
پاکستان کی فضائی صنعت میں نئے اتار چڑھاؤ: نئی ایئرلائنز، پی آئی اے کی کامیابی اور چیلنجز
کوالالمپور سے لاہور اور اسلام آباد تک: ملائیشیا کی ائیرایشیا ایکس پاکستان کے لیے تیار
ملائیشیا کی کم خرچ ایئرلائن ائیرایشیا ایکس (AirAsia X) نے پاکستان کے لیے اپنی پروازیں شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ ایئرلائن کوالالمپور سے لاہور اور اسلام آباد کے لیے براہ راست فلائٹس شروع کرے گی، جس سے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان سیاحت اور تجارت کو فروغ ملنے کی توقع ہے۔ یہ قدم پاکستان میں بین الاقوامی ایئرلائنز کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔

20 سال بعد پی آئی اے نے منافع کمایا
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے 20 سال کے طویل عرصے کے بعد پہلی بار منافع کا اعلان کیا ہے۔ یہ کامیابی ایئرلائن کی بحالی کی کوششوں اور نئے انتظامی اقدامات کا نتیجہ بتائی جا رہی ہے۔ تاہم، ابھی بھی پی آئی اے کو اپنی مالیاتی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔

سی اے اے کی تقسیم: کیا یہ فیصلہ درست تھا؟
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔ اب ایک ریگولیٹری باڈی الگ سے کام کر رہی ہے، جبکہ دوسری جانب ایئرپورٹ اتھارٹی الگ سے چل رہی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس تقسیم سے کام کی رفتار بہتر ہوگی، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ اس کے اثرات کا اندازہ وقت ہی کر پائے گا۔ کچھ کا ماننا ہے کہ یہ تقسیم انتظامی الجھنوں کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

ڈومیسٹک ایئرلائنز کے مسائل: تاخیر، منسوخی اور مہنگے کرایے
ملک کی مقامی ایئرلائنز جیسے ایئر بلیو، سرین ایئر، اور فلائی جناح کی کارکردگی بہتر ہوئی ہے، لیکن مسافروں کو پروازوں میں تاخیر اور منسوخی کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ، عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود، گھریلو پروازوں کے کرایے زیادہ ہیں، جس پر مسافروں کی جانب سے تنقید ہو رہی ہے۔

پی آئی اے کا بیڑہ: کتنے جہاز فعال ہیں؟
پی آئی اے کے پاس اس وقت 29 ہوائی جہاز ہیں، لیکن ان میں سے صرف 18 فعال ہیں۔ باقی جہاز یا تو تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے گراؤنڈ ہیں یا ان کی بحالی جاری ہے۔ پی آئی اے کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ نئے جہاز خریدنے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں، لیکن ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

لندن کی پروازیں کب شروع ہوں گی؟
پی آئی اے نے حال ہی میں پیرس کے لیے اپنی پروازیں بحال کی ہیں، اور اب مسافروں کی توجہ لندن پر ہے۔ پی آئی اے کے مطابق، یورپی یونین کی حفاظتی رپورٹس مثبت آنے کے بعد، وہ جلد ہی لندن کے لیے پروازیں شروع کر سکتے ہیں، لیکن ابھی کوئی واضح تاریخ سامنے نہیں آئی۔

کیا پاکستان میں ایوی ایشن سرمایہ کاری فائدہ مند ہے؟
پاکستان کی ایوی ایشن مارکیٹ میں ترقی کے امکانات موجود ہیں، لیکن اس شعبے کو مستحکم کرنے کے لیے پالیسیوں میں بہتری کی ضرورت ہے۔ عالمی ایئرلائنز کی آمد اور مقامی خدمات میں بہتری سے یہ شعبہ منافع بخش ہو سکتا ہے، بشرطیکہ انتظامی اور مالیاتی چیلنجز پر قابو پایا جائے۔


آخری بات:
پاکستان کی فضائی صنعت ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔ نئی ایئرلائنز کی آمد، پی آئی اے کی بحالی، اور سی اے اے کی تقسیم جیسے اقدامات کے اثرات آنے والے وقت میں ہی واضح ہوں گے۔ فی الحال، مسافروں کی سہولت اور صنعت کی استحکام کو یقینی بنانا سب سے بڑا چیلنج ہے۔























