ضلع شکار پور سے چند روز قبل اغوا کیے گئے 2 پولیس اہلکاروں کی بازیابی کا معاملہ، مغوی پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے لیے شکارپور پولیس کی جانب سے جتوئی برادری کے دو ڈاکوؤں کو آزاد کرنے کا انکشاف،

ضلع شکار پور سے چند روز قبل اغوا کیے گئے 2 پولیس اہلکاروں کی بازیابی کا معاملہ، مغوی پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے لیے شکارپور پولیس کی جانب سے جتوئی برادری کے دو ڈاکوؤں کو آزاد کرنے کا انکشاف، ڈاکووں اور پولیس کے درمیان ڈیل میں مرکزی کردار ایس ایس پی شکار پور کا قریبی گن مین سجاد شاہانی نے ادا کیا

ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب پٹھان کے احکامات پر ڈیل کرنے والا پولیس اہلکار سجاد شاہانی گرفتار، سول لائن تھانہ میں لاک اپ کیا گیا تو ایس ایس پی شکار پور عرفان سموں نے لاڑکانہ سول تھانہ پہنچ کر گرفتار اہلکار کو خود چھڑوایا اور ساتھ لے گئے، مذکورہ واقعہ پر ڈی آئی جی نے ایس ایس پی شکار پور کے خلاف مس کنڈکٹ رپورٹ آئی سندھ کو بھیج دی، ڈی آئی جی کی بھیجی گئی رپورٹ پر آئی جی سندھ کا نوٹس، آئی جی سندھ نے لیٹر جاری کر کے ڈی آئی جی ناصر آفتاب کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی، انکوائری کمیٹی میں ایس ایس پی سکھر امجد شیخ اور ایس ایس پی شہید بے نظیر آباد تنویر تنیو بھی شامل ہیں، کمیٹی اراکین تحقیقات مکمل کر کے 7 روز میں انکوائری رپورٹ آئی جی سندھ کو پیش کریں گے، چند روز قبل ڈاکو شکار پور کے تھانہ خانپور کے علاقے دس میل میں پولیس چیک پوسٹ پر حملہ آور ہو کر دو پولیس اہلکاروں امداد سومرو اور محمد صدیق ملک کو اغوا کر کے کچے لے گئے تھے، شکارپور پولیس کی جانب سے دونوں اہلکاروں کو 21 مئی کو مقابلے کے بعد بازیاب کروانے کا دعوی کیا گیا تھا رپورٹ محمد عاشق پٹھان