دلوں کو موہ لینے والا حسین شہر
پاکستان کا نقشہ اگر غور سے دیکھا جائے تو اس کے شمال مغربی حصے میں واقع صوبہ خیبر پختونخوا اپنی بے پناہ خوبصورتی اور ثقافتی رچاؤ کے باعث نمایاں نظر آتا ہے۔ اس صوبے کا ایک ایسا ہی دلکش شہر ہے کوہاٹ، جو نہ صرف اپنی تاریخی اہمیت کا حامل ہے بلکہ قدرت کے انمول تحائف سے بھی مالا مال ہے۔ کوہاٹ کو “سرزمینِ چشمے اور بادام” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ شہر اپنی آب و ہوا، پہاڑی سلسلے، سرسبز وادیوں اور نہایت مہمان نواز عوام کی وجہ سے سیاحوں کے لیے ایک پرکشش مقام ہے۔
تاریخی عظمت کے آثار
کوہاٹ کا شمار خطے کے قدیم ترین آباد مقامات میں ہوتا ہے۔ اس کی تاریخ ہزاروں سال پر محیط ہے۔ یہ علاقہ بدھ مت کی قدیم تہذیب کا گہوارہ رہا ہے۔ تاریخی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ کوہاٹ میں بدھ مت کے دور کے کئی آثار موجود ہیں۔ “تیری” کا علاقہ اسی عظیم تہذیب کی یاد دلاتا ہے جہاں پرانے زمانے کے مجسمے اور کھنڈر آج بھی تاریخ کے سینے پر موجود ہیں۔
اسی طرح کوہاٹ کا تعلق عظیم فاتح سکندر اعظم کے سفر سے بھی جوڑا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اپنی فوج کے ہمراہ اس نے کوہاٹ کے راستے ہی ہندوستان پر حملہ کیا تھا۔ برطانوی دورِ حکومت میں کوہاٹ کو فوجی اہمیت حاصل رہی ہے۔ “کوہاٹ فورٹ” اس دور کی ایک زندہ مثال ہے جو آج بھی اپنی تاریخی دیواروں کے ساتھ کھڑا ہے اور اس علاقے کے پرانے دنوں کی داستان سناتا ہے۔ یہ قلعہ نہ صرف تاریخ دانوں بلکہ عام سیاحوں کے لیے بھی دلچسپی کا سامان ہے۔
قدرتی حسن کی رعنائیاں
کوہاٹ کا اصل حسن اس کی قدرتی خوبصورتی میں پنہاں ہے۔ یہ شہر پہاڑی سلسلے، سرسبز میدان اور ٹھنڈے چشموں سے گھرا ہوا ہے۔
1۔ چشمہِ سیداں:
سیاحوں کے لیے کوہاٹ کی سب سے بڑی پہچان “چشمہِ سیداں” ہے۔ یہ قدرتی چشمہ اپنے صاف اور شفاف پانی کے لیے مشہور ہے۔ اس کا پانی نہ صرف پینے کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے بلکہ اس کے گرد و نواح کا ماحول بھی انتہائی پر سکون اور دلفریب ہے۔ یہاں آنے والے سیاح اس چشمے کے کنارے بیٹھ کر قدرت کے اس انمول تحفے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ گرمیوں کے موسم میں یہ جگہ ایک بہترین پکنک اسپاٹ ثابت ہوتی ہے جہاں خاندان اور دوست احباب چہل قدمی اور قدرتی مناظر سے محظوظ ہوتے ہیں۔
2۔ گڑھی موڑہ:
یہ ایک اور خوبصورت مقام ہے جو کوہاٹ شہر کے قریب واقع ہے۔ یہاں کا پر سکون ماحول اور سرسبز و شاداب فضا سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ گڑھی موڑہ اپنے نخلستان نما مناظر کی وجہ سے جانا جاتا ہے جہاں کھجور کے درخت اور دیگر پودے آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچاتے ہیں۔

3۔ پہاڑی سلسلے:
کوہاٹ کو گھیرے ہوئے پہاڑ اسے ایک منفرد جغرافیائی حُسن عطا کرتے ہیں۔ ان پہاڑوں پر چڑھائی کرنا اور وہاں سے شہر کا نظارہ کرنا ایک یادگار تجربہ ثابت ہوتا ہے۔ یہ پہاڑی سلسلے نہ صرف کوہاٹ کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ یہاں کے موسم پر بھی خوشگوار اثر ڈالتے ہیں۔
ثقافتی رنگا رنگی اور لوگ
کوہاٹ کی ثقافت پختون روایات کی آئینہ دار ہے۔ یہاں کے لوگ نہایت مہمان نواز، محنتی اور بہادر ہیں۔ پختونولی کے اصولوں پر کاربند رہنا یہاں کے عوام کا طرہ امتیاز ہے۔ یہاں کی ثقافت میں موسیقی اور رقص کی روایات بھی شامل ہیں۔ “خٹک ڈانس” ایک مشہور رقص ہے جو تیزی اور چستی سے کیا جاتا ہے اور یہ علاقے کی ثقافت کا ایک اہم حصہ ہے۔
عید اور دیگر تہواروں پر یہاں کی رونق دوبالا ہو جاتی ہے۔ مقامی ہنرمندوں کی بنائی ہوئی مصنوعات جیسے کہ پشاوری چپل، روایتی کپڑے اور ہاتھ سے بنے ہوئے قالین بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔ کوہاٹ کے لوگ اپنی ثقافت سے گہری وابستگی رکھتے ہیں اور سیاحوں کو اپنی روایات سے متعارف کروانے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔
کوہاٹ کے مشہور پکوان
کسی بھی شہر کا سفر اس کے کھانوں کے بغیر ادھورا ہوتا ہے۔ کوہاٹ کے کھانے بھی اپنا ایک الگ ذائقہ اور مقام رکھتے ہیں۔ یہاں کا “چپلی کباب” بہت مشہور ہے جو اپنے منفرد ذائقے اور طریقہ تیاری کے باعث شہرت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ روایتی پختون کھانا جیسے کہ “سوجی”، “ڈمپُخت” اور “کچری” بھی یہاں کے مشہور پکوان ہیں۔ کوہاٹ کی مٹھائیوں میں “گُڑ اور چاول” کا حلوہ بہت پسند کیا جاتا ہے۔ یہاں کے تازہ پھل خصوصاً بادام اور انار اپنے ذائقے کے لیے مشہور ہیں۔
سیاحوں کے لیے سہولیات
کوہاٹ میں سیاحوں کے قیام و طعام کے لیے مناسب سہولیات موجود ہیں۔ یہاں ہوٹلز، ریسٹ ہاؤسز اور مہمان خانے دستیاب ہیں جو سیاحوں کو آرام دہ قیام فراہم کرتے ہیں۔ مقامی نقل و حمل کے لیے آٹو رکشہ، ٹیکسیاں اور بسیں آسانی سے مل جاتی ہیں۔ تاہم، سیاحوں کے لیے یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے سفر کا بہترین وقت موسم بہار یا خزاں کا انتخاب کریں جب موسم نہایت خوشگوار ہوتا ہے۔


خطرات اور احتیاطی تدابیر
جہاں کوہاٹ ایک خوبصورت اور پر امن شہر ہے، وہیں کسی بھی سفر کی طرح یہاں بھی احتیاط ضروری ہے۔ سیاحوں کو چاہیے کہ وہ مقامی قوانین اور روایات کا احترام کریں۔ عوامی مقامات پر صفائی کا خیال رکھیں اور مقامی لوگوں سے ہمدردی اور عزت کے ساتھ پیش آئیں۔ قیمتی سامان کو سنبھال کر رکھیں اور رات گئے تنہا سفر کرنے سے گریز کریں۔
آخری بات
کوہاٹ پاکستان کا وہ نایاب شہر ہے جس نے اپنی ثقافتی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ یہ شہر تاریخ، ثقافت اور قدرت کا حسین امتزاج پیش کرتا ہے۔ اگر آپ پاکستان کے خوبصورت اور تاریخی مقامات کو دریافت کرنا چاہتے ہیں تو کوہاٹ آپ کے لیے ایک بہترین انتخاب ہو سکتا ہے۔ یہاں کا سفر نہ صرف آپ کی آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچائے گا بلکہ آپ کے دل و دماغ کو بھی تازگی بخشے گا۔ کوہاٹ کی سرزمین پر قدم رکھنا ایک ایسا تجربہ ہے جو آپ کی یادوں میں ہمیشہ زندہ رہے گا























