ہندو برادری کو اقلیت نہیں کہہ سکتے وہ ہمارے بھائی اور برابری کے حقدار ہیں، ہم ہندو برادری کو ہر قسم کا تحفظ دینے کا تیار ہیں،

لاڑکانہ وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کی میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں
================

رپورٹ محمد عاشق پٹھان وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے ایس ایس پی آفیس لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندو برادری کو اقلیت نہیں کہہ سکتے وہ ہمارے بھائی اور برابری کے حقدار ہیں، ہم ہندو برادری کو ہر قسم کا تحفظ دینے کا تیار ہیں، انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ آنے کا مقصد امن امان کی صورت حال کا جائزہ لینا تھا، ایس ایس پیز کو کہہ دیا ہے کے ان کے معاملات میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہوگی جن افراد کے پاس غیر ضروری پولیس اہلکار ہیں وہ سب واپس لیے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ میں ون فائیو کے بجائے ذوالفقار فور بنایا جارہا رہا، لاڑکانہ کے ذوالفقار فور کو 50 موٹر سائیکلیں بھی دے رہے ہیں اور کچے کے اضلاع کو مزید فنڈز فراہمی کا پلان بنایا ہے، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی قیادت سندھ میں امن امان کے لیے ہمیشہ سرگرم رہی ہے، ڈی آئی جی ناصر آفتاب۔ایس ایس پی شکارپور اور کندھ کوٹ کشمور کے لیے پولیس میڈل کا اعلان کرتا ہوں، کرائیم کے خاتمے کے لیے ہی پولیس ہے جس پر عمل پیرا ہیں جب ڈاکوؤں کو مارا جائے گا اور گرفتار کیا جائے گا تو وہ بھی کاروائیاں تیز کرتے ہیں، پولیس افسران نے بھی کاروائیاں تیز کردی ہیں ہم گھبرانے والے نہیں، انہوں نے کہا کہ شکارپور سے کندھکوٹ اور سی پیک گھوٹکی پر دن رات ٹریفک کی روانی جاری ہے یہ پولیس کی کامیابی ہے، اسٹریٹ کرائم میں کمی آئی ہے، کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں واضح کمی آئی ہے، سندھ کی عوام کو کہتا ہوں کے وہ جرم کے بعد ایف آئی آر درج ضرور کروائیں، عوام ڈریں نہیں پولیس مکمل تحفظ فراہم کرے گی، انہوں نے کہا کہ اپر سندھ کے حوالے سے احکامات دے چکا ہوں جلد تبدیلی نظر آئے گی، ہائی وے پیٹرول پولیس لا رہے ہیں تاکے ہائی وے محفوظ بن سکیں، ایک ماہ میں ہائی وے پولیس کو شروع کرنے جارہے ہیں، سندھ پولیس میں 50 ہزار نئے اہلکار بھرتی کرنے جارہے ہیں، اس سے قبل وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے لاڑکانہ کا دورہ کرتے ہوئے بالخصوص کچہ ایریاز امن اومان کی مجموعی صورتحال اور اس تناظر میں پولیس کی کارکردگی پر ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔اس موقع پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن انکے ساتھ تھے جبکہ ڈی آئی جی لاڑکانہ اور متعلقہ ضلعی ایس ایس پیز لاڑکانہ نے بھی اس اہم اجلاس میں شریک تھے، کچہ ایریاز میں امن وامان اور ڈاکوؤں کے خلاف جاری ٹارگٹڈ آپریشن پر دی جانیوالی بریفنگ پر وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ آخری ڈکیت کے رہنے تک آپریشن جاری رہیگا حکومت سندھ اور سندھ پولیس ڈاکوؤں کے خاتمے اور شہریوں کو پرسکون ماحول کی فراہمی کے لیئے انتہائی پر عزم اور مستعد ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہائی ویز رابریز کے مؤثر انسداد اور شاہراہوں کو مسافروں اور مال بردار گاڑیوں کے لیئے انتہائی محفوظ بنانیکے لیئے ہائی ویز فورس کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے جسکے تحت پچاس ہزار اہل و چاک و چوبند نوجوانوں کو قواعد و ضوابط کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے سندھ پولیس میں ریکروٹمنٹ دی جائیگی ہائی ویز فورس کا آغاز جلد کردیا جائیگا، ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی تمام مرکزی شاہراہوں پر قائم چیک پوسٹس، ناکوں اور پکٹس کو مؤثر پیٹرولنگ سے محفوظ بنانیکا منصوبہ ہے جس کا مقصد ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ عناصر کی یقینی بیخ کنی اور انکے گروہوں کا قلع قمع کرنا ہے، قبل اذیں وزیر داخلہ اور آئی جی سندھ کی ایس ایس پی آفس لاڑکانہ آمد پر پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلام پیش کیا۔