مودی سرکار کا نیا پروپیگنڈا: تاج محل پر مبنی فلم سے تاریخ مسخ کرنے کی کوشش

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت ایک بار پھر اپنے پرانے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے — یعنی تاریخ کو مسخ کرنے اور اپنی مرضی کے مطابق پیش کرنے کا سلسلہ۔

مودی سرکار کی فاشسٹ سوچ اور ہندو برتری کے جنون نے ایک بار پھر ہندوستان کی اصل تاریخی شناخت کو مسخ کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس بار بھی حکومت نے اپنی مرضی کا بیانیہ آگے بڑھانے کے لیے ایک نیا ڈرامائی حربہ اپنایا ہے۔

تازہ مثال فلم “دی تاج اسٹوری” کی ہے، جسے مودی حکومت کے سرپرستوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ اس فلم میں تاریخی حقائق کو مکمل طور پر توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے، یہاں تک کہ تاج محل جیسے عالمی ورثے کو بھی سیاسی پروپیگنڈا کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔

فلم کے ٹریلر کے منظرِ عام پر آتے ہی سوشل میڈیا پر بھارت کے اندر اور باہر شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا۔ صارفین نے مودی حکومت کو تاریخ کو مسخ کرنے اور عوام کے ذہنوں میں نفرت بھرنے کا ذمے دار قرار دیا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار نے بھارت کی نئی نسل کو انتہا پسندی کی ایسی راہ پر ڈال دیا ہے جہاں مذہبی نفرت، تعصب، اور مسلم دشمنی عام ہوتی جا رہی ہے۔

بابری مسجد کے انہدام کے بعد اب انتہا پسند گروہ تاج محل کو ہندو ورثہ قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں — اور اس خطرناک بیانیے کو فروغ دینے کے لیے فلموں اور میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے۔

یہ سب کچھ ایک ایسے بھارت کی تصویر پیش کرتا ہے جو تیزی سے مذہبی شدت پسندی کی لپیٹ میں آتا جا رہا ہے، جبکہ مودی حکومت اسے “قوم پرستی” کا لبادہ پہنا کر دنیا کے سامنے فخر سے پیش کر رہی ہے۔