پاکستان کے ممتاز سندھی دانشور مصنف اور مورخ سراج میمن کو مشہور اداکارہ مارننگ شو میزبان اور گلوکارہ غزل صدیق کا منفرد انداز میں خراج عقیدت

پاکستان کے ممتاز سندھی دانشور مصنف اور مورخ سراج میمن کو مشہور اداکارہ مارننگ شو میزبان اور گلوکارہ غزل صدیق کا منفرد انداز میں خراج عقیدت

پاکستان کی مشہور اداکارہ مارننگ شو میزبان اور گلوکارہ غزل صدیق کو پاکستانی ادب خصوصا سندھی ادب اور شاعری کے ساتھ گہرا لگاؤ ہے وہ پاکستان کے مشہور سندھی دانشور ادیب مصنف اور مورخ سراج میمن کو ہمیشہ اخراج عقیدت پیش کرتی نظر اتی ہیں چاہے کوئی لٹریچر فیسٹیول ہو یا کانفرنس یا کوئی اہم ادبی اور ثقافتی موقع ۔ جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ سراج میمن کے کام کی کتنی بڑی مداح ہیں اور ان کے کام کی بڑی قدر کرتی ہیں اور اس کام سے ان کی گہری ذہنی وابستگی ہے ۔

واضح رہے کہ سراج میمن 1933 میں پیدا ہوئے انہوں نے سندھی ادب اور تاریخ کے لیے گناہ کا در خدمات انجام دیں انہیں پاکستان کے ممتاز سندھی دانشور ادیب مصنف مورخ کے طور پر یاد رکھا جاتا ہے ان کی وفات 2013 میں ہوئی انہوں نے اپنے ناولوں اور صحافت کے ذریعے بھی شہرت حاصل کی اور سندھی ماڈرن لٹریچر میں ٹرانسلیٹر کے طور پر بھی ان کو جانا جاتا ہے ان کی ایک درجن سے زیادہ کتابیں ان کی ذہانت قابلیت اور صلاحیتوں کا پتہ دیتی ہیں اور ان کے چھ ناول اور دو شارٹ سٹوری کلیکشنز ان کی تخلیقی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔

سراج میمن نے مشہور سندھی روزنامہ اخبار ہلال پاکستان کی چھ سال تک عدالت کے فرائض بھی انجام دیے ان کے دور کو سندھی صحافت میں جدت اور معیار کے حوالے سے اعلی مقام دیا جاتا ہے

اپنے ادبی ذوق کے علاوہ وہ ایک قانون دان اور وکیل تھے اور انہوں نے انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ میں سرکاری خدمات بھی انجام دیں ایک طویل عرصے تک وہ سندھی ادبی بورڈ کے ممبر اور سکالرری سوسائٹی فور سندھی لینگویج اینڈ لٹریچر کے ممبر رہے ان کی شاندار اور مایا ناز خدمات پر ان کو 2011 میں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انہیں ماڈرن سندھی لٹریچر میں ایک ستون کی حیثیت حاصل ہے ۔

By Salik Majeed Editor Jeeveypakistan.com Karachi.