پاکستان میں گاڑی کی ملکیت اب زیادہ قابلِ حصول ہو گئی ہے کیونکہ بینکوں نے قرضے دینے میں اضافہ کر دیا ہے، جس سے خریداروں کو گاڑی کے قرضوں تک آسان رسائی حاصل ہو رہی ہے اور ملک میں گاڑیوں کی طلب میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2025 میں گاڑی کی خریداری کے لیے بینک فنانسنگ 318 ارب روپے تک پہنچ گئی، جو نومبر 2024 کے 235 ارب روپے کے مقابلے میں 35.5 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ماہانہ بنیاد پر بھی قرضوں میں معمولی اضافہ ہوا، جو اکتوبر 2025 میں 315 ارب روپے سے بڑھ کر 0.8 فیصد ہو گیا۔
ماہرین کے مطابق گاڑی کے قرضوں میں اس اضافے سے واضح ہوتا ہے کہ بینک نہ صرف گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی طلب کو سپورٹ کر رہے ہیں بلکہ پاکستانی خریداروں کے لیے گاڑی کی ملکیت کو زیادہ آسان بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ یہ رجحان سستی اور قابلِ رسائی فنانسنگ کے مواقع کی جانب مثبت پیش رفت کی علامت ہے، جس سے مزید شہری اپنی ذاتی گاڑیاں خریدنے پر غور کر سکتے ہیں۔


























