جیکب آباد: رپورٹ ایم ڈی عمرانی ۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و رکن قومی اسمبلی میر اعجاز حسین جکھرانی نے کہا ہے کہ سندھ میں وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں، سندھ میں امن و امان کی صورتحال نگراں حکومت کے وقت خراب ہوئی امن و امان کی بحال کرنے کے لیے سندھ حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے، وفاقی حکومت میں شامل ہونے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ان خیالات کا اطہار انہوں نے جیکب آباد میں ترقیاتی اسکیموں کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اعجاز جکھرانی کا کہنا تھا کہ 9 مئی کا واقعہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے اس میں شامل کرداروں کو ضرور سزائیں ملنا چاہئیں تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کرے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کا مسئلہ نگراں حکومت کے وقت پیدا ہوا اب اس کو بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن اس میں وقت لگے گا سندھ میں امن و امان کی بحال کرکے عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے گا، جیکب آباد سے ہندو برادری کے نقل مکانی کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندو برادری کے نقل مکانی کے حوالے سے مجھے کوئی معلومات نہیں اگر ہندو برادری نقل مکانی کرتی تو سب سے پہلے مجھے معلوم ہوتا ایسا کچھ نہیں، انہوں نے کہا کہ سندھ میں وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں، وفاقی حکومت میں شمولیت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ فلحال وفاقی حکومت میں شامل ہونے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کی خدمت کی ہے اب بھی ہم عوام کی خدمت کررہے ہیں ہمارا منشور ہی عوام کی خدمت کرنا ہے اس لیے عوام ہمیں ووٹ دیکر کامیاب کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیکب آباد میں ترقیاتی اسکیموں کا افتتاح کررہے ہیں جس سے عوام کو فائدہ ہوگا، گزشتہ سال ہم نے 807 ملین روپیوں کی لاگت سے ضلع کے اندر 59 ترقیاتی اسکیمیں شروع کی جس میں روڈ سیفٹی کی 46 اسکیمیں، بلڈنگ کی 8 اسکیمیں اور پبلک ہیلتھ ڈرینج کی 5 اسکیمیں شامل ہیں جو مکمل ہوچکی ہیں، پبلک ہیلتھ کی 102 ملین کی لاگت سے مکمل ہونے والی 5 اسکیموں کا افتتاح کیا ہے جس سے شہر کا ڈرینج کا سسٹم بہتر ہوگا۔
جیکب آباد: رپورٹ ایم ڈی عمرانی ۔
جیکب آباد میں لاقانونیت سے تنگ مزید 2 خاندان ہندوستان چلے گئے، رواں ماہ 50 سے زائد خاندان نقل مکانی کرچکے، مقامی انتظامیہ ہندو برادری کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام۔ تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں بڑھتی ہوئی بدامنی، بھتہ خوری اور سیپکو کی ذیادتیوں سے تنگ آکر ہندو برادری کی جانب سے نقل مکانی کا سلسلہ بدستور جاری ہے، لاقانونیت سے تنگ مزید 2 خاندان ہندوستان روانہ ہوگئے ہیں، ملنے والی معلومات کے مطابق سونو کمار اور مکیش کمار کے خاندان واہگہ بارڈر کے راستے ہندوستان چلے گئے ہیں، نقل مکانی کرنے والے خاندان اپنا شہر چھوڑنے سے قبل اپنے عزیزواقارب سے ملتے وقت روتے رہے اور نم آنکھوں کے ساتھ اپنے شہر کو الوداع کیا، اطلاعات ہیں کہ رواں ماہ 50 سے زائد خاندان ہندوستان نقل مکانی کرچکے ہیں جبکہ مزید کئی خاندان بھی ہندوستان جانے کے لیے تیار ہیں، جیکب آباد سے ہندوبرادری کی نقل مکانی کو روکنے اور عدم تحفظ کا شکار ہندو برادری کو تحفظ فراہم کرنے میں مقامی انتظامیہ مکمل ناکام ہوچکی ہے ہندو برادری سمیت دیگر شہری بھی بدامنی سمیت بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے دیگر شہروں کی طرف نقل مکانی کررہے ہیں، شہری حلقوں کاکہنا ہے کہ ضلع میں امن و امان کی صورتحال انتہائی ابتر ہوچکی ہے دن ہو یا رات ڈاکو شہریوں کولوٹ رہے ہیں کاروباری لوگ سخت پریشان ہیں پولیس جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائی کرنے کو تیار نہیں، شہریوں نے مطالبہ کیا کہ امن و امان سمیت بنیادی سہولیات فراہم کرکے سیپکو کی ذیادتیاں بند کی جائیں تاکہ ہندو برادری سمیت شہری نقل مکانی کرنے کے بجائے اپنے شہر میں پرسکون زندگی گزار سکیں۔
جیکب آباد: رپورٹ ایم ڈی عمرانی ۔
جیکب آباد شہر سے گزرنے والی نہر اوور ٹاپ ہوگئی، کئی گھروں میں پانی داخل، شہری پریشان۔تفصیلات کے مطابق جیکب آباد شہر سے گزرنے والی دھیرن واہ نہر چنہ محلہ کے قریب سے اوور ٹاپ ہونے کی وجہ سے پانی کئی گھروں میں داخل ہوگیا جس کے باعث علاقہ مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، نہر کا پانی آبادی کے علاقے میں داخل ہونے پر اہل محلہ نے کہا کہ نہر کا پانی گھروں میں داخل ہوچکا ہے اور مزید پانی آرہا ہے جس کی وجہ سے گھروں کے منہدم ہونے کا خدشہ ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ دھیرن واہ نہر کے پانی کو آگے راستہ دیکر گھروں میں داخل ہونے والا پانی نکالا جائے اور عوام کی مشکلات کو دور کیا جائے۔