“پہاڑوں کی چوٹیوں سے کاروبار کی بلندیوں تک: اورنگزیب کی کہانی”

“پورٹر پاکستان: کراچی کے نوجوان نے سیاحت کے شوق کو کامیاب بزنس میں بدل دیا”

“ٹریول سٹارٹ اپ کی کامیابی: اورنگزیب عالمگیر کی محنت کی داستان”

سوال و جواب: ناران سے رتی گلی تک کا سفر اور ایک کامیاب ٹریول سٹارٹ اپ کی کہانی

سوال 1: اورنگزیب عالمگیر کون ہیں؟
جواب: اورنگزیب عالمگیر کراچی کی این ای ڈی یونیورسٹی سے ٹیلی کمیونیکیشن میں گریجویٹ ہیں، جو اب ایک کامیاب آن لائن ٹریول اینڈ ٹورازم سٹارٹ اپ کے بانی ہیں۔

سوال 2: اورنگزیب کی زندگی کا اہم موڑ کب آیا؟
جواب: اورنگزیب کی زندگی کا اہم موڑ اس وقت آیا جب وہ اپنے دوست عمیر اور پورٹر نذیر لالہ کے ساتھ ناران سے رتی گلی تک کے مشکل ٹریک پر نکلے۔

سوال 3: ناران سے رتی گلی تک کا سفر کب ہوا؟
جواب: یہ سفر ستمبر 2018 میں ہوا اور تقریباً پانچ دن تک جاری رہا۔

سوال 4: نذیر لالہ کون تھے اور انہوں نے سفر میں کیا کردار ادا کیا؟
جواب: نذیر لالہ ایک مقامی پورٹر تھے، جو ناران سے رتی گلی تک کے علاقے سے بخوبی واقف تھے۔ انہوں نے اورنگزیب اور ان کے دوست کا سامان لے جانے کی ذمہ داری قبول کی۔

سوال 5: اورنگزیب نے یہ سفر کیوں کیا؟
جواب: اورنگزیب نے یہ سفر اس وقت کیا جب انہیں اپنی ٹیلی کام کمپنی میں ملازمت سے ہاتھ دھونے پڑے تھے اور انہیں اگلے جاب انٹرویو تک کچھ دنوں کا وقت تھا۔

سوال 6: سفر کے دوران اورنگزیب کے ذہن میں کیا خیال آیا؟
جواب: سفر کے دوران اورنگزیب کو احساس ہوا کہ پاکستان کے بالائی علاقوں میں سیاحوں کو قابل اعتماد پورٹرز اور گائیڈز کی تلاش میں مشکل پیش آتی ہے۔

سوال 7: پورٹر پاکستان کا خیال کیسے آیا؟
جواب: اورنگزیب نے سوچا کہ کیوں نہ ایسے پورٹرز اور گائیڈز کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم بنایا جائے، جہاں وہ اپنی خدمات پیش کر سکیں اور سیاح انہیں آسانی سے تلاش کر سکیں۔

سوال 8: پورٹر پاکستان کا قیام کیسے ہوا؟
جواب: اورنگزیب نے اپنے بڑے بھائی وقار کی مدد سے پورٹر پاکستان کا ڈیجیٹل پورٹل بنایا، جس کا مقصد پورٹرز اور گائیڈز کو سیاحوں سے جوڑنا تھا۔

سوال 9: پورٹر پاکستان کو شروع میں کیا چیلنجز درپیش آئے؟
جواب: ابتدائی چار ماہ میں اورنگزیب کو ایک بھی کسٹمر نہیں ملا، لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور خود ہوٹلوں اور ریسٹ ہاؤسز کا دورہ کر کے انہیں اپنے پلیٹ فارم پر شامل کیا۔

سوال 10: اورنگزیب کو ورلڈ بینک کی جانب سے کتنی گرانٹ ملی؟
جواب: اورنگزیب کو ورلڈ بینک کی جانب سے 35 ہزار ڈالر کی گرانٹ ملی، جس نے ان کے سٹارٹ اپ کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔

سوال 11: اورنگزیب نے گرانٹ کی رقم کس طرح استعمال کی؟
جواب: اورنگزیب نے اس رقم سے پورٹر پاکستان کی قومی سطح پر تشہیر کی اور ہوٹلوں کی بہتر تصاویر اور ویڈیوز کے لیے ڈرون خریدا۔

سوال 12: اورنگزیب نے کراچی کے انکیوبیشن سینٹر میں شمولیت کیوں اختیار کی؟
جواب: اورنگزیب نے انکیوبیشن سینٹر میں شمولیت اختیار کی تاکہ وہ بزنس ماڈل بنانے اور سرمایہ کاروں سے رابطہ کرنے میں مدد حاصل کر سکیں۔

سوال 13: اورنگزیب کی کہانی سے کیا سبق ملتا ہے؟
جواب: اورنگزیب کی کہانی ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ اگر آپ کے پاس ایک واضح خواب ہے اور آپ اسے پورا کرنے کے لیے محنت کرنے کو تیار ہیں، تو کوئی بھی چیلنج آپ کو روک نہیں سکتا۔

سوال 14: پورٹر پاکستان کا مقصد کیا ہے؟
جواب: پورٹر پاکستان کا مقصد پورٹرز اور گائیڈز کو سیاحوں سے جوڑنا ہے، تاکہ وہ اپنی خدمات پیش کر سکیں اور سیاح انہیں آسانی سے تلاش کر سکیں۔

سوال 15: اورنگزیب نے نذیر لالہ سے کیا وعدہ کیا تھا؟
جواب: اورنگزیب نے نذیر لالہ سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان جیسے پورٹرز کی مدد کریں گے، اور وہ خوش ہیں کہ انہوں نے اپنا وعدہ پورا کیا۔

جیوے پاکستان ڈاٹ کام
www.jeeveypakistan.com