























