پنجاب میں پُرتشدد مظاہروں سے 600 کروڑ روپے کا نقصان، میانوالی میں جہاز جلانے کا منصوبہ تھا: محسن نقوی
جی ایچ کیو حملے میں 76 افراد گرفتار، 80 کروڑ نقصان کا تخمینہ
سی پی او راوالپنڈی خالد ہمدانی اور ایس ایس پی آپریشن عامر نیازی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جی ایچ کیو حملہ کیس میں ابتک 76 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ گرفتار کیے جانے والے افراد کو مکمل تحقیقاتی عمل کے ذریعے شناخت کیا گیا ہے۔
پولیس افسران کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے دوران 80 کروڑ کا نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
’ہمارے تمام شواہد عدالت میں ایڈمیسبل ہیں۔ ہمارا سب سے بڑا ایشو جی ایچ کیو گیٹ اور حمزہ کیمپ پر حملہ ہے۔ تحقیقاتی عمل جاری ہے ایس ایس پی انویسٹیگیشن تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی کر رہی ہیں۔‘
سی پی او راولپنڈی خالد محمود ہمدانی نے جی ایچ کیو حملے میں ملوث 26 ملزمان کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا۔ پیش کئے جانے والے تمام ملزمان کے چہروں کو ڈھانپا گیا تھا۔
ایس ایس پی آپریشنز پورے تحقیقاتی عمل اور گرفتاریوں کی سربراہی کر رہے ہیں۔
ایس ایس پی آپریشن نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ’دو ڈی ایس پیز اور ایک ایس ایچ او زخمی ہیں۔ جبکہ پولیس کی 20 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ پولیس تمام قانونی تقاضے پورے کر کے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے گی۔‘
===========================
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) احتجاج کے دوران جی ایچ کیو راولپنڈی پر حملے اور توڑ پھوڑ میں ملوث 76 شر پسند گرفتار کر لیے گئے، 26 کو میڈیا کے سامنے پیش کر دیا گیا۔ پولیس نے میٹرو بس اسٹیشنز کو جلانے والے 27 ملزمان بھی دھر لئے۔ سی پی او خالد ہمدانی کہتے ہیں گھناؤنے جرائم میں ملوث عناصر کو اپنے کیئے کی سزا ضرور ملے گی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے سی پی او راولپنڈی خالد محمود ہمدانی نے بتایا کہ راولپنڈی پولیس 17مقدمات میں 264 افراد کو گرفتار کر چکی ہے جبکہ مقدمہ نمبر 708 تھانہ آراے بازار (جی ایچ کیو کیس) میں کل گرفتار شرپسندوں کی تعداد 76 ہوگئی ہے۔ گزشتہ روز گرفتار ہونے والے شرپسندوں میں احسان، عبداللہ، ادریس، وقاص، ایاز، قمر الزمان، عمر، علی حسین، فرہاد اللہ، عصمت، ابوبکر، قمر زمان، سجاد منیر، نبیل، صداقت، نعمان، عامر شاہد، فرہاد، شہریار، لعل شاہ، اکمل، عدیل، پیرزادہ شہباز، ارشد، منور اور سید قمر شامل ہیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سی پی او نے کہا کہ ویڈیوز کے ذریعے شناخت کر کے گرفتاریاں کی جا رہی ہیں، ویڈیو میں پٹرول چھڑکتا ہوا نظر آنے والا شخص بھی گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ ہجوم کو جی ایچ کیو گیٹ کی جانب اکسانے والا شخص بھی دھر کرلیا گیا۔ گیٹ کو توڑنے والوں کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہنگاموں کے دوران شاہراہیں چلتی رہیں اور اہم تنصیبات کی سیکیورٹی بھی محفوظ رہی، میٹرو بس کا 80 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ 20کے قریب پولیس گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ پر تشدد کاروائیوں میں ایس ڈی پی او وارث خان اور ایس ایچ او رتہ امرال سمیت 29افراد و جوان زخمی ہوئے۔ راولپنڈی میں انٹیلیجنس کا فقدان نہیں تھا، انھوں نے بھرپور تعاون کیا جس کی وجہ سے راولپنڈی میں حالات زیادہ خراب نہیں ہوئے، نقصانات کا تخمینہ حکومت لگا رہی ہے۔ جو جو گھناؤنے جرم میں ملوث ہے انکی تفتیش نہایت جامع ہوگی۔
سی پی او کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی انوسٹی گیشن زنیرہ اظفر کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی حساس اداروں سے متعلق مقدمات کی تحقیقات کر رہی ہے جبکہ پہلے سے جیل بھجوائے گئے 90کے قریب ملزمان کو بھی شواہد کی بنیاد پر ان مقدمات میں قانون کے مطابق طلب کیا جا رہا ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ شرپسندوں کی لیڈر شپ کی گرفتاریوں کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں، شرپسند ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔
===============================
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سرکاری املاک پر حملوں اور توڑ پوڑ کی آزادانہ تحقیقات ہونا چاہیے۔
انہوں نے پی ٹی آئی کے آفیشل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تحقیقات صرف سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے تحت ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کارکنوں پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں، اس کی بھی تحقیقات ہونا چاہیے۔
عمران خان نے اپنی تقریر کے دوران کچھ ویڈیو کلپس چلائیں اور دعویٰ کیا کہ احتجاج میں نامعلوم افراد بھی شامل تھے جو لوگوں کو تشدد پر اکساتے رہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ آخر کیسے لاہور میں لوگ لبرٹی چوک سے کور کمانڈر کی رہائش گاہ تک پہنچے اور کسی نے انہیں روکا نہیں؟
عمران خان نے کہا کہ انہیں احتجاج کے دوران خواتین کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر انتہائی افسوس ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس وقت پی ٹی آئی کے 3500 کارکن پکڑے گئے۔
انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے اپنی گرفتاری پر کہا کہ یہ فوج کے ماتحت محکمے رینجرز نے کی اور پوری دنیا سے اسے دیکھا۔
عمران خان نے کہا کہ اتنا کنٹرولڈ میڈیا آج تک نہیں دیکھا۔ انہوں نے عمران ریاض اور اوریا مقبول جان کو پکڑنے پر سخت تنقید کی۔
فوج اپنی تنصیبات کی توڑ پوڑ کی مزید کوشش کو برداشت نہیں کرے گی: جنرل عاصم منیر
پاکستان فوج کے سربراہ جنرل سیدعاصم منیر نے کہا ہے کہ مسلح افواج اپنی تنصیبات کے تقدس اور سلامتی کو پامال کرنے یا توڑ پھوڑ کی مزید کسی کوشش کو برداشت نہیں کرے گی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق انہوں نے آج کور ہیڈ کوارٹرز پشاور کا دورہ کیا اور پشاور کور کے افسران سے خطاب میں ’نو مئی کے یوم سیاہ پر توڑ پھوڑ کے تمام منصوبہ سازوں، مشتعل افراد، اکسانے والوں اور ان پر عمل کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم کیا۔‘
انہوں نے اپنے خطاب میں قومی سلامتی کو درپیش خطرات پر زور دیتے ہوئے کہا ’ہم امن و استحکام کی اپنی کوششیں جاری رکھیں گے اور اس عمل کو خراب کرنے والوں کی کوئی گنجائش نہیں ہوگی۔‘
=========================
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید کو لاہور سے گرفتار کرلیا گیا، میاں محمود الرشید کے خلاف قتل، دہشت گردی جیسی سنگین دفعات کے تحت تھانہ سرور روڑ میں مقدمہ درج ہے۔ تفصیلات کے مطابق میاں محمود الرشید کے اہل خانہ نے تصدیق کی ہے کہ پی ٹی آئی رہنما کو گزشتہ رات گرفتار کیا گیا، سابق صوبائی وزیر کو خفیہ مقام سے گرفتار کیا گیا، میاں محمود الرشید کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آج تک کسی سیاست دان پر 150 مقدمات نہیں ہوئے، یہ انتخابات میرے جیل میں ہونے یا مارے جانے پر کرانا چاہتے ہیں، گرفتاری کے وقت اچانک کچھ لوگ کمانڈوز کی طرح آئے، میں سمجھا میری حفاظت کے لیے آئے ہیں۔
غیرملکی چینل ’اسکائی نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جان کو لاحق خطرات کے سبب جج نے میری حفاظت کے احکامات دیئے، جس طرح انہوں نے سب کو مارا پیٹا اور مجھے گرفتار کیا وہ حیران کن تھا، پاکستان میں جمہوریت کم ترین سطح پر ہے، بنیادی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں، پولیس والے میرے گھرکا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت انتخابات سے خوفزدہ ہے، انہیں پتہ ہے ان کا صفایا ہوجائےگا، یہ انتخابات میرے جیل میں ہونے یا مارے جانے کی صورت میں کرانا چاہتے ہیں، اس صورتحال میں امید صرف عدلیہ ہے، موجودہ حکومت خوف زدہ ہے اور انہیں الیکشن میں شکست کا ڈر ہے، اسی لیے حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے مجھے ایسے پکڑا جیسے میں کوئی دہشت گرد ہوں، ورنہ کس ملک میں سب سے بڑی جماعت کی اعلیٰ قیادت کو اس طرح پکڑا یا نظر بند کیا جاتا ہے، دراصل حکومت کا منصوبہ ہے مجھے اور میری جماعت کو انتخابات سے باہر کیا جائے۔
===================
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ پر حملہ کرنا ن لیگ کو وراثت میں ملا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ججز کو لٹکانے اور دھرنے کی باتیں عدلیہ کے خلاف اعلان جنگ ہے اور رجسٹرار سپریم کورٹ کے اجلاس میں پولیس کی عدم شرکت سول نافرمانی کی دلیل ہے، جب کہ عدلیہ نے ملک کو انارکی اور خانہ جنگی سے بچایا ہے، کل سے فائنل راؤنڈ شروع ہے، 2 سے 4 ہفتوں میں فیصلہ ہو جائے گا، الیکشن ہوں گے اور آگ و خون کی سیاست ختم ہو کر رہے گی۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ نے مزید کہا کہ معاشی حالات مخدوش اور بحران سنگین ہے، 20 کلو آٹے کا تھیلا 3400 روپے کا ہو گیا ہے، کسی پارٹی کو بین کرنا آسان نہیں ہوگا، فوج کے حساس اداروں کی عمارتوں پر حملے کی غیر جانبدار تحقیقات کرائی جائیں، فوج عظیم ہے جس کو ن لیگ کی فرمائشی، نمائشی اور دکھاوے کی ریلیوں کی محتاج نہیں۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ آج تک کسی سیاست دان پر 150 مقدمات نہیں ہوئے، یہ انتخابات میرے جیل میں ہونے یا مارے جانے پر کرانا چاہتے ہیں، گرفتاری کے وقت اچانک کچھ لوگ کمانڈوز کی طرح آئے، میں سمجھا میری حفاظت کے لیے آئے ہیں۔ غیرملکی چینل ’اسکائی نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جان کو لاحق خطرات کے سبب جج نے میری حفاظت کے احکامات دیئے، جس طرح انہوں نے سب کو مارا پیٹا اور مجھے گرفتار کیا وہ حیران کن تھا، پاکستان میں جمہوریت کم ترین سطح پر ہے، بنیادی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں، پولیس والے میرے گھرکا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت انتخابات سے خوفزدہ ہے، انہیں پتہ ہے ان کا صفایا ہوجائےگا، یہ انتخابات میرے جیل میں ہونے یا مارے جانے کی صورت میں کرانا چاہتے ہیں، اس صورتحال میں امید صرف عدلیہ ہے، موجودہ حکومت خوف زدہ ہے اور انہیں الیکشن میں شکست کا ڈر ہے، اسی لیے حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے مجھے ایسے پکڑا جیسے میں کوئی دہشت گرد ہوں، ورنہ کس ملک میں سب سے بڑی جماعت کی اعلیٰ قیادت کو اس طرح پکڑا یا نظر بند کیا جاتا ہے، دراصل حکومت کا منصوبہ ہے مجھے اور میری جماعت کو انتخابات سے باہر کیا جائے۔
=======================
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے بیان کو اعتراف جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تم نے بار بار کہا کہ میں گرفتار ہوا تو حملہ کرنا ہے اور جس کی سوچی سمجھی منصوبہ بندی تم نے کی، تمہیں حملوں، دہشت گردی اور بلوائی کا بالکل ویسے ہی نہیں پتہ تھا جیسے تمہیں عدت میں شادی اور ٹیریان کے والد ہونے کا نہیں پتہ تھا۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں انہوں نے سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حساس تنصیبات، عمارتوں، ایمبولینسز، بچوں، سکولوں، ہسپتال، مسجد اور جانور منڈی پر حملوں کے پیچھے تم اور تمہاری منصوبہ بندی ہے، شہداء اور غازیوں کی یادگاروں کی بے حرمتی کے پیچھے تم اور تمہاری منصوبہ بندی ہے، تم نے بار بار کہا کہ میں گرفتار ہوا تو حملہ کرنا ہے اور جس کی سوچی سمجھی منصوبہ بندی تم نے کی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے دہشت گرد ہی ملک پر حملہ آور ہوتے ہیں، جس کے تم ماسٹر مائنڈ ہو، چیف آف آرمی سٹاف اور ڈی جی آئی ایس پی آر کا بار بار نام اِس لیے لے رہا ہے کہ وہ فارن ایجنٹ سے بند کمرے میں نہیں مل رہے، ایوانِ صدر میں کوئی خفیہ ملاقات نہیں ہو رہی اِس لیے بار بار آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس پی آر کو پکارا جا رہا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کو مشورہ دینے سے پہلے اپنی جماعت کا نام پاکستان تحریک دہشت گردی رکھ دیں۔
انہوں نے کہا کہ فارن ایجنٹ تمہاری ملک دشمنی، دہشت گردی اور مسلح جتھے ملک کے خلاف کھل کر سامنے آ گئی ہے، آپ کی ملک دشمنی، دہشت گردی اور مسلح جتھے بے نقاب ہوگئی ہے، ایمبولینس، سکول، ہسپتال، مسجد، میٹرو، موٹروے اور قومی اثاثوں پر حملہ آور صرف دہشت گرد اور ملک دشمن ہوتے ہیں، میری گھڑی میری مرضی نہیں یہ قوم کا 60 ارب ہے میری مرضی نہیں چلے گی، برطانیہ سے 190 ملین پاؤنڈ سپریم کورٹ کیوں گیا، تم اور تمہاری بیوی نے القادر ٹرسٹ میں 458 اور 254 کنال زمین ہڑپ کی، فارن فنڈنگ کی طرح فارن ایجنٹ اور اس کا ایجنڈا بھی پوری طرح بے نقاب ہوچکا ہے۔