قومی ایئر لائن پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کو ایک اور بڑا دھچکا لگا ہے کیونکہ اندرون اور بیرون ملک پروازوں کے دوران جہازوں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے، جس کے نتیجے میں بوئنگ، ایئر بس اور اے ٹی آر جہازوں کو نقصان پہنچا اور کچھ کو زمین پر روکنا پڑا۔
حالیہ دستاویزات کے مطابق گزشتہ نو ماہ میں 90 واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ پچھلے سال اسی عرصے میں یہ تعداد 83 تھی، یعنی ایک سال میں سات اضافے کے ساتھ مسئلہ سنگین ہو گیا ہے۔ ان واقعات کی وجہ سے پی آئی اے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا اور فضائی آپریشن میں شدید رکاوٹیں پیدا ہوئیں، جس کی وجہ سے مسافروں کو کئی گھنٹوں کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔
ایئرپورٹس کے لحاظ سے صورتحال:
لاہور علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ: 16 واقعات
اسلام آباد: 15 واقعات
ملتان: 13 واقعات
کراچی اور پشاور: 9 واقعات ہر ایک
کوئٹہ اور سیالکوٹ: 6 واقعات ہر ایک
علاوہ ازیں، سعودی عرب کے جدہ، مدینہ منورہ اور دمّام ایئرپورٹ پر بھی پرندوں سے ٹکرانے کے واقعات ہوئے، جبکہ دبئی، شارجہ، بحرین اور ملائیشیا کے کوالالمپور ایئرپورٹ پر بھی ایسے حادثات رپورٹ ہوئے۔
نقصان کا حجم:
تین بوئنگ 777
ایک ایئر بس 20
دو اے ٹی آر
سب متاثر ہوئے۔ صرف ستمبر کے مہینے میں 26 حادثات پیش آئے، جبکہ پچھلے سال ستمبر میں یہ تعداد صرف 10 تھی۔
پی آئی اے ذرائع کے مطابق پرندوں سے ٹکرانے کی وجہ سے نہ صرف مالی نقصان ہوا بلکہ فضائی آپریشن متاثر ہوا اور مسافروں کو کئی گھنٹے تاخیر کا سامنا کرنا پڑا، جس سے ایئرلائن کی ساکھ بھی متاثر ہوئی۔
پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے اقدامات:
ترجمان نے بتایا کہ ملک بھر کے ایئرپورٹس پر پرندوں سے بچاؤ کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ لاہور میں پنجاب حکومت اور کنٹونمنٹ بورڈ کے تعاون سے خصوصی آپریشنز کیے گئے ہیں۔
مزید برآں، جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ سسٹم لگانے کے لیے ٹینڈرنگ مکمل ہو چکی ہے، جس کے بعد ایئرپورٹس کی حدود میں پرندوں کی آمد میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔
ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ لاہور میں بارشوں کے زیادہ ہونے کی وجہ سے پرندوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، جس نے مسئلے کو مزید بڑھا دیا۔























