ان لوگوں کو اب تک سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے تھا لیکن مجال ہے کہ کسی نے ان کو ہاتھ بھی لگایا ہو ۔
قانون پر عمل داری ہو جاتی تو پھر سارا مسئلہ ہی ختم ہو چکا ہوتا لیکن یہاں تو طالبان حملے کر رہے ہیں پولیس افسران کو یرغمال بناکر مذاکرات ہو رہے ہیں ۔
دوسری طرف جس فوج نے ٹی ٹی پی اور طالبان جیسے دہشت گردوں سے لڑنا ہے اس فوج کے خلاف باقاعدہ سوچے سمجھے انداز سے ٹی وی چینل کے ذریعے حملہ کیا گیا اور فوج مخالف بیان جلانے کے
باوجود اے آر وائی کا مالک سلمان اقبال آج تک آزاد ہے اسے گرفتار نہیں کیا گیا ۔کیوں ؟ جبکہ 92 اور GNN جیسے چینل ابھی تک چل رہے ہیں کوئی بندہ گرفتار نہیں ہوا ۔آخر کیوں ؟
یہ اور اس جیسے بہت سے سوالات اٹھاتے ہوئے ان کا پس منظر لندن سے انیق ناجی نے اپنے پروگرام میں بتایا ہے انیق ناجی پاکستان کے مشہور صحافی نذیرناجی کے صاحب زادے ہیں لندن سے اپنا شو کرتے ہیں جو سوشل میڈیا پر کافی مقبول ہے
وہ کافی عرصے سے طالبان اور پی ٹی آئی کے حوالے سے باتیں کرتے آرہے ہیں شہباز حکومت کے اقدامات اور فیصلوں سے بھی ناخوش ہیں آ کر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں اور پاکستان میں اکثر سینئر صحافیوں اور بزرگوں بلکہ بابوں کے کردار پر بھی سوالات اٹھاتے رہتے ہیں ۔انہوں نے اپنے پروگرام میں اس حوالے سے کیا کچھ کہا آئیے خود انہی کی زبانی دیکھتے اور سنتے ہیں ۔
====================================================