پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے حکومت نے خصوصی ویزا پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارتِ داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی نئی پالیسی کے تحت اب بیرونِ ملک سے آنے والے سرمایہ کاروں اور کاروباری شخصیات کو بزنس ویزے جاری کیے جائیں گے، تاکہ وہ پاکستان میں آسانی سے کاروبار کرسکیں۔
ذرائع کے مطابق مجوزہ منصوبے کے تحت ملٹی پل انٹری بزنس ویزہ جاری کیا جائے گا، جس سے کاروباری افراد کو متعدد مرتبہ پاکستان آنے کی اجازت ہوگی۔ حکومت کی اس نئی اسکیم سے افغان شہری بھی مستفید ہو سکیں گے، یعنی وہ پاکستان میں بزنس ویزا حاصل کرکے قانونی طور پر کاروبار کرسکیں گے۔
دوسری جانب وزیرِ خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے امریکہ میں سعودی وزیر خزانہ محمد عبداللہ عبدالعزیز الجدعان سے ملاقات کی، جس میں سرمایہ کاری، نجکاری اور اقتصادی تعاون پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران پاکستانی وزیر خزانہ نے اپنے سعودی ہم منصب کو پی آئی اے اور ہوائی اڈوں کی نجکاری سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کیا۔
محمد اورنگزیب نے سعودی عرب کو پاکستان کے انفراسٹرکچر منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں جیسے آئی ایف سی اور میگا کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے تحت جاری معاشی اصلاحات پر عملدرآمد کے لیے پرعزم ہے، تاکہ معیشت کو مستحکم بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں وزرائے خزانہ نے اتفاق کیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات محض روایتی دوستی نہیں بلکہ اسٹریٹیجک اقتصادی شراکت داری کی بنیاد رکھتے ہیں، جنہیں مستقبل میں مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔























