ویڈیو گیمز کی دنیا کے لیجنڈری جاپانی ڈائریکٹر تومونوبو اٹاگاگی (Tomonobu Itagaki)، جنہوں نے Dead or Alive اور Ninja Gaiden جیسے یادگار فرنچائزز تخلیق کیے، 58 سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔
ان کے انتقال کی تصدیق ان کے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک پہلے سے شیڈول پیغام کے ذریعے کی گئی، جو اٹاگاگی نے خود اپنی زندگی کے آخری ایام میں لکھا تھا۔
ان کے قریبی ساتھی اور ویڈیو گیم صحافی جیمز میلکی نے تصدیق کی کہ وہ ایک سنگین بیماری میں مبتلا تھے، جو آخری دنوں میں شدت اختیار کر گئی۔
الوداعی پیغام
انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر جاپانی زبان میں الوداعی پیغام پوسٹ کیا، جس کا عنوان تھا ‘الوداعی کلمات’
اٹاگاکی نے لکھا کہ ‘میری زندگی کی شمع بجھنے والی ہے۔ اگر یہ پیغام پوسٹ ہو چکا ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ میرا وقت آ چکا ہے۔ میں اب اس دنیا میں نہیں ہوں (یہ آخری پیغام ایک ایسے شخص کیلئے ہے جو میرے لیے بہت خاص ہے)۔
… میری زندگی ایک مسلسل جنگ تھی، جس میں ہم جیتتے رہے۔ میں نے بہت مشکلات بھی کھڑی کیں۔ میں اپنے اعتقادات پر قائم ہوں اور ان کو اپناتا ہوں۔ مجھے کوئی پچھتاوا نہیں۔
آخر میں انہوں نے اپنے مداحوں سے معذرت کی کہ وہ ان کے لیے نئی گیم متعارف نہیں کرا سکے۔ ‘مجھے افسوس ہے کہ میں اپنا تازہ کام اپنے مداحوں تک نہ پہنچا سکا۔ اس کے لیے معذرت۔’
انہوں نے اپنی زندگی کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے پر کرٹ وونیگٹ کے ناول Slaughterhouse-Five کا مشہور جملہ لکھا، “So it goes.”
‘یہ تو ہونا تھا، لہذا چلتا ہوں’، یہ وہ الفاظ تھے تو اٹاگاکی کے مداحوں کے دل چیر گئے۔ دنیا بھر سے گیمنگ فینز ان کی موت پر افسوس اور دکھ کا اظہار کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر گیمنگ کے اس بادشاہ کو عقیدت اور تحسین کے خراج پیش کیے جا رہے ہیں۔























