امریکی سمندر میں قاتل وہیلز کا نیا انداز، 40 سال بعد ’سالمن ہیٹ‘ ٹرینڈ کی واپسی

امریکا کے گہرے سمندر میں قاتل وہیل مچھلیوں نے دوبارہ پرانا فیشن اپنا لیا، سالمن ہیٹ ٹرینڈ پھر واپس آگیا۔ اس سے قبل یہ منظر 1980 کی دہائی میں دیکھا گیا تھا۔

اورکا یا قاتل وہیل وہ سمندری جاندار ہے جس نے سائنسدانوں کے ذہنوں کو عرصہ دراز سے الجھا رکھا ہے۔ وہ یہ بات نہیں سمجھ پارہے کہ کِلر وہیل نے سفید شارک کا شکار کیوں شروع کردیا۔

واشنگٹن کے سمندر میں ایک بار پھر ایک انوکھا منظر دیکھنے میں آیا ہے، جہاں قاتل وہیل مچھلیاں (اورکاز) اپنے سروں پر مُردہ سالمن مچھلیاں رکھ کر تیرتی نظر آئی ہیں۔

نیشنل جیوگرافک کی رپورٹ کے مطابق ان کِلر وہیلز میں سے بیشتر نے اپنے سروں پر ایک مردہ سالمن مچھلی کو ایسے رکھا ہوا ہوتا ہے جیسے انہوں نے کوئی ٹوپی پہنی ہوئی ہو

ماہرین کے مطابق ان کا یہ انداز پہلی بار 1980 کی دہائی میں دیکھا گیا تھا، جو اب تقریباً 37 برس بعد دوبارہ لوٹ آیا ہے۔

اس طرح کا پہلا مشاہدہ 1987 میں ہوا تھا جب شمال مشرقی بحر الکاہل میں ایک مادہ وہیل کو مردہ سالمن مچھلی ناک پر رکھ کر لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔

مادہ وہیل سے شروع ہونے والا یہ “سالمن ہیٹ فیشن” جلد ہی مختلف گروہوں، جنہیں کےپوڈ، جےپوڈ اور ایل پوڈ کہا جاتا ہے میں پھیل گیا تھا۔ وہیلز کے یہ تینوں گروہ سدرن ریذیڈیٹ اورکاز کہلاتے ہیں، جو صرف سالمن مچھلی کھاتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق گزشتہ کئی برسوں سے ان کا یہ طرزِ عمل ناپید ہوگیا تھا، مگر اکتوبر 2024میں فوٹو گرافر جِم پَسولا نے اپنے کیمرے میں ایک بہت نایاب منظر قید کیا، جس میں جے27 بلیک بیری نامی ایک اورکا اپنے سر پر ایک چمکتی سالمن مچھلی رکھے دکھائی دی۔

تقریباً 37 سال بعد قاتل وہیلز ایسا کیوں کر رہی ہیں؟ سائنسدان اس سوال کا جواب ابھی تک نہیں جان سکے۔

اس حوالے سے یونیورسٹی آف واشنگٹن میں سمندری حیاتیات کی محقق ڈیبرا جائلز کا کہنا ہے کہ اورکاز نہایت ذہین جاندار ہیں، ان کے دماغ کا حصہ جس کا تعلق یادداشت، جذبات اور رابطے سے منسلک ہوتا ہے وہ انسانوں کی نسبت زیادہ بہتر تصور کیا جاتا ہے۔

تاہم یہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا کہ وہیل مچھلیاں ایسا کیوں کرتی ہیں؟ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہ یا تو کھیلنے کا انداز ہوسکتا ہے، یا سماجی رابطے کی کوئی علامت، یا پھر مخالف جنس کو متاثر کرنے کا طریقہ۔

یہ واضح نہیں کہ اس طرح کِلر وہیلز کی جانب سے کسی قسم کے فیشن کا اظہار کیا جا رہا ہے یا وہ خوراک کو بعد میں کھانے کے لیے ذخیرہ کرنے میں مصروف ہیں۔

کِلر وہیلز کی جانب سے اکثر اضافی خوراک کو فِنز میں محفوظ کیا جاتا ہے تو ہوسکتا ہے کہ سر پر مچھلی کو بھی اسی لیے رکھا جا رہا ہو۔

ایسا بھی ممکن ہے کہ وہ اس طرح کی ٹوپیوں کی کِلر وہیلز کے گروپس کے اندر کوئی اہمیت ہوتی ہو یا یہ بس ان سمندری جانداروں کا کوئی کھیل ہو۔