محکمہ صحت کی جانب سے ایڈز کے عالمی دن کے سلسلے میں آگاہی ریلی نکالی گئی

جیکب آباد کی ڈائری۔
رپورٹ ایم ڈی عمرانی ۔
جیکب آباد میں محکمہ صحت کی جانب سے ایڈز کے عالمی دن کے سلسلے میں آگاہی ریلی نکالی گئی۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں ایڈز کے عالمی دن کے سلسلے میں عوام میں ایچ آئی وی ایڈز سے آگاہی کے لیے ایک ریلی محکمہ صحت اور ایچ آئی وی سینٹر کی جانب سے جمس ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالکریم جمالی، ڈاکٹر ابرار شیخ، نیو لائف این جی او کے نظام عباسی، تاج ویلفیئر کے احمد نواز رند، حنیف پہنور کی قیادت میں نکالی گئی، ریلی میں جمس اسپتال کے ملازمین، پیرامیڈیکل اسٹاف اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اس موقع پر ڈاکٹر عبدالکریم جمالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یکم دسمبر کو دنیا بھر میں ایڈز کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد عوام میں ایچ آئی وی ایڈز کے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہوتا ہے، اس سال میری صحت میری زندگی کے عنوان کے تحت ایڈز کا عالمی دن منایا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ دنیا میں 40 ملین لوگ ایڈز میں مبتلا ہیں جبکہ پاکستان میں 2 لاکھ 10 ہزار لوگ ایڈز میں مبتلا ہیں، انہوں نے کہا کہ ایڈز ایک قابل علاج مرض ہے اور سندھ حکومت کے محکمہ صحت کی جانب سے ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت جمس اسپتال جیکب آباد میں ایڈز کے مریضوں کے علاج کے لیے سینٹر قائم کیا گیا ہے، ڈاکٹر ابرار احمد نے کہا کہ ایچ آئی وی ایڈز سے متاثر مریض سے غیر محفوظ جنسی تعلقات، ایڈز سے متاثرہ ماں کا بچے کو جنم دینا، متاثرہ سرنج کے دوبارہ استعمال، نائی کے استعمال شدہ بلیڈ کے تحت یہ مرض پھیلتا ہے اس لیے ایسی چیزوں سے خود کو محفوظ رکھ کر ایسے مرض سے بچا جا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ایڈز کی علامات میں بھوک کا نہ لگنا، اچانک وزن کم ہوجانا، ایک ماہ سے زائد عرصے تک اسہال، کمزوری میں اضافہ، ایک ماہ سے زائد بخار، دائمی کھانسی یا نمونیا، جسم پر لال رنگ کے نشان ہونا شامل ہے، اس موقع پر مقررین نے عوام سے اپیل کی کہ وہ خود کو ایچ آئی وی سے محفوظ رکھنے کے لیے احتیاطی تدابیر اپنائیں

جیکب آباد میں زچگی کے دوران خاتون جاں بحق، ورثہ کا لاش سمیت میڈیکل سینٹر انتظامیہ کے خلاف احتجاج۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے نجی میڈیکل سینٹر میں زچگی کے دوران گاؤں مجن تھرڑی کی رہائشی خاتون لیلاں سولنگی فوت ہوگئی، حاملہ خاتون کے فوت ہونے پر ورثہ نے الزام عائد کیا کہ میڈیکل سینٹر کی انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے ہماری حاملہ خاتون فوت ہوئی ہے، ورثہ کے فوت خاتون کی لاش رکھ کر اسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا، اس موقع پر ورثہ کا کہنا تھا کہ میڈیکل انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے ہماری حاملہ خاتون فوت ہوئی ہے، زچگی کے لیے آئے تھے ڈاکٹر نے آپریشن کیا تو اس کے بعد حالت خراب ہوگئی ہماری حاملہ خاتون دو گھنٹوں تک تڑپتی رہی لیکن سینٹر میں کوئی ڈاکٹر موجود نہیں تھا، مقتولہ کی ماں نے کہا کہ میری بیٹی آپریشن کے بعد اسپتال انتظامیہ کی نااہلی اور غفلت کے باعث فوت ہوئی ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ نجی میڈیکل سینٹر کے خلاف کاروائی کرکے ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے، واضح رہے کہ 15 روز قبل بھی اسی میڈیکل سینٹر میں ایک نومولود بچے کو چوہوں نے کاٹ کر مار ڈالا تھا جس کے خلاف بھی ورثہ نے احتجاج کیا تھا لیکن محکمہ صحت کی جانب سے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا گیا تھا۔