جدہ میں بھی یوم تکبیر کی مناسبت سے صحافی برادری نے تقریب کا اہتمام کیا. پاکستان کے ایٹمی دھماکوں کو پچیس سال مکمل ہونے اور یوم تکریم شہداء کے حوالے سے شاندار نشست۔کا اہتمام۔

تقریب کے ناظم ریاض گھمن نے میڈیا کے دوستوں کی آمد کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ بہت ہی خوش آئیند بات ہے کہ شہر کے نامور دوست جنکا تعلق مختلف میڈیا ہاؤسز سے ہے اس اہم تقریب میں مختصر نوٹس پر اکھٹے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ملک اسوقت سنگین دو راہے پر کھڑا ہے ہمیں چاہئے کہ ملک سے باہر ہم اتحاد اور یگانت کا ثبوت دیں۔ انہوں نے امیر محمد خان، جہانگیرخان، مسرت خلیل اور دیگر کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب کی صدارت جہانگیر خان نے کی۔تقریب سے صحافی امیر محمد خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو جوہری طاقیت بنے ہوئے پچیس سال کا عرصہ مکمل ہوگیا ہے جو کہ ایک خوشائند بات ہے مگر افسوس اس کا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہونے کے باوجود بھی بدترین معاشی بحران کا شکار ہے جس کی ایک وجہ سیاسی عدم استحکام بھی ہے.انہوں نے کہا کہ غیر ملکی پاکستان دشمن جو پاکستان کی جوہری طاقت سے خوفزدہ تھے پاکستانی سیاست دانوں نے انکا سہولت کار بنتے ہوئے پاکستان کو اس مقام پر لا کھڑا کیا ہے کہ جہاں لگتا نہیں کہ وہ جوہری ملک ہے، ملک کی طاقت اصل طاقت عوام ہوتی ہے جو سیاست دانوں کے رحم و کرم پر ہے سیاست دانوں کے نزدیک ملک کم اہم اور کرسی زیادہ اہم ہے۔ معاشی بحران عوام پر اثر انداز ہوتا ہے اور ملک کمزور ہوجاتا ہے ،سرحدوں پر ہمارے عسکری طاقت تمام تر دہشت گردی کا مقابلہ کررہی ہے اور اس میں انکی قیمتی جانیں ضائع ہورہی ہیں عسکری طاقت کی بہادری کو دل برداشتہ کرنے کیلئے 9 مئی کا تماشہ رچایا گیا جس پر ہر محب وطن کا دل خون کے آنسو رورہا ہے۔ مسرت خلیل نے اپنی بات چیت میں کہا کہ ملک کی معیشت کی بحالی سیاست دانوں کی اولین ذمہ داری ہے جو پر وہ اپنی ذمہ داریاں نہیں نبھا رہے اور صرف کرسی کے دفع میں مصروف ہیں جو ایک مسنوئی عمل ہے۔
سیاست دان ہر قدم پر اسٹیبلشمنٹ کی جانب ہی دیکھتی ہے اور مرضی کا جواب نہ ملنے پر انکے خلاف پروپگنڈہ کرتی ہے یہ پروپگندہ ہمارے دشمنوں کے سود مند ہوتا ہے۔. تقریب سے خالد چیمہ، محمد عدیل، شعیب الطاف، سمیت دیگر صحافیوں نے بھی اظہار خیال کیا. تقریب کے اختتام پر یوم تکبیر کی مناسبت سے کیک کاٹا گیا اور پاکستان کی خوشحالی کے لئے خصوصی دعا کی گئی.اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ قومی دنوں پر کمیونٹی اور میڈیا کہ ایک ساتھ ملکر یہ دن منانا چاہیں
=========================

بانی پی ٹی آئی کو حراست میں لینے, رہائش گاہ زمان پارک کو سب جیل قرار د ینے کی تجویز

حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو حراست میں لینے کی تجویز دی گئی ہے۔

بانی پی ٹی آئی کو زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ میں نظر بند کیا جائے گا اور نظر بندی کے دوران کسی کو ملنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
بانی پی ٹی آئی کو اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے اور انٹرنیٹ پر تقاریر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ نظر بندی کے حکم کے بعد بانیپی ٹی آئی کی رہائش گاہ زمان پارک کو سب جیل قرار دے دیا جائے گا۔
=========================
====