The Tourism Club (TTC)
Shahzaib Ur Rehman · ·
دنیا میں صرف اور صرف 14 ایسے پہاڑ ہیں جن کی سطح سمندر سے بلندی 8000 میٹر سے اونچی ہے۔
ان چودہ پہاڑوں میں سے پانچ پہاڑ پاکستان میں موجود ہیں۔ پہلا کے ٹو جس کی چوٹی 8611 میٹر بلند ہے دوسرا نانگا پربت جو 8160 میٹر بلند ہے۔
کے ٹو کے متعلق سب جانتے ہیں کہ پاکستان کا سب سے بڑا جبکہ دنیا کا دوسرا بڑا پہاڑ یے۔ مگر نانگا پربت کے متعلق بہت کم لوگ آشنا ہیں کہ یہ پاکستان کا دوسرا بڑا جبکہ دنیا کا ناواں بڑا پہاڑ ہے اور ان چودہ پہاڑوں کی فہرست میں ناویں نمبر پر موجود ہے۔
ان چودہ پہاڑوں تک پہنچنا تو دور بعد کی بات صرف ان کا دیدار کرنے کے واسطے ہی لوگوں کو بہت پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں۔
آپ کے ٹو ہی کی مثال لے لیں کہ اس کو دیکھنے کے لیے سکردو سے کئی دنوں کا پیدل سفر کرنا پڑتا ہے جو کہ بہت بہت مشکل کام ہے۔ اسی طرح ان دیگر تمام پہاڑوں کا دیدار بہت مشکل ہے جو 8 ہزار میٹر سے بلند ہیں سوائے نانگا پربت کے۔
نانگا پربت کو دیکھنے کے واسطے آپ کو کوئی محنت نہیں کرنی پڑتی۔
چلاس شہر سے محض 70 کلومیٹر بعد جہاں سے استور کے لیے راستہ الگ ہوتا ہے اس مقام سے آپ کو یہ عظیم الشان پہاڑ آسمان کو چھوتا ہوا نظر آئےگا۔ اور جب تک سڑک سیدھی رہتی ہے آپ پیچھے مڑ کے دیکھو گے بار بار نظر آئےگا۔ وللہ تصویر اور ویڈیو میں اس پہاڑ کی اونچائی اور خوبصورتی ایک فیصد بھی نہیں دیکھائی دے رہی۔ یہ واقعی اتنا بڑا لگتا ہے جیسے آسمان کو چھو رہا ہو۔ اور یہ بالکل بھی نارمل بات نہیں ہے کہ اتنا بڑا پہاڑ اور یہ کہ اس جیسے دنیا میں صرف 13 اور ہیں ہمیں اتنی آسانی سے دیکھنے کو مل رہا ہے۔
جب پہلی بار اس پر نظر پڑتی ہے جو یقین جانئیے اس سفید برف پوش پہاڑ سے نظر ہٹانے کو جی ہی نہیں چاہتا۔
اس پہاڑ کی بیس کیمپ تک رسائی بھی بےحد آسان ہے۔ استور شہر سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر وادی روپل ہے جہاں سے محض ایک گھنٹے کے پیدل سفر کے بعد آپ نانگا پربت کی بیس کیمپ پر پہنچ سکتے ہیں۔ بیس کیمپ سے عظیم الشان پہاڑ کا منظر ایسا ہوتا ہے جیسے آپ اس کے قدموں میں کھڑے ہوں۔
میری کچھ روز پہلے ہی استور شہر سے واپسی ہوئی ہے مگر نانگا پربت کی بیس کیمپ تک جانے کی حسرت حسرت ہی رہ گئی۔۔💔
اللہ پاک نے پاکستان کو بہت کچھ نوازا ہے مگر ہم ان نعمتوں کا استمعال اور ان سے فائدہ اٹھانا نہیں جانتے۔ اور ان نعمتوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ کے ٹو اور نانگا پربت جیسے کئی بلند و بالا پہاڑ پاکستان کی سرحد میں ہیں جن کو دیکھنے کے واسطے دنیا بھر سے سیاح اور کوہ پیما پاکستان کا رخ کرتے ہیں۔
Load/Hide Comments