گڈاپ کی یونین کونسل گھگھر کی آفیس کے پلاٹ پر غیر قانونی تجاوزات جاری منتخب نمائندو نے تجاوزات کی انوکھی منطق پیش کر ڈالی

بنا کسی اختیارات کے باوجود یو سی انتظامیہ نے سرکاری زمین پر من پسند لوگو کو کونسل اجلاس کے ذریعے انکروچمنٹ کی اجازت دے دی

ملیر (نوری)

ملیر گڈاپ ٹاؤن کی یو سی گهگهر نے اپنے اختیارات سے تجاوز کی اعلی مثال قائم کردی منتخب نمائندوں نے رسمی اجلاس میں یو سی کی سرکاری زمین کو کمرشل استعمال کے لیے پرائیویٹ لوگوں کو دینے کا فیصلہ کر دیا کے جس کے بعد یونین کونسل گھگھر کی آفیس کے پلاٹ پر غیر قانونی تجاوزات جاری جبکہ چیئرمین یو سی گھگھر علی اکبر كلمتی کا اس پر موقف دیتے ہوئے کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ہماری یونین کونسل کے اجلاس میں ہوا ہے کہ ہم یو سی کی اضافی زمین کو کمرشل استعمال میں دے کر یو سی کے لیے ریونیو پیدا کریں گے جبکے علاقے کی سیاسی سماجی شخصیت سلیم سالار جوکہیوں کا کہنا ہے کہ چیئرمین اور وائس چیئرمین کی سربراہی میں غیر قانونی تجاوزات جاری ہے۔ یونین کونسل کی آفیس کے پلاٹ پر پرائیویٹ لوگوں کو بھاری رشوت کے عوض سرکاری پلاٹ پر کمرشل دوکانیں تعمیر کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے ہم وزیر بلدیات سندھ، ڈپٹی کمشنر ضلع ملیر، اسسٹنٹ کمشنر بن قاسم، مختیارکار ریوینیو ڈپارٹمنٹ بن قاسم، ایس ایس پی ملیر، چیئرمین ثائون میونسپل کارپوریشن گڈاپ، ڈی ایس پی بن قاسم اور ایس ایچ او تھانہ اسٹیل ٹاؤن سے غیر قانونی تجاوزات کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔یاد رہے ایک طرف یونین کونسل کے منتخب نمائندوں اور ایم ڈی اے کی انتظامیہ کے درمیان یونین کونسل آفس کی زمین پر پہلے ہی وراثتی دعویدداری کا مسئلہ موجود ہے کہ جس پر ایم ڈی اے انتظامیہ منتخب نمائندوں کے خلاف ایف ائی ار تک درج کروا چکی ہے تو دوسری جانب سرکاری افس کے احاطے میں غیر قانونی تجاوزات سمجھ سے بالاتر ہے