برطانیہ میں 35 سالہ ایک صحت مند اور متحرک خاتون اچانک جم میں دل کا دورہ پڑنے کے بعد موت کے منہ میں چلی گئیں، لیکن 17 منٹ کے بعد طبی عملے کی بروقت کوششوں سے ان کی سانسیں بحال ہو گئیں۔ اس مختصر موت کے دوران انہوں نے جو کچھ محسوس کیا، وہ قابلِ حیرت ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق، وکٹوریہ تھامس نامی خاتون، جو ایک اکاؤنٹنٹ ہیں، گلوسٹر کے ایک مقامی جم میں بوٹ کیمپ ورزش میں شریک تھیں کہ اچانک انہیں چکر آیا، کمزوری محسوس ہوئی اور پھر وہ بے ہوش ہو کر زمین پر گر گئیں۔ اس دوران انہیں دل کا دورہ پڑا، اور ان کا دل مکمل طور پر بند ہو گیا۔ وہ 17 منٹ تک بے جان حالت میں رہیں۔
ایمبولینس موقع پر جلد پہنچ گئی اور پیرامیڈیکس نے فوری طور پر CPR شروع کیا، مگر ان کا دل دھڑکنے میں کافی وقت لگا۔ بالآخر مسلسل کوششوں کے بعد ان کی سانسیں بحال ہوئیں۔
وکٹوریہ نے موت کے قریب کے لمحات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ “سب کچھ اچانک سیاہ ہو گیا۔ کوئی روشنی، کوئی سرنگ، کچھ نہیں تھا۔ پھر اچانک مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے میں اپنے جسم سے باہر نکل چکی ہوں، اور خود کو اوپر سے دیکھ رہی ہوں۔ میں چھت کے قریب معلق تھی اور جم کے فرش پر اپنی بے ہوش لاش کو دیکھ رہی تھی۔”
وکٹوریہ کا کہنا ہے کہ اُن کا پہلا ردعمل یہ تھا کہ اُن کی ٹانگیں کافی موٹی لگ رہی تھیں۔ بعد میں جب انہوں نے واقعے سے کچھ لمحے پہلے کی تصاویر دیکھیں تو انہیں اندازہ ہوا کہ ان کی ٹانگیں درحقیقت سوجی ہوئی تھیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نہ انہیں کسی روشنی کا سامنا ہوا، نہ ہی کوئی روحانی سکون محسوس ہوا — صرف ایک ہوش مند کیفیت میں خود کو دیکھتی رہیں، اور اردگرد کی مشینیں نمایاں تھیں۔
سانسیں بحال ہونے کے بعد وکٹوریہ کو فوری طور پر برسٹل رائل انفرمری اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ تین دن تک کوما میں رہیں۔ بعد ازاں ان کا پیس میکر لگایا گیا تاکہ آئندہ اگر دل دوبارہ بند ہو تو مشین دل کی دھڑکن بحال رکھ سکے۔
گھر واپسی کے بعد وکٹوریہ نے بتایا کہ وہ خود کو ہمیشہ صحت مند، چاق و چوبند اور جوان تصور کرتی تھیں، اس لیے یہ واقعہ ان کے لیے غیر متوقع تھا۔ خاندان میں دل کے کسی مرض کی تاریخ نہ ہونے کے باوجود آنے والے مہینوں میں ان کے دل کی دھڑکن بارہا رکی، لیکن پیس میکر نے ان کی جان بچائی۔
فروری 2021 میں معلوم ہوا کہ وہ حاملہ ہیں، تاہم حمل کے دوران ان کا دل مزید کمزور ہوتا چلا گیا۔ بالآخر ڈاکٹروں نے ان میں ڈینن بیماری کی تشخیص کی — ایک نایاب جینیاتی مرض جو دل، عضلات اور دماغ کو متاثر کرتا ہے اور پوری دنیا میں ایک ملین سے بھی کم افراد کو لاحق ہے۔
بچے کی پیدائش بخیریت ہو گئی، لیکن وکٹوریہ کا دل مزید بگڑ گیا۔ اپریل 2022 میں معائنے کے دوران معلوم ہوا کہ ان کے دل کی کارکردگی صرف 11 فیصد باقی ہے۔ ڈاکٹروں نے خاندان کو آگاہ کیا کہ اب صرف دل کی پیوند کاری ہی ان کی زندگی بچا سکتی ہے۔
آخرکار، اپریل 2023 میں انہیں ایک موزوں عطیہ شدہ دل مل گیا، اور برمنگھم کے کوئین الزبتھ اسپتال میں کامیاب سرجری کے بعد مئی میں انہیں گھر جانے کی اجازت مل گئی۔ اس کامیاب پیوند کاری کے بعد وکٹوریہ اب اپنی زندگی کی دوسری اننگز بھرپور طریقے سے گزار رہی ہیں۔


























