وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے ۔
ممتاز علی شاہ ایک باوقار شخصیت کے مالک ہیں اپنی ذہانت قابلیت اور معاملہ فہمی کے حوالے سے جانے جاتے ہیں سول سروس میں 37 سال کا شاندار کیریئر ان کی کامیابیوں سے عبارت ہے مارچ 2022 میں وہ بطور چیف سیکرٹری سندھ سرکاری مصروفیات اور ذمہ داریوں کو ریٹائرمنٹ کے موقع پر خیر با د کہہ گئے تھے پھر حکومت پاکستان نے ان کو وفاقی انشورنس مختسب مقرر کر دیا
ان کی تقرری چار سال کے لیے ہے صدر پاکستان آصف علی زرداری نے ان سے حلف لیا
انشورنس کا شعبہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں اہمیت کا حامل ہے سال بھر میں 400 ارب کے لگ بھگ پریمیم کا حجم رکھنے والی انشورنس انڈسٹری کافی توجہ کی متقاضی ہے اور اس شعبے میں کلیم حاصل کرنے اور ریلیف حاصل کرنے کے حوالے سے شعور اور آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے ۔
ممتاز علی شاہ سادہ بلکہ درویش صفت انسان ہیں ان سے پرانی نیاز مندی ہے کراچی پریس کلب کے سابق اور کراچی یونین آف جرنلسٹ کے موجودہ صدر محترم طاہر حسن خان چیف ایڈیٹر جیوے پاکستان ڈاٹ کام کی سربراہی میں ایڈیٹر جیوے پاکستان ڈاٹ کام سالک مجید اور سینیئر صحافی شمس کیریو پر مشتمل صحافی دوستوں نے گزشتہ دنوں ممتاز علی شاہ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی ان کو نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی حال احوال ہوا ، وفاقی انشورنس محتسب کے ادارے کی ہیت کام کرنے کے طریقہ کار کارکردگی اور مختلف چیلنجوں کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا ہمیشہ کی طرح ممتاز علی شاہ نے دریا کو کوزے میں بند کرتے ہوئے اس ادارے کے بارے میں چند منٹوں میں ہی بہت سی معلومات فراہم کر دی اور مستقبل قریب میں ہونے والے اہم فیصلوں اور اقدامات کے بارے میں بھی اشارے دے دیے ۔
جب چار دوست مل بیٹھیں تو ماضی کے قصے کہانیاں اور یادیں تو تازہ ہو ہی جاتی ہیں شاہ صاحب بتانے لگے ۔۔۔ وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے ۔
ایک مرتبہ ایک حاکم وقت
حاکم وقت ( صدر مملکت جنرل پرویز مشرف ) نے مجھے ایک سرکاری منصب سے ہٹانے کے احکامات جاری کیے لیکن اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ میں ان کے حکم نامے کے باوجود اگلے ڈیڑھ برس تک اس عہدے پر خدمات انجام دیتا رہا ۔
اسی طرح ماضی میں ایک حاکم وقت ( وزیراعظم پاکستان میر ظفر اللہ خان جمالی ) مجھے ایک اہم منصب پر فائز کرانے کے احکامات جاری کر چکے تھے سب تیاری مکمل تھی لیکن اس وقت قدرت کو منظور نہیں تھا اس لیے وہاں پر میرا پوسٹنگ آرڈر جاری نہیں ہو سکا ۔
اس لیے میرا پختہ یقین ہے کہ جو کچھ ہوتا ہے وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے بعض مرتبہ انسان کسی کام کے لیے کوشش کرتا ہے وہ کام نہیں ہوتا اور بعض مرتبہ انسان کو بغیر کسی تگ دو کے وہ چیز مل جاتی ہے جس کے بارے میں ابھی اس نے سوچا ہی ہوتا ہے یا کوشش نہیں کی ہوتی ۔ انہوں نے بتایا میرے کیریئر میں تو ایسے بہت سے واقعات ہوئے ہیں لہذا میرا یقین اس حوالے سے بہت پختہ ہے ۔