کویت میں طویل المدت اقامہ کا آغاز

کویت نے ملکی رہائشی نظام میں اہم تبدیلی کرتے ہوئے غیر ملکیوں کیلیے طویل المدت اقامہ (رہائشی اجازت نامہ) متعارف کروا دیا۔

عرب میڈیا کے مطابق آرٹیکل 7 کے تحت نئے طویل المدت اقامہ میں سرمایہ کاروں، جائیداد کے مالکان اور بعض خاندانی کیٹیگریز کیلیے پہلے سے کہیں زیادہ آسانی فراہم کی گئی۔

کویت کے نائب وزیر اعظم و وزیر داخلہ شیخ فہد الیوسف نے طویل المدت اقامہ کی منظوری دی۔ نئی تبدیلی کے مطابق اس کی مدت فرد کی اہلیت اور کیٹیگری کے مطابق مختلف ہوگی۔

10 سالہ اقامہ

اگرچہ عام اقامہ زیادہ سے زیادہ 5 سال کیلیے جاری کیا جاتا ہے لیکن اب نئی تبدیلی کے مطابق مخصوص شرائط پوری کرنے والے بعض غیر ملکیوں کو 10 سال تک کا اقامہ دیا جا سکتا ہے۔

15 سالہ اقامہ

طویل المدت اقامہ 15 سال تک کا ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلیے مخصوص ہے، مگر اس کیلیے شرط ہے کہ وہ غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق قانون نمبر 116 (سنہ 2013) کی شرائط اور کابینہ کی جانب سے طے کردہ اضافی معیارات پر پورا اترے۔

اس اقدام کا مقصد بڑے سرمایہ کاروں کیلیے طویل المدت معاشی شمولیت اور استحکام کو فروغ دینا ہے۔

اضافی کیٹیگریز

کویتی شہریوں کے بچے
وہ غیر ملکی جو کویت میں جائیداد کے مالک ہیں
وہ لوگ جنہیں وزیر داخلہ سرکاری فیصلوں کے ذریعے شامل کریں
اقامہ کی تجدید اور لازمی ہیلتھ انشورنس:

نئی تبدیلی میں واضح کیا گیا کہ عام اقامہ درخواست پر تجدید کیا جا سکتا ہے جبکہ اس کے اجرا، تجدید یا کفیل/ملازمت کی تبدیلی کیلیے وزارتِ صحت کی جانب سے زیر کفالت فرد کے نام پر جاری کردہ درست ہیلتھ انشورنس کا ہونا لازمی ہے، اقامہ کی مدت بیمہ کی مدت سے زیادہ نہ ہو۔