پاکستان میں سات فیصد آبادی ہیپاٹائٹس سے متاثر ہے ، ہیپاٹائٹس سی بہت بڑا چیلنج ہے ، آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے ۔پروفیسر امجد سلامت کی جیوے پاکستان ڈاٹ کام کے لئے محمد وحید جنگ سے خصوصی گفتگو

پاکستان میں سات فیصد آبادی ہیپاٹائٹس سے متاثر ہے ، ہیپاٹائٹس سی بہت بڑا چیلنج ہے ، آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے ۔پروفیسر امجد سلامت کی جیوے پاکستان ڈاٹ کام کے لئے محمد وحید جنگ سے خصوصی گفتگو

جیوے پاکستان ۔۔۔ پروفیسر امجد سلامت ، کراچی میں جوائن کانفرنس منعقد کی گئی تھی اس کے بارے میں بتائے ؟
امجد سلامت ۔ جی یہ کانفرنس جگر کی بیماریوں سے متعلق منعقد کی گئی پاکستان میں جگر کی بیماریاں بڑھتی جا رہی ہیں ہیپاٹائٹس سی کے حوالے سے بدقسمتی سے دنیا میں نمبر ایک پر پاکستان آگیا ہے بہت سے علاقوں میں یہ مرض بڑھتا جا رہا ہے لوگوں کو آگاہی دینے کے لیے خاص طور پر ڈاکٹروں اور فزیشنز کی آگاہی اور رہنمائی کے لیے یہ کانفرنس منعقد کی گئی ملک اور بیرون ملک سے ممتاز شخصیات نے لیکچر دیئے ماہرین نے کانفرنس میں شرکت کی امریکہ برطانیہ مصر سعودی عرب اور ترکی سمیت مختلف ملکوں کے نامور شخصیات اور ماہرین نے اس کانفرنس میں شرکت کی ۔اب ہم ان شخصیات کی خدمات حاصل کرنا چاہتے ہیں مثال کے طور پر اومی رزا وی جو اپنی اورگنائزیشن چلاتے ہیں اور حکومت کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں ان کے پاس سلوشن بھی ہیں تجویز بھی ہیں ہم ان سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں کانفرنس میں جگر سے متعلق ادویات کے اسٹال بھی لگائے گئے جنرل فزیشن کے پاس بہت سے مریض آتے ہیں ان کی رہنمائی کی گئی کہ کس طرح اسپیشلسٹ کے پاس بھیجنا ہے اور کس طرح کرنا ہے کلینکس پر سکریننگ شروع کرانے کی کوشش بھی کر رہے ہیں ۔
جیوے پاکستان ۔۔۔۔یہ بتائے کل کتنے مندوبین نے شرکت کی اور انہوں نے اس کانفرنس کو کیسا پایا ؟
امجد سلامت ۔۔۔۔ مجموعی طور پر 26 مندوبین کی شرکت تھی آٹھ لوگ فزیکل بیرون ملک سے آئے باقی آن لائن انگیج ہوئے انڈیا ترکیا امریکا سعودی عربیہ جیسے ملک میں سے لوگ آئے اور کچھ نے براہ راست شرکت کی سوال جواب کا سیشن بھی ہوا جو کافی معلوماتی تھا جو کافی معلوماتی تھا ۔
جیوے پاکستان ۔۔۔۔۔۔ یہ بتائیے کہ اس طرح کی کانفرنس صرف کراچی میں کرتے ہیں یا اور شہروں میں بھی کر چکے ہیں ؟
امجد سلامت ۔۔۔۔۔۔ کراچی اور اسلام آباد میں مختلف مواقع پر کانفرنس منعقد کر چکے ہیں مستقبل میں لاہور گوجرانوالہ سوات اور دیگر شہروں میں کانفرنس کرنے کا ارادہ ہے ۔
جیوے پاکستان ۔۔۔۔۔ آپ کی سوسائٹی کا پورا نام کیا ہے اور یہ کس طرح کام کر رہی ہے ۔
امجد سلامت ۔۔۔۔ اس کا پورا نام پاکستان سوسائٹی آف اسٹڈی آف لیور ڈیزیز PSSLD ہے بنیادی طور پر یہ ایک ایجوکیشن فورم ہے جس میں کانفرنس بھی منعقد کی جاتی ہے تین مہینے بعد ریجنل کانفرنس کرتے ہیں اس کے علاوہ ویب مار کرتے ہیں ایڈووکیسی کرتے ہیں حکومتی اداروں کے ساتھ پالیسی میکنگ میں مدد کرتے ہیں اس مرتبہ 65 لوگوں کو ٹکٹ دیا اور ان کے stay کا انتظام کیا گیا .
جیوے پاکستان ۔۔، تمام اخراجات آپ کی سوسائٹی کرتی ہے یا حکومت فنڈنگ کرتی ہے ؟
امجد سلامت ۔۔۔۔۔ سوسائٹی خود اخراجات برداشت کرتی ہے حکومت سے فنڈنگ نہیں لی جاتی ۔ کانفرنس میں اسٹالز لگائے جاتے ہیں ۔
جیوے پاکستان ۔۔۔۔۔۔ جگر کے امراض اور ہیپاٹائٹس سی کی روک تھام اور آگاہی کے لیے کیا کر رہے ہیں ؟
امجد سلامت ۔۔۔۔۔ آگاہی کے لئے کافی کام ہو رہا ہے لیکن بہت کام کرنے کی ضرورت ہے ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے کب منایا جاتا ہے اسکریننگ کرتے ہیں لوگوں کو بتاتے ہیں کہ انہیں یہ مرض ہے پھر انہیں علاج کے لیے مختلف جگہوں پر لنک کرتے ہیں مفت دوائی کا انتظام بھی کراتے ہیں
جیوے پاکستان ۔۔۔۔۔۔ اس حوالے سے کیا پیغام دینا چاہیں گے ؟
امجد سلامت ۔۔۔۔ یہ پیغام ہے کہ لوگ اسکرین ضرور کریں اس مرض کے بارے میں معلومات حاصل کریں اور اپنا چیک اپ کروا آئیں ۔جگر کے اندر چربی جمع ہو جاتی ہے 25 فیصد لوگوں کو شوگر ہے جو جگر کو متاثر کرتی ہے لوگوں کا وزن بڑھتا جاتا ہے لیور فیٹی ہو جاتا ہے ٹرانسپلانٹ کی طرف جانا پڑتا ہے لوگوں کو چاہیے کہ وزن نہ بڑھنے دیں ورزش کریں شوگر سے بچیں ۔

==================================
امجد سلامت
معدے کے ماہر پروفیسر ہیپاٹولوجسٹ اور معدے کے ماہر
کے بارے میں
میڈیکل پریکٹس انڈسٹری میں کام کرنے کی تاریخ کے ساتھ تجربہ کار معدے کے ماہر۔ ہیلتھ کیئر، کلینیکل ریسرچ، میڈیکل ایجوکیشن، میڈیسن اور معدے میں ہنر مند۔ آرمی میڈیکل کالج کے 04 ویں بیچ سے بیچلر آف میڈیسن، بیچلر آف سرجری (M.B.B.S) کے ساتھ صحت کی دیکھ بھال کی مضبوط خدمات کا پیشہ ور، کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز سے میڈیسن اور معدے میں مرکوز ہے۔ معدے کے پروفیسر۔ امریکہ، برطانیہ اور سعودی عرب میں کام کرنے کا تجربہ
اینڈوسکوپک الٹراساؤنڈ اور انٹروسکوپک طریقہ کار سے متعلق پاکستان میں اہم کام۔
مختلف مسلح افواج کے ہسپتالوں میں گیسٹرو انٹرولوجی یونٹس تیار کیے، ملٹری ہسپتال راولپنڈی میں جدید ترین اینڈوسکوپی یونٹ تیار کیا۔ اسی ہسپتال میں لیور ٹرانسپلانٹ یونٹ تیار کیا۔
اس وقت لیور ٹرانسپلانٹ یونٹ میں قائد اعظم انٹرنیشنل ہسپتال میں گیسٹرو اینٹرولوجی کنسلٹنٹ ہیپاٹولوجسٹ اور گیسٹرو اینٹرولوجسٹ کے پروفیسر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔