آج ٹائیں ڈھلکوٹ سے کھائی گلہ تک اعلانات کا دن ہے راولاکوٹ میں آج کل اربوں روپے موسم کی طرح برس رہے ہیں… فرق صرف یہ ہے کہ بارش سے زمین گیلی ہوتی ہے اور پیکیج سے صرف تقریر۔ 😄

Kh Kashif Mir
آج ٹائیں ڈھلکوٹ سے کھائی گلہ تک اعلانات کا دن ہے
راولاکوٹ میں آج کل اربوں روپے موسم کی طرح برس رہے ہیں… فرق صرف یہ ہے کہ بارش سے زمین گیلی ہوتی ہے اور پیکیج سے صرف تقریر۔ 😄
کہانی کا پہلا باب 21 ستمبر کو شروع ہوا، جب سیاسی چانکیے چوہدری انوارالحق نے عوامی جلسے میں پورے اعتماد کے ساتھ 1 ارب روپے پونچھ پیکیج کا اعلان کیا۔ عوام نے سوچا اب سڑکیں بنیں گی، ہسپتال مکمل ہو گا، پانی آئے گا… لیکن پیکیج نے بھی راولاکوٹ کے موسم کی طرح “دیکھتے ہی دیکھتے غائب” ہونا مناسب سمجھا۔
اب آج راولاکوٹ کے چھوٹے چھوٹے بازاروں میں اگلے قسطی پروگرام ہیں۔ جگہ جگہ اسٹیج پر وزیراعظم فیصل ممتاز راٹھور ہوں گے، ساتھ سردار یعقوب خان اور سردار تنویر الیاس خان، اور مائیک پر ایک اور خوشخبری۔
“لو جی! ایک اور ارب حاضر ہے!”
یعنی مسئلہ وسائل کا نہیں، مسئلہ کیلنڈر کا ہے، ہر دورے پر نیا ارب۔
ویسے عوام کی یادداشت کمزور نہیں۔
2004ء میں رکھا گیا ڈسٹرکٹ ہسپتال پونچھ کا سنگِ بنیاد آج بھی افتتاح تک نہ پہنچ سکا، اور دریک واٹر سپلائی منصوبہ پیاس کی علامت بن چکا ہے۔ مگر فکر نہ کریں، ان سب پر ایک ہی جواب کافی ہے۔
“ان کو بھی دیکھ لیں گے”۔
اس بار سیاسی رہنماؤں نے زبردست عقلمندی دکھائی ہے، کوئی بڑا اجتماع نہیں رکھا، تاکہ سوال کم ہوں اور تصویریں زیادہ۔ مشیران حکومت احمد صغیر اور فہد یعقوب بھی اپنے بڑوں کے ساتھ عوام میں گھل مل کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کریں گے کہ “ہم بھی ٹیم کا حصہ ہیں”۔
ادھر پونچھ میں جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے مزاحمت کی ایسی بنیاد ڈال دی ہے کہ اب عوام کو بخوبی علم ہو چکا ہے۔
پیپلز پارٹی ہو، ن لیگ ہو یا جے کے پی پی
سب ایک ہی سیاسی کلب کے ممبر ہیں،
میچ فرینڈلی ہوتا ہے، ریفری بھی اپنا،
اور چونا عوام کو ٹیم ورک سے لگتا ہے۔
ان آپ سوشل میڈیا دیکھیں گے تو آپ کو حکومت کی طرف سے اعلانات ، اعلانات اور اعلانات، باقی ‘خوشخبریاں’ ہوتے نظر آئیں گے ،
اگر ایسا کچھ اصل میں ہونا ہوتا تو ان سب نے گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں عمل سے ثابت کیوں نہ کیا؟ تنویر الیاس ایک سال وزیراعظم رہے ، کام صفر، احمد صغیر تین چار سال سے مشیر حکومت ہیں، کام صفر، حاجی یعقوب صاحب پورا حصہ وصول کرتے رہے ، لیکن کام صفر، اب تو چھ ماہ انتخابات کو باقی رہ گئے تو بڑے بڑے اعلانات نظر آ رہے ۔
حکمران طبقے کی پالیسیوں اور نہ سمجھیں کا نتیجہ یہ ہے کہ راولاکوٹ میں آج بھی سب سے مضبوط چیز
اعلان ہے
اور سب سے کمزور چیز
عمل۔
خواجہ کاشف میر