لاہور( مدثر قدیر )پرنسپل گورنمنٹ گریجویٹ کالج آف سائنس وحدت روڈ لاہور ،ڈاکٹر تحسین رزاق نے کہا ہے کہ کالج کا آغاز 1973ئ میں دو کالجوں ، گورنمنٹ کالج وحدت روڈ اور سپیرئر سائنس کالج کو یکجا کرنے سے ہوا اور پروفیسر ایم اے سعید یہاں کے پہلے پرنسپل تعینات ہوئے اور پہلے ہی سال یہاں پر ایم ایس سی فزکس اور کیمسڑی کی کلاسوں کا اجرا بھی کیا گیا اس حوالے سے پنجاب یونیورسٹی،گورنمنٹ کالج کے بعد
اس کالج میں بھی ایم اے لیول کی کلاسیں شروع کی گئیں. ان کا کہنا تھا کہ جب 2010 میں بی ایس کے چار سالہ پروگرام کا آغاز کیا گیا تو گورنمنٹ سائنس کالج وحدت روڈ میں بھی 16 مضامین میں داخلہ کا آغاز کیا گیا. بعد میں اس پروگرام کے لیے اوپن میرٹ کر دیا گیا.،جس کی وجہ سے بچیوں کی بڑی تعداد کالج میں انرول ہونا شروع ھوئی اور انہوں نے لڑکیوں کے کالجوں پر ھمارے کالج کی اچھی کارکردگی کی وجہ سے ترجیح دی. ان باتوں کا اظہار انھوں نے اومیگا نیوز سے گفتگو میں کیا اس موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اپنے آپ کو اس حوالے سے خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ جب پنجاب یونیورسٹی کے الحاق شدہ کالجوں میں بی ایس چار سالہ ڈگری کا آغاز کیا گیا تو میں پروفیسر رئوف نواز، پروفیسر کامران بٹ اور ڈاکٹر حماد اشرف کے ساتھ چوتھا شخص میں ھوں جو اس پروگرام کو پچھلے بارہ سال سے مسلسل چلا رھے ھیں . شروع میں اس پروگرام میں کافی پیچیدگیاں تھیں مگر اب آہستہ آہستہ تعلیمی حوالے سے یہ وقت کی ضرورت بنتا جارہا ہے اس پروگرام کی کامیابی کے بعد اب ڈی پی آئی کالجز ڈاکٹر عاشق حسین صاحب کوشش کررہے ہیں کہ ایم فل تک کی تعلیم کے لیے بھی کالجز کو تیار کیا جائے مگر یونیورسٹیاں اس بات پر ابھی آمادہ نہیں ہو رہیں ۔
انھوں نے مزید بتایا کہ کالج میں تدریسی سہولیات کے لیے 150 سے زائد فیکلٹی ممبرز ھیں جبکہ کامرس اور کمپیوٹر سائنس کے اساتذہ کی شدید کمی ھے، جن پر محکمہ تعلیم کو غور کرنے کی ضرورت ہے،
بی بی اے چار سالہ ڈگری مارننگ اور اوننگ شفٹ میں کالج میں جاری ہے مگر ہمارے پاس کامرس کے اساتذہ کی شدید کمی ہے. چونکہ بچے ھمارے کالج کے نام کی وجہ سے کثیر تعداد میں داخل ھوتے ھیں، مگر ساتھ ہی موجود کامرس کالج میں محکمہ تعلیم نے تمام تر سہولیات فراہم کررکھی ہیں لیکن ان سے زیادہ طلباء کی تعداد ہمارے پاس رجوع کرتی ہے. ان کا کہنا تھا کہ جب انرجی ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب نے بڑے کالجوں کے لیے سولر پینل لگانےکی جب سلیکشن کی تو ان میں سائنس کالج بھی شامل ھے، مگر آن گریڈ سسٹم لگایا جا رھا ھے، جس کی وجہ سے بجلی کے بل میں کمی تو ھو گی مگر لوڈ شیڈنگ کےدوران ہماری کلاسز کے پنکھے نہیں چلیں گے،پنجاب انرجی ڈیپارٹمنٹ کو چاہیے کہ اس پراجیکٹ پر نظرثانی کرے کہ
ھمارے طلباء لوڈشیڈنگ میں سخت گرمی سے بچ سکیں . اپنی تعیناتی اور ایجوکیشن کے حوالے سے ڈاکٹر تحسین رزاق نے اومیگا نیوز کو آگاہ کیا کہ وہ مسلم ٹائون لاہور کے رہائشی ہیں اور میٹرک انھوں نے گدو بیراج سندھ سے کیا جہاں ان کے والد تعینات تھے. بعد میں ایف سی کالج،جی سی یو لاھور میں زیر تعلیم رہے اور ایم ایس سی کیمسٹری پنجاب یونیورسٹی سے کی. تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوئے تو ان کی پہلی تعیناتی 1994 ئ میں گورنمنٹ اسلامیہ ڈگری کالج قصور میں ہوئی جس کے بعد 1999ئ میں ایم اے او کالج ٹرانسفر ہوگئی بعد میں ایچ ای سی کے سکالر شپ پی ایچ ڈی کے لیے آسٹریا چلے گئےاور جہاں پر 2010ئ تک رہے اور دوران تعلیم مائیکرو ویو کیمسٹری اور فَلو کیمسٹری کے موضوع پر مقالہ تحریر کرکے پی ایچ ڈی مکمل کی اور واپس آکر ایم اے او کالج کو دوبارہ جوائن کیا اور اسی سال ترقی پاکر اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ کیمسڑی گورنمنٹ کالج آف سائنسز وحدت روڈ میں تعینات ہوئے، جس کے بعد ایسوسی ایٹ پروفیسر سیلیکٹ ھوئے اور دوبارہ ایم اے او کالج کے شعبہ کیمسٹری میں ھیڈ آف ڈیپارٹمنٹ لگے. پھر اگست 2012ئ میں گورنمنٹ سائنس کالج میں تعینات ہوئے. اور کوآرڈینیٹر بی ایس پروگرام بنا دیے گئے، گزشتہ چار سال سے شعبہ کیمسڑی کے ھیڈ کے طور پر بھی خدمات انجام دیتے رھے، یہیں پر29 مئی 2021ئ کو انھیں پرنسپل تعینات کردیا گیا ،اس موقع پر ڈاکٹر تحسین رزاق نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ادارے کو درپیش مسائل کا حل ان کی پہلی ترجیح ہے ،سسٹم میں جو خامیاں ہیں ان کو درست کررہے ہیں ،وہ محدود وسائل کے باوجود اپنا کردار ادا کرکرے اس ادارے کو مثالی بنانے کے لئے پر عظم ھیں.
=======================================