ملک کسی انارکی، احتجاج اور ملک دشمن بیانیہ، لشکر کشی کی باتیں ملک کے مفاد میں نہیں۔ 24نومبر کو ملک کو تماشا بنانے سے گریز کیا جائے۔ مزاکرات کو رد کرنا انتہا پسندی ہے


قانون سب کے لئے برابر ہے۔ ماضی میں ہماری جماعتوں پر جو ظلم ہوا اسکی تو دس فیصد مشکلات کسی کو درپیش نہیں۔ ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ وہ افراد جو غائب ہیں بازیاب کئے جائیں۔ ملک پہلے۔ پاکستان ہماری پہچان ہر پاکستانی کا سلوگن ہے، ہماری جماعت ملک میں ہر اکائی کو جوڑنے اور سندھ میں دیہی اور شہری کا فرق ختم کرکے مایوسی ختم کرے گی۔ کوٹہ سسٹم کی جگہ میرٹ پیمانہ ہونا چاہئے۔ کرائم فری کراچی کرائم فری ملک ہماری ترجیح ہے۔ ڈاکٹر عیشرت العباد خان کی مرکزی رہنماؤں سے گفتگو

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سابق گورنر سندھ اور سینئر سیاست دان، میری پہچا ن پاکستان کے روح رواں اور نئی سیاسی جماعت کے سربراہ عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ ملک کسی انارکی، احتجاج اور ملک دشمن بیانیہ، لشکر کشی کی باتیں ملک کے مفاد میں نہیں۔ 24نومبر کو ملک کو تماشا بنانے سے گریز کیا جائے۔ مزاکرات کو رد کرنا انتہا پسندی ہے۔قانون سب کے لئے برابر ہے۔ ماضی میں ہماری جماعتوں پر جو ظلم ہوا اسکی تو دس فیصد مشکلات کسی کو درپیش نہیں۔ ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ وہ افراد جو غائب ہیں بازیاب کئے جائیں۔ ملک پہلے۔ پاکستان ہماری پہچان ہر پاکستانی کا سلوگن ہے، ہماری جماعت ملک میں ہر اکائی کو جوڑنے اور سندھ میں دیہی اور شہری کا فرق ختم کرکے مایوسی ختم کرنی ہے۔کرائم فری کراچی کرائم فری ملک ہماری ترجیح ہے۔ یہ بات انہوں نے ملک بھر میں پارٹی کی سرگرمیوں میں مصروف سابق گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے مرکزی رہنماؤں سے گفتگو میں کہی۔ انہیں پروگریس رپورٹ پیش کی گئی جبکہ پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں میں بیداری کی لہر دوڑا کر ہم نے منفی سوچوں کو اور انکے خالقوں کو بریک لگایا ہے۔ ہم فوج کے خلاف مہم سازی کو ملک کے خلاف سازش اور را اور موساد سمیت مکتی باہنی تحریک کی طرح سرگرمیوں کو ملک کے اندر ملک دشمنوں کی سرپرستی تصور کرتے ہیں۔ ہم ہر قوم کی تکلیف اور ملک کو معاشی، سیاسی، جمہوری اور تعلیمی بدحالی کے رحجان کو ختم کرنے کے لئے اولین کردار ادا کریں گے یہ صرف سیاسی جماعت نہیں بلکہ ملک کی ترقی کے ایندھن والے عوام اور ابالخصوص نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کریں گے۔ نجی سیکٹر کو سہولیات دیں گے تاکہ وہ مضبوط ہوں تو ملک میں روزگار کے زرائع بڑھ سکیں۔ آئین کی پاسداری اور ملک میں منافرت کے خاتمے کے لئے میرے ساتھی منظم اور جہد مسلسل میں ہیں۔ واپس آکر ملک کو بہترین فارمولا دیں گے۔ اوور سیز سیسرمایہ کاری ملک کو پاؤں پر کھڑا کرنے کے لئے نوجوان سب سے اہم کردار ہوں گے۔ اپنا بہترین کردار ادا کروں گا۔ میرے ذہن میں منصوبے ہیں اور ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لئے سیاسے سے زیادہ خدمت کرنی ہوگی تن تقدیر بدلے گی۔ سب اسی مشن کے ساتھ کام تیز سے تیز تر کریں۔
===================================
ضلع کرم میں ماسفر گاڑیوں مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے38افراد کے جاں بحق اور 29افراد کے زخمی ہونے کے واقعہ پر سابق گونر سندھ و سربراہ سلوگن میری پہچان پاکستان عشرت العباد خان نے میری پہچان کے واقعہ پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف بلا تردد سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سے قبل بنوں میں دہشت گردوں سے مقابلے میں افواج پاکستان کے جوانوں کی شہادت اور کوئٹہ و بلوچستان کے واقعات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک مشکل میں ہے ہمیں یکجا ہو کر دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایک ہونا ہوگا۔ ڈاکٹر عشرت العباد خان
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سابق گونر سندھ و سربراہ سلوگن پاکستان میری پہچان پاکستان عشرت العباد خان نے سخت غم و دکھ اور غم و غصے کا اطہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں میں مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے38افراد کے جاں بحق اور 29افراد کے زخمی ہونے کے واقعہ پرمیرا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف بلا تردد سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سے قبل بنوں میں دہشت گردوں سے مقابلے میں افواج پاکستان کے جوانوں کی شہادت اور کوئٹہ و بلوچستان کے واقعات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک مشکل میں ہے ہمیں یکجا ہو کر دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ایک ہونا ہوگا۔ ہمارے فوجی جوان ملک کی حفاظت کے لئے جانوں کے نزرانے دے رہے ہیں۔ پاکستان کی حفاظت کر رہے ہیں ایسے نامراد افراد کو جو فوج کے خلاف بات کرتے ہیں شرم آنی چاہئے۔ میں ایک ایک شہید کے غم اور انکے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں۔ اپنے فوجی جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہوں۔ اللہ شہیدوں کے درجات بلند فرمائے اور دشمن کو نیست و نابود کرے۔ میرا ایک ایک ساتھی دکھ میں ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کے بناسور کو ختم کرنے کے لئے فوج کتوے شانہ بشانہ ہے
==================

متحدہ قومی موومنٹ میں واضع تقسیم۔۔۔مصطفی کمال نے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، امین الحق، رضوان بابر اور انکے رفقاء کار کو بہادر آباد مرکز سے باہر کردیا۔ بڑا ہنگامہ۔ فاروق ستار صورتحال سے دل برداشتہ۔ محمد حسین، شکیل احمد، فرقان اطیب، فیصل سبزواری، شریف خان سمیت متعدد رہنما نے ایم کیو ایم چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔ رات گئے عشرت العباد سے رابطے۔ انیس قائم خانی نے تمام تنظیمی معاملات سنبھال لئے۔ سابقہ ایم کیو ایم پاکستان کی لیڈر شپ کو انڈربزرویشن رکھنے کا فیصلہ۔ خالد مقبول پر لندن سے رابطوں کے الزامات

کراچی(خصوصی رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ میں واضع تقسیم۔۔۔مصطفی کمال نے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، امین الحق، رضوان بابر اور انکے رفقاء کار کو بہادر آباد مرکز سے باہر کردیا۔ بڑا ہنگامہ۔ فاروق ستار صورتحال سے دل برداشتہ۔ محمد حسین، شکیل احمد، فرقان اطیب، فیصل سبزواری، شریف خان سمیت متعدد رہنما نے ایم کیو ایم چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا۔ رات گئے عشرت العباد سے رابطے۔ انیس قائم خانی نے تمام تنظیمی معاملات سنبھال لئے۔ سابقہ ایم کیو ایم پاکستان کی لیڈر شپ کو انڈربزرویشن رکھنے کا فیصلہ۔ خالد مقبول پر لندن سے رابطوں کے الزامات۔ حالیہ دورے میں الطاف حسین سے ملاقات کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ گزشتہ روز انتہائی بدتمیزی سے ان رہنماؤں کو فارغ کردیا گیا۔ پارٹی کا حصہ رہیں گے لیکن ہدایات مصطفی کمال دیں گے۔ وزارت تک محدود رکھنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا۔ ایم کیو ایم تین حصوں میں تقسیم ہوگئی۔ ایک گروپ خالد مقبول صدیقی کی جگہ عامر خان اور وسیم اختر کو واپس لانے حامی ہے۔ جبکہ مصطفی کمالPSPکے رہنماؤں کو تمام شعبوں پر حاوی کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار جو بنیادی طور پر بزدل تصور کئے جاتے ہیں وہ الگ ہونے اور عشرت العباد کو جوائن کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ یہی حال تیسرے گروپ محمد حسین، شکیل احمد، فرقان اطیب، فیصل سبزواری، شریف خان اور دس راکین کا ہے جو عشرت العباد کے حامی ہیں۔ صورتحال نے نیا ٹرن لے لیا ہے۔ دوسری جانب اسلم آفریدی، انیس ایڈووکیٹ، مولانا تنویر الحق تھانوی، کرنل طاہر مشہدی، خواجہ سہیل منصور، مذمل قریشی، شیراز وحید، وسیم قریشی، سلیم بندھانی، شیخ اسماعیل عظیم، شمعون ابرارم، نعیم حشمت اور متعدد رہنما بھی عشرت العباد کے ساتھ جانے کے لئے پر تولنے کی اطلاعات ہیں وسیم آفتاب، ڈاکٹر صغیر احمد، سلیم تاجک، لیبر ڈویژن کے رہنما بھی عشرت العباد کے حامی ہیں۔ مصطفی کمال عشرت العباد کے لئے سافٹ کارنر رکھنے پر خالد مقبول اور سینئر رہنماؤں سے نالان ہیں۔Establishmentکو غلط پکچر دکھا کر پارٹی پر قبضہ کرکے انتہائی مضبوط ملک گیر پارٹی پاکستان میری پہچان کے خلاف صف آراء پہوا جا رہا ہے لیکن عشرت العباد ملک بھر میں تنظیم سازی کرکے تین سال بعد کھل کر سامنے آئے ہیں۔ کراچی نوجوان تحریک، ابا جی سرکارکے ہزاروں مرید،AIM، پیپلزپارٹی یوتھ ونگ، کراچی رائٹس، اینٹی کرائم، دی وائس آف اورنگی، فاروق ملک اور سینئر رہنما وں نے ایم کیو ایم کو محدود کردیا ہے اور عشرت العباد خان کی پوزیشن ملک بھر میں مستحکم ہے، ایک اطلاع کے مطابق چؤشاہد خاقان عباسی اور کئی نئی جماعتیں اس میں ضم ہونے کے لئے تیار ہیں صرف عشرت العباد کی آمد کا انتظار ہے جو تاریخی استقبال ثابت ہوسکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔