وزیراعلی مریم نواز نے صدر زرداری کا لاہور میں استقبال کیوں نہیں کیا ؟ والد کی روایت نبھائی یا ناراضگی کا اظہار کیا ؟

وزیراعلی مریم نواز نے صدر زرداری کا لاہور میں استقبال کیوں نہیں کیا ؟ والد کی روایت نبھائی یا ناراضگی کا اظہار کیا ؟ پیپلز پارٹی کی قیادت سندھ میں نون لیگ کے بڑوں کو عزت دیتی ہے تو نون لیگ لاہور میں پیپلز پارٹی کے بڑوں کے ساتھ ایسا کیوں کر رہی ہے ؟ یہ اتحادی حکومت ہے تو پھر اتحادی جماعت کے بڑوں کے ساتھ ایسا سلوک کیوں ؟ وزیراعلی کی حیثیت سے مریم نواز شریف نے لاہور میں ائے ہوئے صدر مملکت اصف علی زرداری کا ناشتہ قبول کیا نہ گورنر ہاؤس میں جا کر ملاقات کی اس پر قیاس ارائیاں ہو رہی ہیں سیاسی حلقوں میں بحث ہو رہی ہے کہ پیپلز پارٹی نے اس بات کا اچھا پیغام اور تاثر نہیں لیا اور یہ بات نون لیگ کے بڑوں تک پہنچا دی گئی ہے مریم نواز کو وزیراعلی کی حیثیت سے صدر مملکت کا استقبال کرنا چاہیے تھا ان سے ملاقات کر کے ان کا خیر مقدم کرتی ہیں اور ان سے حال احوال لیتیں لیکن ایسا نہ کر کے انہوں نے اپنے چچا شہباز شریف کو کوئی پیغام دیا ہے یا ڈائریکٹ پیپلز پارٹی سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اپ پیپلز پارٹی اس کا جواب کیسے دے گی جب نون لیگ کی قیادت کراچی ائے گی یا سندھ

کے دورے پر ہوگی تو پھر اس کے ساتھ کیا ہوگا سیاست دانوں کو اپس میں باہمی رواداری اور ایک دوسرے کی عزت احترام کا خیال رکھنا چاہیے ماضی میں جب نواز شریف اور بے نظیر بھٹو کے سیاسی تعلقات میں تلخی تھی تو وزیراعظم کی حیثیت سے جب بے نظیر بھٹو پنجاب ائی تھی تو وزیراعلی کی حیثیت سے میاں نواز شریف نے ان کا استقبال نہیں کیا تھا بلکہ پیپلز پارٹی کے ایک وزیر دو پنجاب سے اس لیے چلے گئے تھے کہ ان کی گرفتاری کا خدشہ تھا لیکن میں ساقی جمہوریت کے بعد دونوں جماعتوں نے پرانی تلخیوں کو بھلا دیا تھا وکلا تحریک کے بعد جب سلمان تاثیر کو گورنر راج کی صورت میں نون لیگ کے پیچھے لگایا گیا تو ایک مرتبہ پھر تلخیاں بڑھ گئی تھیں لیکن اب تو شہباز شریف کی اتحادی حکومت ہے اور دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے کے وزیراعظم اور صدر کو ووٹ بھی دیا ہے پھر اخر اب یہ فاصلے کیوں ؟ سیاسی حلقوں میں بحث ہو رہی ہے کہ پیپلز پارٹی کو شکایت ہے کہ پنجاب میں اس کو اسپیس نہیں دی جا رہی اور مریم نواز انہیں کابینہ میں بھی شامل نہیں کر رہی اور پنجاب میں پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے جبکہ نون لیگ کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نون لیگ کو پیپلز پارٹی کی ضرورت نہیں ہے یہاں اصل مقابلہ عمران خان اور پی ٹی ائی سے ہے اگر شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کو راضی رکھنا ہے تو وفاقی حکومت نے ان کو خوش رکھیں پنجاب میں پیپلز پارٹی کا گورنر ا چکا ہے اتنا کافی ہے