جاپان میں ایک غیر معمولی اور تشویشناک صورتِ حال اس وقت پیدا ہوئی جب ملک بھر میں کرین مشین گیمز کے ذریعے بطور انعام دی جانے والی 16 ہزار کے قریب کھلونا پستولوں میں حقیقی گولیاں فائر کرنے کی صلاحیت پائی گئی۔ یہ انکشاف ہوتے ہی متعلقہ حکام نے فوری ایکشن لیتے ہوئے کھلونے دکانوں سے واپس منگوانے کے احکامات جاری کر دیے۔
جاپان کی نیشنل پولیس ایجنسی
(NPA)
نے اس معاملے پر خبردار کرتے ہوئے بیان جاری کیا کہ یہ پستولیں اصل میں چین سے درآمد کی گئی تھیں اور انہیں ریوالور کی نقل پر مبنی کھلونے سمجھ کر 78 جاپانی کمپنیوں کو فروخت کیا گیا تھا۔ یہ مصنوعات عام طور پر 12 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کے لیے بنائی گئی تھیں، لیکن درحقیقت ان میں خطرناک فنی صلاحیتیں موجود تھیں۔
ابتدائی طور پر یہ پستولیں چمکدار پلاسٹک سے تیار کردہ، بے ضرر کھلونے نظر آتی تھیں، جن کے ساتھ 8 پلاسٹک کی گولیاں بھی فراہم کی جاتی تھیں، جو بچوں کے کھیل یا مذاق کے طور پر استعمال ہوتی تھیں۔ تاہم، جب تکنیکی ماہرین نے ان کا معائنہ کیا تو انکشاف ہوا کہ ان کھلونوں کو حقیقی گولیاں چلانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق، نہ صرف یہ کھلونے غیر قانونی آتشیں اسلحے کے زمرے میں آتے ہیں بلکہ کم معیار کے پلاسٹک سے بنائے جانے کی وجہ سے یہ استعمال کرنے والوں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان میں پھٹنے یا ہاتھ میں زخمی کر دینے کے امکانات بھی پائے گئے۔
یہ پستولیں گزشتہ سال دسمبر میں جاپان درآمد کی گئی تھیں اور اب حکام نے تمام متعلقہ کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان اشیاء کو فوری طور پر واپس لیں تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے یا غلط استعمال سے بچا جا سکے۔


























